عدلیہ، پارلیمنٹ اور انتظامیہ سمیت تمام ستون گر چکے ہیں، جسٹس محسن اختر کیانی
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا ہے کہ عدلیہ، پارلیمنٹ اور انتظامیہ سمیت تمام ستون گر چکے ہیں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں فیڈرل پبلک سروس کمیشن کے نتائج روکنے کیخلاف درخواست کی سماعت جسٹس محسن اخترکیانی نے کی۔
دوران سماعت جسٹس محسن کیانی نے چیئرمین ایف پی ایس سی (FPSC) لیفٹننٹ جنرل ریٹائرڈ اختر نوازستی سے کہا کہ 2024 کے امتحان کے نتائج آئے نہیں اور آپ 2025 کا امتحان لینے جارہے ہیں۔
جسٹس محسن کیانی نےکہا اگر آج بھی کہہ دیں کہ نتائج کا اعلان کر رہے ہیں تو ہم درخواستیں نمٹا دیتے ہیں، جس پر اخترنواز ستی نے کہا کہ فوری نتائج کا اعلان کرنا ممکن نہیں ہے۔
سماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے جسٹس محسن کیانی نے کہا کہ عدلیہ، پارلیمنٹ اور انتظامیہ سمیت تمام ستون گرچکے ہیں، عدلیہ کا ستون ہوا میں ہے مگر ہم پھر بھی مایوس نہیں ہیں۔
بعد ازاں جسٹس محسن اختر کیانی نے سی ایس ایس کے امیدواروں کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کیانی نے
پڑھیں:
وزیراعظم سیکریٹریٹ، پارلیمنٹ لاجز، چیئرمین سینیٹ آفس سمیت اربوں روپے کے بجلی بل نادہندگان میں شامل
وفاقی و صوبائی ادارے بجلی بلوں میں اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (آئیسکو) کے 23 ارب روپے سے زائد کے نادہندہ نکلے، وزیراعظم سیکریٹریٹ، پارلیمنٹ لاجز، چیئرمین سینیٹ آفس بجلی بل نادہندگان میں شامل ہیں۔
دستاویز کے مطابق وفاقی ادارے آئیسکو کے مجموعی طور پر 19 ارب 63 کروڑ 40 لاکھ روپے کے ڈیفالٹر ہیں، صوبائی ادارے بجلی بلوں کی مد میں آئیسکو کے 3 ارب49 کروڑ 10 لاکھ روپے کے نادہندہ ہیں۔
دفاع کے اداروں نے سب سے زیادہ 6 ارب 65 کروڑ 90 لاکھ روپے آئیسکو کو دینے ہیں۔
کیپٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) بجلی بلوں کی مد میں آئیسکو کا 5 ارب 93 کروڑ 70 لاکھ کا ڈیفالٹر ہے، وزیراعظم سیکریٹریٹ بجلی بلوں کی مد میں21 کروڑ 70 لاکھ روپے کا نادہندہ ہے، چیئرمین سینیٹ آفس بجلی بلوں کی مد میں 8 کروڑ 80 لاکھ روپے کا نادہندہ نکلا، پارلیمنٹ لاجز آئیسکو کا 12کروڑ 70 لاکھ روپے کا نادہندہ ہے۔
آئیسکو دستاویز میں کہا گیا کہ وزارت داخلہ بجلی بلوں کی مد میں 24 کروڑ 40 لاکھ روپے کی نادہندہ ہے، کینٹ بورڈ چکلالہ بجلی بلوں کی مد میں2 ارب روپے سے زائد کا نادہندہ ہے، واسا نے بجلی بلوں کی مد میں آئیسکو کو 1 ارب 87 کروڑ 70 لاکھ روپے دینے ہیں۔
پنجاب پولیس نے آئیسکو کو 18 کروڑ 60 لاکھ روپے دینے ہیں، ایف آئی اے بجلی بلوں کی مد میں آئیسکو کا3 کروڑ30 لاکھ روپے کا نادہندہ ہے، وزارت تعلیم، وزارت صحت، بجلی بلوں کی مد میں آئیسکو کے نادہندگان میں شامل ہیں۔
وزارت ریلویزسمیت دیگر کئی ادارے بجلی بلوں کی مد آئیسکو کے ڈیفالٹر کی فہرست میں شامل ہیں۔