طولکرم میں قابض فوج پر مزاحمت کاروں کے حملے میں کئی اہلکار ہلاک و زخمی
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
دوسری طرف سرایا القدس نے یہ بھی اعلان کیا کہ وہ منگل کی صبح نور شمس کیمپ کے وادی القلنسوہ میں ایک پیادہ دستے پر گھات لگانے اور انہیں براہ راست گولیوں نشانہ بنانے میں کامیاب ہوگئی۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین کے قصبے طولکرم میں اسلامی مزاحمت کاروں کے حملے میں کئی صیہونی ہلاک و زخمی ہو گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق فلسطین کی اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کی طولکرم بٹالین نے اعلان کیا ہے کہ اس کے مجاھدین نے القدس بریگیڈز اور ریوینج اینڈ لبریشن گروپس کے ساتھ مل کر طولکرم کے نور شمس کیمپ میں ایک منصوبہ بند گھات لگا کر قابض فوج کی انفنٹری فورس کو نشانہ بنایا ہے جس میں متعدد دشمن فوجی ہلاک اور زخمی ہو گئے۔بٹالین نے وضاحت کی کہ ٹھیک 11:30 پر ان کی ایک لڑاکا فارمیشن کے ساتھ رابطہ بحال ہونے کے بعد انہوں نے تصدیق کی کہ وہ ایک انفنٹری فورس کو سخت گھات لگا کر نشانہ بنانے میں کامیاب رہے جس کے بعد دشمن فوج کو ریسکیو فورس کے ذریعے نورشمس کیمپ میں مدد فراہم کی گئی۔ ہلاک اور زخمی فوجیوں کو ہیلی کاپٹروں کی مدد سے منتقل کیا گیا۔
القدس بریگیڈز اور الاقصیٰ شہداء بریگیڈز کے ہمراہ القسام کے مجاھدین نے ایک پیادہ فورس کو نشانہ بنایا جو طولکرم کیمپ کے آس پاس کے ایک گھر کے چھپی ہوئی تھی۔ دوسری طرف سرایا القدس نے یہ بھی اعلان کیا کہ وہ منگل کی صبح نور شمس کیمپ کے وادی القلنسوہ میں ایک پیادہ دستے پر گھات لگانے اور انہیں براہ راست گولیوں نشانہ بنانے میں کامیاب ہوگئی۔ قابض فوج نے طولکرم اور اس کے کیمپوں پر چھاپوں، گرفتاریوں اور شہریوں کی املاک کی تباہی کا سلسلہ مسلسل سولہویں روز بھی جاری رکھا ہوا ہے۔ طولکرم پر جارحیت کے نتیجے میں 8 شہری شہید اور ہزاروں افراد کو قابض فوجیوں نے گن پوائنٹ پر بے گھر کر دیا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: قابض فوج
پڑھیں:
روس کے یوکرین میں بیلسٹک میزائلوں سے حملے، 32 افراد ہلاک
یوکرین نے کہا ہے کہ سومی شہر پر روسی بیلسٹک میزائل حملے میں 32 افراد ہلاک ہوگئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یوکرینی حکام نے بتایا کہ اتوار کی صبح شمالی شہر سومی کے مرکز میں 2روسی بیلسٹک میزائلوں کے حملے میں 32 افراد ہلاک اور 80 سے زائد زخمی ہو گئے۔
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے حملے کی مذمت کی جب کہ یہ حملہ اس سال یوکرین پر کیے جانے والے سب سے مہلک حملوں میں سے ایک ہے، انہوں نے روس کے خلاف سخت بین الاقوامی ردعمل کا مطالبہ بھی کیا۔
یوکرین کے صدر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر جاری بیان میں کہا کہ "صرف بدمعاش ہی ایسا کام کر سکتے ہیں، عام لوگوں کی جانیں لے رہے ہیں،" انہوں نے ویڈیو کے ساتھ لکھا جس میں زمین پر لاشیں، تباہ شدہ بس اور شہر کی سڑک کے بیچ میں جلی ہوئی کاریں دکھائی دے رہی تھیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ حملہ ایسے دن کیا گیا جب کہ لوگ چرچ جاتے ہیں، یہ دن پام سنڈے ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ حملے کے وقت شہری سڑکوں، گاڑیوں، پبلک ٹرانسپورٹ اور عمارتوں میں موجود تھے۔
زیلینسکی کے چیف آف اسٹاف نے کہا کہ میزائلوں میں کلسٹر گولہ بارود تھا، روسی زیادہ سے زیادہ شہریوں کو مارنے کے لیے ایسا کر رہے ہیں۔"