لاہور: چیف آرگنائزر پنجاب عالیہ حمزہ نے 8 فروری کو احتجاج نہ کرنے والے ارکان قومی و صوبائی اسمبلی اور ٹکٹ ہولڈرز کی رپورٹ بانی تحریک انصاف عمران خان کو پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ذرائع کے مطابق چیف آرگنائزر پنجاب نے 8 فروری احتجاج سے متعلق رپورٹ مرتب کر لی ہے، جن ٹکٹ ہولڈرز اور عہدے داران نے احتجاج نہیں کیا رپورٹ بانی تحریک انصاف کو دی جائے گی۔احتجاج اور پارٹی ہدایات پر عمل درآمد نہ کرنے والوں کے مستقبل کا فیصلہ عمران خان کی ہدایات کے پیش نظر کیا جائے گا۔

دوسری جانب  پنجاب کے کارکنوں کو فعال کرنے کے لیے عالیہ حمزہ نے صوبے میں رکنیت سازی مہم چلانے کا فیصلہ کرتے ہوئے اس حوالے سے پلان بھی ترتیب دے دیا ہے۔چیف آرگنائزر عالیہ حمزہ یونین کونسل سطح پر پارٹی مہم چلائیں گی جبکہ مختلف شعبوں میں فوکل پرسنز بھی مقرر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ فوکل پرسنز کی تقرری کے لیے چیف آرگنائزر نے مشاورت شروع کر دی۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: کا فیصلہ

پڑھیں:

حکومت کا ظاہر آمدن سے زائد مالیاتی ٹرانزیکشنز کرنے والوں کے گرد گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ

حکومت نے ظاہر کردہ آمدن سے زیادہ مالیت کی ٹرانزیکشنز کرنے والے افراد کے گرد گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ کرلیا.

رپورٹ کے مطابق نوید قمر کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ  ظاہر کردہ آمدن سے زیادہ مالیت کی ٹرانزیکشنز کرنے والے افراد کے گرد گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ کرلیا، ایف بی آر اس مقصد کیلئے بینکوں کی خدمات حاصل کرے گا۔

چیئرمین ایف بی آر  نے کہا کہ بینکوں کے ساتھ ٹیکس دہندگان کی آمدن اور ٹرن اوور کا ڈیٹا شیئر کیا جائے گا، بینکوں کے ساتھ ڈیٹا شناختی کارڈ کی بنیاد پر شیئر ہوگا، بینک  متعلقہ شخص کی ٹرانزیکشن کا حجم ایف بی آر کے ڈیٹا سے مطابقت نہ رکھنے پر رپورٹ دیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ویلتھ اسٹیٹمنٹ یا ٹیکس ریٹرن میں ظاہر کردہ آمدن سے زیادہ مالیت کی ٹرانزیکشن پر رپورٹ دینا لازمی ہوگا، بینکوں سے کہا جائے گا کہ ٹرانزیکشن نہ روکیں لیکن رپورٹ ایف بی آر کو فراہم کی جائے۔

اجلاس کے دوران رہنما مسلم لیگ ن بلال اظہر کیانی نے کہا کہ ہم نے قانون کی تعریف میں یہ بات رکھی ہے کہ نان فائلر پہلی بار مکان خرید سکتا ہے، ٹیکس گوشوارے میں آمدن ظاہر کرنے والے نئی جائیداد خرید سکیں گے، ٹیکس دہندہ ماں باپ اور بچوں کیلئے جائیداد کی خریداری کر سکتا ہے۔ جائیداد خریداری نقد رقم یا مساوی اثاثے کی  بنیاد پر کی جا سکے گی۔

چیئرمین کمیٹی سید نوید قمر نے استفسار کیا کہ ان اثاثوں کو تعریف میں کیوں شامل کیا گیا ہے؟ جس پر چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ کمیٹی کا مؤقف تھا کہ شفافیت کیلئے اثاثوں کی تعریف شامل کی جائے۔

متعلقہ مضامین

  • تنخواہوں میں اضافے کا مطالبہ کرنے والے اپوزیشن ارکان کے نام منظرعام پرآگئے
  • عمر ایوب کی تقریر کے دوران حکومتی ارکان کا شدید احتجاج
  • حکومت کا ظاہر آمدن سے زائد مالیاتی ٹرانزیکشنز کرنے والوں کے گرد گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ
  • بانی پی ٹی آئی کا پارٹی بیانیے کا بوجھ نہ اٹھانے والے ارکان کو کور کمیٹی سے نکالنے کا فیصلہ
  • عمران خان کا پارٹی بیانیے کا بوجھ نہ اٹھانے والے ارکان کو کور کمیٹی سے نکالنے کا فیصلہ
  • اسلام آباد: ڈی چوک میں احتجاج کرنے والے وکلا واپس روانہ، ریڈ زون کے راستے کھل گئے
  • سابق وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز گمنامی میں چلے گئے ہیں؟
  • نوازشریف کا مسلم لیگ ن کو تنظیمی سطح پر مضبوط کرنے کا فیصلہ
  • بدین : جماعت اسلامی کی جانب سے 8فروری کے انتخابات میں دھاندلی کے خلاف احتجاج کیاجارہاہے