نئے چیف الیکشن کمیشن، کمشنر، 2 ممبران کے ناموں پر غور کر رہے ہیں: بیرسٹر گوہر
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ نئے چیف الیکشن کمیشن، کمشنر اور 2 ممبران کے ناموں پر غور کر رہے ہیں۔
روز نامہ امت کے مطابق الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر اور 2 ممبران اپنی آئینی مدت پوری کر چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے ڈیٹا پر رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 8 لاکھ 50 ہزار سے زائد ہے، آج الیکشن کمیشن میں ہمارا کیس تھا۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ 3 مارچ کو پارٹی الیکشن کرایا، ہمارا الیکشن صاف اور شفاف تھا، ہمارے بعد جنہوں نے پارٹی الیکشن کرائے انہیں کلیئرنس سرٹیفکیٹ ملا، ہمیں ابھی تک کلیئرنس سرٹیفکیٹ نہیں ملا۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہم نے آج اپنے جوابات جمع کرائے، ہمارا ریکارڈ ایف آئی اے کے پاس ہے، اب کیس کی سماعت 4 مارچ تک ملتوی کر دی گئی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں میں سب سے شفاف انتخابات ہم نے کرائے تھے، الیکشن کمیشن کے 7 سوالوں کے جواب ہم پہلے ہی جمع کرا چکے تھے، آج 5 درخواست گزاروں کی درخواستوں پر تحریری جواب جمع کرا دیا۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ ہمارے مرکزی دفتر پر ریڈ کے دوران ایف آئی اے نے تمام دستاویزات اور ریکارڈ قبضے میں لے لیا تھا، الیکشن کمیشن سے استدعا کی ہے کہ دلائل سے پہلے ہمارا ریکارڈ بازیاب کروایا جائے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ 5 میں سے 4 درخواست گزاروں نے انٹرا پارٹی انتخابات میں کسی طور پر حصہ نہیں لیا تھا، پانچواں درخواست گزار جو اکبر ایس بابر کا ساتھی ہے اسے پارٹی سے بہت عرصہ قبل نکالا جا چکا۔
دھی رانی پروگرام کے تحت پاکپتن میں 34 جوڑوں کی اجتماعی شادیاں، 3 ہزار بندھنوں کا پلان ہے: سہیل شوکت بٹ
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: الیکشن کمیشن بیرسٹر گوہر پی ٹی آئی کہا کہ
پڑھیں:
صوابی جلسے کے حوالے سے عمران خان بہت خوش تھے، بیرسٹر گوہر
چئیرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ صوابی جلسے کے حوالے سے بانی پی ٹی آئی عمران خان بہت خوش تھے۔
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صوابی جلسے کے حوالے سے بانی پی ٹی آئی عمران خان بہت خوش تھے، لوگوں کی بہت زیادہ تعداد تھی جلسے میں، بانی پی ٹی آئی نے کہا 8 تاریخ کے الیکشن کے بعد پہلی دفعہ اتنے لوگ نکلے ہیں، اپنی یکجہتی کا اظہار کیا، ہم اپنا مینڈیٹ کبھی نہیں بھولیں گے۔
برہسٹرگوہر کا کہنا تھا صوابی کا جلسہ تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ تھا ووٹ اور مینڈیٹ جمہوریت کی بنیاد ہے۔صحافی نے سوال کیا کہ دوسرا کوئی خط ایا ہے اس پر انہوں نے کہا کہ کنٹیکٹ اسٹیبلش ہو گیا تھا، ہمارا ایک ہی رابطہ ہوا تھا، اس کے بعد ہمارا کوئی رابطہ نہیں ہے، کمیٹی ختم ہو گئی اور ڈیڈ لاک ہو گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ رابطے نہیں ختم ہونے چاہیے تھے دھیمے انداز سے ہم آگے بڑھتے، دانش مندانہ فیصلے ہوتے اس کا کوئی ایک سیاسی حل ڈھونڈا جاتا، پی ٹی آئی ایک سیاسی پارٹی ہے، ہم سیاسی جدوجہد جاری رکھیں گے، باقی جو اپوزیشن پارٹی ہے، ان سے ہمارا رابطہ ہوگا، پرامن طریقے سے ہم اس عمل کو اگے بڑھاتے رہیں گے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن ہمارے ساتھ ابھی تک الائنس میں نہیں ہے، ہماری کوشش ہے کہ وہ ہمارے ساتھ ہوں جو قانون سازی ہوتی ہے وہ ہمارے ساتھ مل کر کریں، اس وقت ہم کوشش کر رہے ہیں کہ 8 فروری کو جو مینڈیٹ چوری ہوا اس پہ ابھی تک کوئی کمیشن نہیں بن سکا جو پٹیشن ہم نے فائل کی اس پہ ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہو سکا۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ دو ممبر الیکشن کمیشن اور چیف الیکشن کمیشن ریٹائر ہو چکے ہیں انفارچونیٹلی 26 ترمیم کے تحت وہ آج بھی کنٹینیو رکھے ہوئے ہیں، نہ 26 ویں ترمیم کا کوئی فیصلہ ہو رہا ہے نہ کمیشن میں نئے ممبران کا فیصلہ ہو رہا ہے ہماری کوشش ہوگی الیکشن کمیشن میں انڈیفینڈنٹ لوگ اجائیں تاکہ کوئی جلد فیصلہ ہو جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسلام اباد میں ٓج وکلا احتجاج کر رہے ہیں، کمیشن میں جو لوگ آ رہے ہیں اس میں علی ظفر نے بھی خط لکھا ہے میں نے بھی اسے انڈوز کیا ہے، ججز صاحبان نے بھی خط لکھا ہے سب نے یہ کہا ہے سپریم کوٹ کے ججز کو ذرا روک لیں جب تک اس چیز کا فیصلہ نہیں ہوتا۔