عمران خان کا خط ججز آئینی کمیٹی کو بھجوا دیا، یحییٰ آفریدی
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
عالمی مالیاتی فنڈ کے خصوصی وفد سے سپریم کورٹ میں ملاقات کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا ہے کہ میں نے آئی ایم ایف وفد کو جواب دیا ہم نے آئین کے تحت عدلیہ کی آزادی کا حلف اٹھا رکھا ہے، میں نے وفد کو نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی کے ایجنڈے کا بتایا۔ اسلام ٹائمز۔ چیف جسٹس پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کا خط ججز آئینی کمیٹی کو بھجوایا ہے، کمیٹی طے کرے گی یہ معاملہ آرٹیکل 183 کی شق 3 کے تحت آتا ہے، آئینی بنچ نے ہی اس معاملے کو دیکھنا ہے۔ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے خصوصی وفد سے سپریم کورٹ میں ملاقات کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف وفد کی ملاقات پر بریف کروں گا، بانی پی ٹی آئی کے خط پر بات کروں گا، نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی پر بھی بات کروں گا۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ میں نے آئی ایم ایف وفد کو جواب دیا ہم نے آئین کے تحت عدلیہ کی آزادی کا حلف اٹھا رکھا ہے، میں نے وفد کو بتایا یہ ہمارا کام نہیں ہے آپکو ساری تفصیل بتائیں، میں نے وفد کو نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی کے ایجنڈے کا بتایا۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں نے وفد کو بتایا ماتحت عدلیہ کی نگرانی ہائیکورٹس کرتی ہیں، وفد نے کہا معاہدوں کی پاسداری اور پراپرٹی حقوق بارے ہم جاننا چاہتے ہیں، میں نے جواب دیا اس پر اصلاحات کر رہے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: میں نے وفد کو آئی ایم ایف چیف جسٹس نے کہا
پڑھیں:
آئی ایم ایف وفد کی یحییٰ آفریدی سے ملاقات، عدالتی نظام و اصلاحات پر مشن کو بریفنگ
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کے 6 رکنی وفد کی چیف جسٹس سے سپریم کورٹ میں ملاقات تقریباً ایک گھنٹہ جاری رہی، چیف جسٹس نے آئی ایم ایف وفد کو عدالتی نظام اور اصلاحات سے متعلق بریفنگ دی، ججز تقرری اور آئینی ترمیم پر بھی وفد سے بات چیت ہوئی۔ اسلام ٹائمز۔ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے وفد نے چیف جسٹس آف پاکستان سے ملاقات کی ہے۔ ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کے 6 رکنی وفد کی چیف جسٹس یحییٰ آفریدی سے سپریم کورٹ میں ملاقات تقریباً ایک گھنٹہ جاری رہی، چیف جسٹس نے آئی ایم ایف وفد کو عدالتی نظام اور اصلاحات سے متعلق بریفنگ دی، ججز تقرری اور آئینی ترمیم پر بھی وفد سے بات چیت ہوئی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات کے بعد آئی ایم ایف کا 6 رکنی وفد سپریم کورٹ سے روانہ ہوگیا۔
یاد رہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ کا وفد پاکستان کے دورے پر ہے، قبل ازیں آئی ایم ایف تکنیکی وفد نے کابینہ ڈویژن، پی ایم آفس، وزارت خزانہ اور وزارت قانون میں ملاقاتیں کیں جس میں آئی ایم ایف نے سرکاری افسران کے اثاثے ڈیکلیئریشن کیلئے مزید مہلت کی درخواست مسترد کی۔ دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ سرکاری افسران کے اثاثوں کو ڈیکلیئر کرنے کیلئے مسودے پر مشاورت شروع کر دی گئی ہے، سول سرونٹ ایکٹ سے ترمیمی ڈرافٹ فروری میں ہی آئی ایم ایف کو فراہم کیا جائے گا۔