اسلام آباد : چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی نے بانی پی ٹی آئی کے خط کے حوالے سے کہا ان کا خط ججز آئینی کمیٹی کو بھجوادیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی نے صحافیوں سے ملاقات میں بانی پی ٹی ائی کے خط سے متعلق سوال پر کہا کہ بانی پی ٹی آئی جو ہم سے چاہتے ہیں وہ آرٹیکل 184 کی شق 3 سے متعلق ہیں.

میں نے کمیٹی سے کہا اس خط کا جائزہ لے کر فیصلہ کریں۔چیف جسٹس پاکستان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کا خط ججز آئینی کمیٹی کو بھجوایا ہے وہ طے کریں گے. یہ معاملہ آرٹیکل 184 کی شق 3 کے تحت آتا ہے اسے آئینی بینچ نے ہی دیکھنا ہے۔صحافی نے سوال کیا عدلیہ میں اختلافات ختم کرنے کیلئے کیا اقدامات کریں گے ؟ جس پر چیف جسٹس نے جواب دیا کہ یہ معاملات پہلے سے چل رہے ہیں، ٹھیک ہونے میں وقت لگے گا، پرانی چیزیں ہیں آہستہ آہستہ سب ٹھیک ہوجائے گا۔جسٹس آفریدی نے مزید کہا کہ میں نے ججز سے کہا سسٹم چلنے دیں، سسٹم کونہ روکیں، میں نے کہا مجھے ججز لانے دیں، جسٹس گل حسن اورنگزیب کو سپریم کورٹ لانے کا حامی ہوں. میرے بھائی ججزجو کارپوریٹ کیسز کرتے تھے وہ آج کل کیسز ہی نہیں سن رہے۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی چیف جسٹس

پڑھیں:

26 ویں ترمیم کو پارلیمنٹ یا سپریم کورٹ کا فیصلہ ہی ختم کر سکتا ہے: جسٹس محمد علی مظہر

ویب ڈیسک:  سپریم کورٹ کے جسٹس محمد علی مظہر نے کہا ہے کہ 26 ویں ترمیم کو پارلیمنٹ یا سپریم کورٹ فیصلہ ہی ختم کر سکتا ہے۔

 بنچز اختیارات کیس میں جسٹس محمد علی مظہر نے آئینی بنچ کے فیصلے سے اتفاق کرتے ہوئے 20 صفحات پر مشتمل نوٹ جاری کر دیا۔

 نوٹ میں جسٹس محمد علی مظہر نے لکھا کہ قوانین کے آئینی ہونے یا نہ ہونے کا جائزہ صرف آئینی بنچ لے سکتا ہے، کسی ریگولر بنچ کے پاس آئینی تشریح کا اختیار نہیں، آئینی بنچ نے درست طور پر دو رکنی بنچ کے حکمنامے واپس لئے۔

راولپنڈی میں آپریشن،غیر قانونی 205 افغان باشندوں کو ملک بدر کر دیا گیا

 مزید پڑھیں:آرمی ایکٹ میں ترامیم کا کیس: عمران خان کی درخواست پر عائد اعتراضات کالعدم قرار 

 انہوں نے نوٹ میں لکھا کہ 26 ویں ترمیم اس وقت آئین کا حصہ ہے، ترمیم میں سب کچھ کھلی کتاب کی طرح واضح ہے، ہم اس ترمیم پر آنکھیں اور کان بند نہیں کر سکتے، یہ درست ہے کہ ترمیم چیلنج ہو چکی اور فریقین کو نوٹس بھی جاری ہو چکے، کیس فل کورٹ میں بھیجنے کی درخواست کا میرٹس پر فیصلہ ہوگا۔

وزیرکھیل فیصل کھوکھر کی ریکارڈمدت میں قذافی سٹیڈیم کی تعمیر پر محسن نقوی کو مبارکباد

 جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ 26 ویں ترمیم کو پارلیمنٹ یا سپریم کورٹ فیصلہ ہی ختم کر سکتا ہے، جب تک ایسا ہو نہیں جاتا، معاملات اس ترمیم کے تحت ہی چلیں گے، آئینی تشریح کم از کم پانچ رکنی آئینی بنچ ہی کر سکتا ہے، کسی ریگولر بنچ کو اپنے اختیارات سےتجاوز نہیں کرنا چاہیے۔

 سپریم کورٹ کے جسٹس محمد علی مظہر نے نوٹ میں مزید لکھا کہ دو رکنی بنچ کے ٹیکس کیس میں بنیادی حکمنامے واپس ہو چکے، بنیادی حکمناموں کے بعد کی ساری کارروائی بے وقعت ہے۔

اسحاق ڈار اور ایرانی وزیر خارجہ کا رابطہ، مشرق وسطی کی صورتحال پر تبادلہ خیال 

 واضح رہے کہ آئینی بنچ نے جسٹس منصور اور جسٹس عقیل عباسی کے حکمنامے واپس لئے تھے۔

متعلقہ مضامین

  • عمران خان کا خط ججز آئینی کمیٹی کو بھجوا دیا، یحییٰ آفریدی
  • چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کا بانی پی ٹی آئی کے خط کے حوالے اہم بیان آگیا
  • عمران خان کا خط آئینی کمیٹی کو بجھوادیا، معاملہ آئینی بینچ ہی دیکھے گا، چیف جسٹس
  • عمران خان کا خط ججز آئینی کمیٹی کو بھجوا دیا: چیف جسٹس یحییٰ آفریدی
  • عمران خان کا خط ججز کمیٹی کو بھیجا، آئینی بینچ فیصلہ کرے گا:چیف جسٹس
  • عمران خان کا خط ججز آئینی کمیٹی کو بجھوادیا، چیف جسٹس 
  • بانی نے جسٹس یحییٰ آفریدی سےکہا ہے فیصلہ کریں رول آف لاء کے ساتھ کھڑا ہونا ہے یا نہیں: علیمہ خان
  • آئینی ترمیم کے بعد عدالتوں کو کنٹرول کیا جارہا ہے ،صدر ،وزیر اعظم سمیت پارلیمنٹ کی کوئی حیثیت نہیں، عمران خان
  • 26 ویں ترمیم کو پارلیمنٹ یا سپریم کورٹ کا فیصلہ ہی ختم کر سکتا ہے: جسٹس محمد علی مظہر