Islam Times:
2025-04-15@06:39:38 GMT

انقلاب اسلامی اور ملت ِایران کی اہل فلسطین کیلئے قربانیاں

اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT

انقلاب اسلامی اور ملت ِایران کی اہل فلسطین کیلئے قربانیاں

اسلام ٹائمز: آج رہبر معظم انقلاب اسلامی ٹرمپ کی فلسطین دشمنی کیخلاف سب سے موثر آواز ہیں۔ آج اہل فلسطین کو جس سے سب سے زیادہ امیدیں وابستہ ہیں، وہ رہبر معظم کی شخصیت ہیں۔ آج خطے میں استعماری قوتوں کے سامنے جو چٹان کھڑی ہے، وہ ملت ایران کی چٹان ہے۔ سازشوں، پابندیوں، دھمکیوں اور پرپیگنڈے کے باجود آج بھی منظم اور مستحکم حکومت موجود ہے۔ تمام تر دھونس دھاندلیوں کے باوجود ایک آزاد خارجہ پالیسی کا حامل ایران موجود ہے۔ ملت فلسطین، ملت ایران کی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔ انقلاب اسلامی ایران وہ سایہ دار درخت بن چکا ہے، جو فلسطین کی آزادی کی تحریک کی قربانیاں دیکر بھی پرورش کر رہا ہے۔ تحریر: ڈاکٹر ندیم عباس

عصر حاضر میں کسی قوم نے نظریہ کی بنیاد پر اس قدر قربانیاں نہیں دیں، جس قدر قربانیاں ملت ایران نے اہل فلسطین کے لیے دی ہیں۔ تھوڑی دیر کے لیے سوچیں، غور کریں اور پھر ایمانداری سے بتائیں، اگر آج پوری پاکستانی قوم کو اہل فلسطین کی عملی حمایت کے جرم میں پابندیوں کا نشانہ بنا دیا جائے، ہر طرح کی درآمدات و برآمدات پر پابندیاں عائد کر دی جائیں اور تو ہم میں سے کتنے ہیں، جو اہل فلسطین کی حمایت پر باقی رہیں گے۔؟ جب بجلی ہزار روپے یونٹ ہو جائے، جب آٹا پانچ سو روپے کلو ہو جائے، جب پاکستان کی محنت کی پیداوار کھیتوں کھلیانوں میں ضایع ہو جائے تو ہمارے نطریات کیا ہوں گے۔؟ آج بھی کچھ نام نہاد دانشور یہ بھاشن دیتے ہیں کہ نظریات بھرے پیٹ کی کہانیاں ہیں جناب، خالی پیٹ ہر چیز روٹی نظر آتی ہے۔ایسے میں ملت ایران کو  دیکھ کر رشک آتا ہے اور انسان قیادت کو داد دیئے بغیر نہیں رہ سکتا۔ اس مادہ پرستی کے دور میں وہ اپنا سب کچھ اہل فلسطین کے لیے داو پر لگائے ہوئے ہیں۔ ان کے بہترین دماغ صرف اس لیے شہید کر دیئے گئے کہ وہ فلسطین دشمنوں کی نیندیں تباہ کیے ہوئے تھے۔

میں سوچ رہا تھا کہ یہ سب کیسے ممکن ہے۔؟ دیکھا جائے تو یہ سب تربیت کا نتیجہ ہے اور کربلا سے ہمیں یہ درس ملتا ہے کہ ہمیشہ حق کے ساتھ کھڑے ہونا چاہیئے۔حق کی خاطر قربانی دینی چاہیئے۔ انسان کا حق کی خاطر جتنا نقصان ہو جائے، وہ قابل قبول ہے۔ انسان اسی تربیت کے نتیجے میں اس مقام پر پہنچتا ہے کہ سب کچھ قربان کرنے کے باوجود جب جان قربان کرنے لگتا ہے تو زبان حال کہہ رہا ہوتا ہے:
جان دی، دی ہوئی اُسی کی تھی
حق تو یہ ہے کہ حق ادا نہ ہوا
جابر، ظالم اور طاقتور کے سامنے کلمہ حق کہنے کو ہی جہاد اکبر سے تعبیر کیا گیا ہے اور جب کوئی قوم و ملت جابر اور غاصب کے سامنے کھڑی ہو جاتی ہے تو وہ جہاد اکبر کی کر رہی ہوتی ہے۔ آج ظالم و مظلوم کی تمیز مٹ چکی ہے، ہر کوئی ذاتی مفاد کے لیے نظریات قربان کر رہا ہے۔ انسانی تاریخ میں معاشرے بہت بار ایسے ہوئے، جہاں سب کچھ باطل کے اختیار میں چلا گیا اور اہل حق کے گروہ جنگلوں اور غاروں میں پناہ گزیں ہوئے۔ اصحاب کہف کی داستان ہمیں یہی بتاتی ہے، مگر ان کے رب نے انہیں نیند سے جگا کر دنیا میں یکتا پرستوں کی کثرت بھی دکھا دی۔ یہ ماہ و سال خدا کے لیے بس لمحات کی طرح ہیں، جس میں اہل باطل یہ سمجھتے ہیں کہ ہم نے سب کچھ فتح کر لیا، حالانکہ حقیقت میں ایسا نہیں ہوتا۔

آج فلسطین کی تحریک آزادی نئے موڑ پر آچکی ہے، پتھر سے شروع ہونے والا سفر آج میزائل تک پہنچ چکا ہے، قابض قوتیں تمام تر طاقتوں کے باوجود اس قابل نہیں کہ طاقت سے مسائل کو حل کر لیں۔ انہیں انہی زمین زادوں سے مذاکرات کرنے پڑے، جنہیں وہ خس و خاشاک سمجھتے تھے۔ دنیا بھر کے کیمروں کی چکا چوند دنیا نے دیکھا کہ جو پورے سال نظر نہیں آرہے تھے، وہ زمین سے اگ آئے یا آسمان سے نازل ہوگئے۔ جن کو تباہ و برباد کرنے کے لیے دنیا کے سب سے بڑے بم استعمال کیے گئے، اتنی بمباری کی گئی، جتنی امریکہ نے بیس سال میں افغانستان میں نہیں کی تھی، مگر دنیا نے دیکھا کہ اہل فلسطین پوری قوت کے ساتھ موجود ہیں۔ انہوں نے ظالموں اور قابضوں کے تمام پلان نیست و نبو د کر دیئے ہیں۔

بانی انقلاب اسلامی ایران امام خمینیؒ باکمال شخصیت تھے، جہاں وہ فقہ و تفسیر میں مجتہد و مفسر تھے، وہیں زمانہ شناس تھے۔ انہوں نے اہل فلسطین کی حمایت کے لیے وقتی اقدامات نہیں کیے۔ انہوں نے فلسطین کی قیادت کو یہ بات سمجھائی کہ یہ مسئلہ عرب ممالک کی قیادت کے ہاتھ میں رہا تو جلد تمہارا سودا کر دیا جائے گا اور فلسطین کو مٹا دیا جائے گا۔ ہر کوئی اپنی مرضی کی قیمت وصول کرکے پیچھے ہٹ جائے گا۔ آج امام خمینی کی پیشگوئی حرف بحرف پوری ہو رہی ہے۔ اہل فلسطین نے اپنی طاقت جمع نہ کی ہوتی تو عرب ممالک کے نام نہاد حکمران اہل فلسطین کا ابراہم اکارڈ کے نام پر سودا کرچکے ہوتے۔ امام خمینی نے مسئلہ فلسطین کو فکری بنیادیں فراہم کیں، اسے فلسطین اسرائیل، عرب اور اسرائیل اور مسلمان یہود کی بجائے انسانی مسئلے کے طور پر پیش کیا۔ یہ انقلاب کی برکت ہے اور ملت ایران کا جذبہ کہ آج جمعۃ الوداع پوری دنیا میں بڑے جوش و خروش سے منایا جاتا ہے۔

اس سے پوری امت اور انسانیت کو یہ پیغام جاتا ہے کہ مسئلہ فلسطین موجود ہے اور اہل فلسطین پر غاصبوں نے قبضہ کر رکھا ہے۔ اس کوئی فرق نہیں پڑتا کہ انسان یہودی ہے، مسیحی ہے یا مسلمان ہے، اصل بات یہ ہے کہ ظالم سے اظہار نفرت ہونا چاہیئے اور قابض کے تسلط کے خلاف مسلسل جدوجہد ہونی چاہیئے۔ آج رہبر معظم انقلاب اسلامی ٹرمپ کی فلسطین دشمنی کے خلاف سب سے موثر آواز ہیں۔ آج اہل فلسطین کو جس سے سب سے زیادہ امیدیں وابستہ ہیں، وہ رہبر معظم کی شخصیت ہیں۔ آج خطے میں استعماری قوتوں کے سامنے جو چٹان کھڑی ہے، وہ ملت ایران کی چٹان ہے۔ سازشوں، پابندیوں، دھمکیوں اور پرپیگنڈے کے باجود آج بھی منظم اور مستحکم حکومت موجود ہے۔ تمام تر دھونس دھاندلیوں کے باوجود ایک آزاد خارجہ پالیسی کا حامل ایران موجود ہے۔ ملت فلسطین، ملت ایران کی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔ انقلاب اسلامی ایران وہ سایہ دار درخت بن چکا ہے، جو فلسطین کی آزادی کی تحریک کی قربانیاں دے کر بھی پرورش کر رہا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: انقلاب اسلامی اہل فلسطین کی ملت ایران کی کے باوجود فلسطین کو موجود ہے کے سامنے ہو جائے ہے اور کے لیے سب کچھ

پڑھیں:

جماعت اسلامی کے تحت آج کراچی میں غزہ یکجہتی مارچ ہوگا

جماعت اسلامی کے تحت آج کراچی میں غزہ یکجہتی مارچ کیا جائے گا۔اسرائیلی دہشت گردی کے خلاف اور اہل فلسطین سے اظہار یکجہتی کیلئے آج شام 4 بجے شاہراہ فیصل سے غزہ یکجہتی مارچ کا آغاز ہوگا، مارچ کے شرکاء کراچی کے تمام اضلاع سے قافلوں کی صورت میں شاہراہ فیصل پر پہنچیں گے۔غزہ یکجہتی مارچ سے قبل بلوچ کالونی پل تا مرکزی جلسہ گاہ شاہراہ فیصل تک ریلی نکالی جائے گی جس کی قیادت امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان کریں گے۔غزہ یکجہتی مارچ سے امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان کلیدی خطاب کریں گے، امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے اہل کراچی سے یکجہتی غزہ مارچ میں بھرپور شرکت کی اپیل کی ہے۔غزہ یکجہتی مارچ کیلئے شاہراہ فیصل کراچی پر ایک ٹریک خواتین کیلئے جبکہ دوسرا ٹریک مردوں کیلئے مختص کیا گیا ہے۔ٹریفک پولیس کراچی نے غزہ ملین مارچ کے سلسلے میں ٹریفک پلان جاری کر دیا ہے، شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ متبادل راستے اختیار کریں تاکہ کسی زحمت سے بچا جا سکے ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ ایف ٹی سی سے ایئرپورٹ جانے والے افراد کورنگی روڈ یا سندھی مسلم سے اللہ والی چوک ہوتے ہوئے یونیورسٹی روڈ کا راستہ اپنائیں، ایئرپورٹ سے صدر جانے والے شہری ڈرگ روڈ سے راشد منہاس روڈ استعمال کریں، کارساز سے آنے والے شہری بلوچ کالونی برج سے ایکسپریس وے کا راستہ اختیار کریں۔ٹریفک پولیس نے شہریوں سے تعاون کی اپیل کی ہے تاکہ مارچ کے دوران امن و امان اور ٹریفک کی روانی برقرار رکھی جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  •  آج پارہ چنار چھوٹا فلسطین بن چکا ہے، جہاں پر مکینوں کو ادویات و خوراک تک میسر نہیں، علامہ عامر عباس ہمدانی 
  • وفاقی وزیر اطلاعات کا جماعت اسلامی کو خراج تحسین، اراکین اسمبلی کی تالیاں
  • 22 اپریل کو ملک بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان
  • بتایا جائے کہ وفاق اور پنجاب حکومت کی فلسطین پر کیا پالیسی ہے؟حامد رضا
  • ایران کے صوبے سیستان و بلوچستان میں 8 پاکستانیوں کا قتل، تہران کی مذمت
  • غزہ کا المیہ، امیر جماعت اسلامی نے ایران سمیت مسلم حکمران کو خط لکھ دیا
  • امت مسلمہ متحد ہو جائے تو فلسطین آج آزاد ہو سکتا ہے: طاہر محمود اشرفی
  • جماعت اسلامی کے تحت آج کراچی میں غزہ یکجہتی مارچ ہوگا
  • طیب اردگان، امینہ سے ملاقات: گرلز ایجوکیشن کیلئے عالمی معاہدہ کیا جائے: مریم نواز
  • فلسطین کی حمایت اب ایک سوچ بن گئی ہے، اس سوچ کو شکست نہیں دی جاسکتی، منعم ظفر