آئی ایم ایف وفد کی سپریم کورٹ آمد میں دباؤ والی بات نہیں، وزیر قانون
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
وفاقی وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کی سپریم کورٹ آمد میں دباؤ والی بات نہیں ہے۔
جیو نیوز سے گفتگو میں اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ قانون کی حکمرانی آئی ایم ایف کے ساتھ انتظام کا حصہ ہے، وفد کی آمد کوئی دباؤ والی بات نہیں ہے۔
چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کا کہنا ہے کہ عوام کو حقائق معلوم ہونا چاہئیں کہ آئی ایم ایف کا وفد کیوں سپریم کورٹ آیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ آئی ایم ایف کا ڈومین ہے، وفد سپریم کورٹ کے ذیلی ادارے لاء اینڈ جسٹس کمیشن سے ملا ہے۔
وفاقی وزیر نے یہ بھی کہا کہ آئی ایم ایف اور دیگر عالمی ادارے رول آف لاء پر نظر رکھتے ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ وزارت قانون نے سپریم کورٹ میں نئے 7 ججز کی تقرری کی سمری ایوان صدر کو بھجوادی ہے، جس کی منظوری پر تقرری کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ا ئی ایم ایف سپریم کورٹ وفد کی
پڑھیں:
زیادہ سے زیادہ دباو کی پالیسی ناکام بنا کر تاریخ کا سب سے بڑا معاہدہ انجام دیا ہے، ایرانی وزیر تیل
ٹرمپ کے حالیہ ریمارکس کے جواب میں ایران کے وزیر تیل نے کہا ہے کہ زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی کامیاب نہیں ہو سکتی اور ایران کے تیل کی برآمدات کو صفر تک کم کرنے کا خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہو گا۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی انقلاب کی فتح کی سالگرہ کی تقریب کے دوران اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر تیل محسن پاک نژاد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ دشمن کا ایران کی تیل کی برآمدات کو صفر تک کم کرنے کا خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہو گا۔ ٹرمپ کے حالیہ ریمارکس کے جواب میں ایران کے وزیر تیل نے کہا کہ زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی کامیاب نہیں ہو سکتی اور ایران کے تیل کی برآمدات کو صفر تک کم کرنے کا خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہو گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ عزیز ایرانی عوام یقین رکھیں کہ تیل کی صنعت کے ملازمین، حالیہ برسوں میں اپنے تجربات کے ساتھ، ٹرمپ اور ان کے ساتھیوں کو یقینی طور پر اس مذموم خواہش کو پورا کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ ایرانی وزیر تیل نے کہا کہ خوشخبری یہ ہے کہ ملک کی تیل کی صنعت کی تاریخ کے سب سے بڑے معاہدوں میں سے ایک بڑا معاہدہ ہو چکا ہے، جلد ہی صدر مملکت کی موجودگی میں اس معاہدے پر دستخط ہونگے اور اس پر عمل درآمد شروع ہو جائے گا تاکہ یہ اگلے 5 سالوں میں مکمل ہو جائے اور لوگوں کی ایک خواہش پوری ہو جائے۔