صدر نے وزیراعظم پر مقدمہ دائر کردیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
بغداد(انٹرنیشنل ڈیسک)عراق کے صدر نے کردستان کے خود مختار علاقے میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر وزیر اعظم محمد شیعہ السوڈانی کے خلاف مقدمہ دائر کردیا ہے۔
صدر عبداللطیف راشد نے گزشتہ ماہ السوڈانی اور وزیر خزانہ طائف سمیع کے خلاف مقدمہ دائر کیا تھا لیکن وفاقی مشیر حواری توفیق نے اس کا اعلان حال ہی میں کیا۔
عراق کی عدالت میں جمع کرائے جانے والے مقدمے میں بغداد اور علاقائی دارالحکومت اربیل کے درمیان جاری مالی تنازعات کے باوجود کردستان میں تنخواہوں کی ادائیگی کو یقینی بنانے کیلئے فوری حکم کی درخواست کی گئی ہے۔
وفاقی مشیر حواری توفیق نے کہا کہ وزیر اعظم کیخلاف قانونی چارہ جوئی کا اعلان کردستان کے دوسرے سب سے بڑے شہر اور صدر کے آبائی شہر سلیمانیہ میں تنخواہوں کی عدم ادائیگیوں پر ہونے والے مظاہروں کی وجہ سے کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ عراق کا پبلک سیکٹر نااہلی اور بدعنوانیوں سے بھرا ہوا ہے جبکہ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم اور صدر مملکت کے درمیان طویل عرصے سے اختلافات موجود ہیں۔
اگرچہ عراق کے پبلک سیکٹر کے ملازمین کو جنوری کی تنخواہیں ملی ہیں تاہم وہ اب بھی اپنی دسمبر کی تنخواہوں کا انتظار کر رہے ہیں۔
مزیدپڑھیں:پاکستانی بناء ویزا کے قطر کیسے جا سکتے ہیں؟بڑی خوشخبری آگئی
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
پارلیمنٹ تحلیل، عام انتخابات کی تاریخکابھی اعلان کردیاگیا
سنگاپورسٹی(انٹرنیشنل ڈیسک) سنگاپور کے صدر تھرمن شانموگرٹنم نے پارلیمنٹ تحلیل کر دی، ملک میں عام انتخابات 3 مئی کو ہوں گے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق سنگاپورین صدر نے وزیرِ اعظم لارنس وونگ کے مشورے پر آئندہ انتخابات سے قبل پارلیمنٹ کو تحلیل کر دیا۔
الیکشن کمیشن سنگاپو کا کہنا ہے کہ سنگاپور میں عام انتخابات 3 مئی کو ہوں گے، جبکہ 23 اپریل کاغذاتِ نامزدگی کا دن مقرر کیا گیا ہے۔
لی خاندان کی قیادت ختم کر کے ایک نئے دور کا آغاز کرنے والے وزیرِ اعظم لارنس وونگ کے لیے آئندہ انتخابات پہلا انتخابی امتحان ہو گا۔
خیال رہے کہ انہوں نے مئی 2024ء میں پیپلز ایکشن پارٹی کے رہنما، سنگاپور کے بانی وزیرِ اعظم کے بیٹے لی ہسین لونگ کی جگہ لی تھی۔
سنگاپورکے آئندہ انتخابات میں 4 نشستوں کا اضافہ :
سنگاپور میں ہونے والے آئندہ انتخابات میں پارلیمنٹ کی 4 نشستیں بڑھا کر کُل تعداد 97 کر دی گئی ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ انتخابات میں پالیمنٹ کی 93 نشستیں تھی۔اپوزیشن کا کہنا ہے کہ انتخابات میں بیشتر نشستیں بلاک ووٹنگ سسٹم سے آتی ہیں، جو 1959ء سے برسراقتدار پیپلز ایکشن پارٹی (پی اے پی) کے حق میں ہے۔
مزیدپڑھیں:ناقص و غیر محفوظ کمرشل گاڑیوں کی رجسٹریشن منسوخ،بڑی خبر آگئی