ہم ڈونلڈ ٹرامپ کے منصوبے کا متبادل تلاش کر رہے ہیں، سربراہ عرب لیگ
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
اپنے ایک انٹرویو میں احمد ابو الغیط کا کہنا تھا کہ عرب ممالک مسئلہ فلسطین سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ ہم دو ریاستی حل پر یقین رکھتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ غزہ کو خریدنے اور وہاں سے فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کے منصوبے پر عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل "احمد ابو الغیط" نے کہا کہ امریکی صدر فلسطینیوں کے حقوق کو دبانا چاہتے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرامپ یا کوئی اور بھی غزہ کو نہیں خرید سکتا۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار عرب چینل العربیہ کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر احمد ابو الغیط نے کہا کہ عرب ممالک مسئلہ فلسطین سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ ہم فلسطین کے دو ریاستی حل پر یقین رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرامپ چاہتے ہیں کہ عرب ممالک اُن کے منصوبے کے خلاف کوئی لائحہ عمل بنائیں۔ ہم مستقبل قریب میں عرب ممالک کے اعلیٰ سطحی اجلاس میں امریکی صدر کی ان خواہشات کا توڑ تلاش کریں گے۔ واضح رہے کہ عرب ممالک کا یہ اجلاس فلسطینی گروہوں کے درمیان اتفاق رائے اور فلسطین کی عالمی و عربی حمایت کے لئے منعقد کیا جا رہا ہے۔ عرب لیگ کے سربراہ نے کہا کہ ہمارا صرف فلسطینی اتھارٹی سے رابطہ ہے اور حماس سے ہمارا کوئی ربط نہیں۔ احمد ابو الغیط نے کہا کہ اگر فلسطینی مفادات کی بات ہو تو حماس کو پیچھے ہٹ جانا چاہئے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: احمد ابو الغیط کہ عرب ممالک نے کہا کہ
پڑھیں:
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا غزہ خریدنے کے بیان پر قائم رہنے کا اعلان
واشنگٹن:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے اس بیان پر قائم رہنے کا عزم ظاہر کیا ہے جس میں انہوں نے غزہ کی پٹی کو خریدنے اور اس کی ملکیت کا ذکر کیا تھا۔
گزشتہ روز طیارے میں دوران پرواز صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ غزہ کو خریدنے کے بارے میں ان کا موقف برقرار ہے۔
اس حوالے سے انہوں نے مشرق وسطیٰ کے دیگر ممالک کو ایک بار پھر مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ اگر فلسطینیوں کو اپنے ملک میں پناہ دیں گے تو انہیں بھی غزہ کے کچھ حصے دینے پر غور کیا جا سکتا ہے تاکہ اس علاقے میں تعمیر نو کا عمل شروع کیا جا سکے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکا ہر ممکن فلسطینیوں کی مدد کرے گا، اس کے لیے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی سمیت دیگر عرب ممالک سے بات چیت کرنے کے لیے تیار ہوں۔
اس کے علاوہ ٹرمپ نے کہا کہ وہ آج امریکی درآمدات پر 25 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کریں گے، جس میں اسٹیل اور المونیم شامل ہیں۔
یاد رہے کہ چند دن قبل صدر ٹرمپ نے غزہ پر امریکہ کا قبضہ کرنے کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ امریکہ غزہ کی پٹی کا مالک بنے گا۔ ان کا یہ قدم علاقے میں استحکام لانے اور ہزاروں نئی ملازمتیں پیدا کرنے کے مقصد سے تھا۔
ٹرمپ کے اس بیان پر عالمی سطح پر تنقید کا سامنا ہے، اور اقوام متحدہ سمیت متعدد ممالک نے بے دخلی کی مخالفت کی ہے اور فلسطین کے دو ریاستی حل پر زور دیا ہے۔