بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پر ججز کی اپوائنٹمنٹ پر وکلا تحریک کے ساتھ کھڑے ہیں: فیصل چوہدری
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
بانی پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری نے کہا ہے کہ عمران خان نے ہدایات دی ہیں کہ ججز کی اپوائنٹمنٹ پر وکلا تحریک کا ساتھ دیں۔
اڈیالہ جیل کے باہر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور سابق وزیراعظم عمران خان کے وکیل فیصل چوہدری نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ کورٹ پیکنگ پر وکلاء تحریک ہے ساتھ کھڑے ہیں، ججز کو امپورٹ کرکے ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ لایا جارہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ 26ویں ترمیم پاکستانی عدالتی نظام پر حملہ ہے، موجودہ حکومت کا مفاد اور ملکی مفاد متضاد ہے۔
فیصل چوہدری نے کہا کہ پی ٹی آئی نے آئی ایم ایف وفد سے رابطے کا فیصلہ کیا ہے، صوابی جلسے پر عمران خان نے عوام کا شکریہ ادا کیا ہے، بانی پی ٹی آئی نے جو اوپن خطوط لکھے ہیں ان پر توجہ کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کے خلاف کاروائیاں کرنے کے بجائے تحریک انصاف کے پیچھے پڑے ہیں، عمران خان کو اڈیالہ جیل رکھ کر بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کا ٹرائل کنٹرولڈ ماحول میں کیا جارہا ہے، انہیں فیئر ٹرائل کا حق نہیں دیا جارہا، ہم نے عمران خان کا ٹرائل کھلی عدالت میں کرانے سے متعلق ایک درخواست بھی دائر کی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی فیصل چوہدری نے کہا
پڑھیں:
حقوق کے حصول کی تحریک میں آخر تک کھڑے رہینگے، علامہ علی حسنین
مستونگ میں آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم رہنماء علامہ علی حسنین حسینی نے کہا کہ بلوچستان قوم کے بعد، بیس سالوں تک ہزارہ قوم دہشتگردی کا شکار رہی۔ جب تک ہم اکھٹے ہوکر جدوجہد نہیں کرتے، بلوچستان کے عوام کا استحصال کیا جائیگا۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے صوبائی رہنماء علامہ علی حسنین حسینی نے کہا ہے کہ بلوچستان کے عوام کا ماضی میں استحصال کیا گیا، جو ابھی تک جاری ہے۔ صوبے میں بلوچ اور ہزارہ قوم کا قتل عام کیا گیا۔ ہمیں مل کر مظلوموں کی تحریک کا ساتھ دینا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال کے انتخابات میں بدترین دھاندلی کے ذریعے ہمارے اوپر پر ایسے لوگوں کو مسلط کیا گیا، جن کا بلوچستان کے عوام کے دکھ درد سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اپنے حقوق کے لئے احتجاج کرنے والے افراد کو امن خراب کرنے والے کہا جا رہا ہے۔ ہمیں اپنی آواز ملک کے دیگر صوبوں اور اقوام تک پہنچانی ہوگی۔ اپنی مظلومیت کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ میں بی این پی کی جانب سے منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ علامہ علی حسنین حسینی نے کہا کہ جب ہم پاکستان بلخصوص بلوچستان کی تاریخ کو دیکھتے ہیں تو یہاں کے لوگ ہمیشہ مظلوم رہے ہیں۔ پچتر سالوں سے بلوچستان کا استحصال کیا گیا، جو آج تک جاری ہے۔ جب بنیادی حقوق سے عوام کو محروم رکھا جائیگا تو لوگ سڑکوں پر نکلتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حقوق کی پامالی کے بعد احتجاج کرنے والوں کو امن خراب کرنے والے کہہ کر پکارا گیا۔ شرمندگی کا مقام ہے کہ گزشتہ سال کے انتخابات میں ایسے لوگوں کو ہمارے اوپر مسلط کیا گیا۔ عوامی مینڈیٹ رکھنے والوں کو یکطرف کر دیا گیا، جبکہ ایسے لوگ مسلط کر دیئے گئے، جنہیں بلوچستان کے عوام کے درد و دکھ کی کوئی فکر نہیں ہے۔
ایم ڈبلیو ایم رہنماء نے اے پی سی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایم ڈبلیو ایم کے قائد سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے ثابت کیا کہ ہم ذاتی مفادات کی خاطر کسی کا ساتھ نہیں دیتے، حقوق کے حصول کی تحریک میں آخر تک کھڑے رہیں گے۔ ماضی میں ہمیں تقسیم کرتے ہوئے ہم پر حکومت کی کوشش کی گئی۔ ہمیں مل کر جدوجہد کرنی ہوگی۔ ماضی میں بلوچوں کا قتل عام کیا گیا۔ بیس سالوں تک ہزارہ قوم دہشتگردی کا شکار رہی۔ جب تک ہم اکھٹے ہوکر جدوجہد نہیں کرتے، بلوچستان کے عوام کا استحصال کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے سیاسی عمائدین کی جانب سے بھی بلوچستان کی آواز کو صوبے سے باہر پہنچانے میں کوتاہی دیکھی گئی۔ دیگر صوبوں میں رہنے والے اقوام کو بلوچستان کی صورتحال سے متعلق آگہی ہونی چاہئے۔ ہمیں اپنی مظلومیت دیگر پاکستانیوں تک پہنچای چاہئے۔