وزیر اعظم کی کویتی ہم منصب سے ملاقات،تعلقات کو مضبوط اقتصادی شراکت داری میں تبدیل کرنے کا عزم
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
اویس کیانی : وزیر اعظم شہباز شریف کی یو اے ای میں کویتی ہم منصب سے ملاقات ہوئی اور ،تعلقات کو مفید مضبوط اقتصادی شراکت داری میں تبدیل کرنے کا عزم کیا گیا
وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے 11 فروری 2025 کو کویت کے وزیر اعظم شیخ احمد عبداللہ الاحمد الصباح سے دبئی میں عالمی حکومتوں کے سربراہی اجلاس (WGS) کے موقع پر دو طرفہ ملاقات کی۔
دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور کویت کے مابین برادرانہ تعلقات کا جائزہ لیا اور دوطرفہ تعلقات کی مثبت رفتار پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے پاکستان-کویت تعاون کو مزید وسعت دینے اور موجودہ تعلقات کو باہمی طور پر مفید مضبوط اقتصادی شراکت داری میں تبدیل کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ دونوں رہنماؤں نے مشرق وسطیٰ اور جنوبی ایشیا کی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیا۔ دونوں رہنماؤں نے غزہ میں جنگ بندی کے فوری اور مکمل نفاذ اور فلسطینی عوام کے لیے انسانی امداد کی رفتار کو بڑھانے پر زور دیا۔
قدیم اور جدید ترین ٹیکنالوجی سے آراستہ پاکستان ریلوے اکیڈمی والٹن
"شاہین، نسیم کو ٹیم سے باہر کرو" سابق کرکٹر کا مطالبہ
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
وزیراعظم شہباز شریف اور صدر یو اے ای کی ملاقات: دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کی اہمیت پر زور
امارات:پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے ابو ظہبی میں متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زید النہیان سے ملاقات کی، جس میں دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی، تجارتی اور دیگر اہم شعبوں میں باہمی تعاون کو مزید مستحکم کرنے پر بات کی گئی۔ وزیراعظم شہباز شریف اس وقت دبئی میں ورلڈ گورنمنٹس سمٹ 2025 میں شرکت کے لیے موجود ہیں۔
ملاقات کے دوران، صدر یو اے ای نے وزیراعظم شہباز شریف کا پرتپاک استقبال کیا، اور اس موقع پر چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر بھی ملاقات میں شریک تھے۔ دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور یو اے ای کے موجودہ تعاون کو مزید فروغ دینے کے لیے مختلف اقدامات پر تبادلہ خیال کیا اور مستقبل کے لائحہ عمل پر بات کی۔
اس ملاقات میں عالمی سطح پر گورننس کے جدید رجحانات اور اقتصادی ترقی کے چیلنجز پر بھی گفتگو ہوئی، اور دونوں ممالک نے عالمی تعاون کو مزید مستحکم کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ اس کے علاوہ، مشرق وسطیٰ میں جاری تنازعات اور امن و سلامتی کے مسائل کے حل کے لیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت پر بھی بات چیت کی گئی