آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ضروری ہے جس کا دارالحکومت القدس شریف ہو، وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ 1967ء سے پہلے کی سرحدوں پر مشتمل آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ضروری ہے جس کا دارالحکومت القدس شریف ہو۔
یہ بات انہوں نے دبئی میں ورلڈ گورنمنٹس سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں ںے کہا کہ یہ سمٹ انسانیت کے بہتر مستقبل کے چیلنجز اور مواقع کے لیے اجتماعی غور کا موثر فورم ہے، 1967ء سے پہلے کی سرحدوں پر مشتمل آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ضروری ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ غزہ میں نسل کشی کے دوران 50 ہزار فلسطینی شہید ہوئے، فلسطین کا مسئلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے جس میں آزاد فلسطینی ریاست کا دارالحکومت القدس شریف ہو، پائیدار امن صرف دو ریاستی حل سے ممکن ہے۔
انہوں نے کہا کہ سات دہائیوں کے دوران پاکستانی قوم کو بے شمار چینلنجز کا سامنا رہا، ہمارا اڑان پاکستان منصوبہ قومی اقتصادی تبدیلی کا منصوبہ ہے جو پاکستان کی معاشی ترقی اور معاشی نمو میں اضافے کا باعث بنے گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ا زاد فلسطینی ریاست کا
پڑھیں:
اسرائیلی وزیر اعظم کا سعودیہ میں فلسطینی ریاست کے قیام کا بیان، سعودی عرب کا ردعمل
ریاض: سعودی عرب نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے بیانات کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہےکہ اسلامی برادر ممالک کی جانب سے بنیامین نیتن یاہو کے بیان پر کی گئی مذمت، عدم اتفاق اور مکمل مسترد کیے جانے کو سراہتے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق سعودی وزارتِ خارجہ نے کہاکہ ایسے بیانات کو قطعی طور پر مسترد کر تے ہیں جو “ان مظالم سے توجہ ہٹانے کے لیے دیے جا رہے ہیں جو اسرائیلی قابض افواج فلسطینی بھائیوں کے خلاف غزہ میں مسلسل کر رہی ہیں، بشمول نسلی تطہیر جس کا وہ شکار ہیں۔
انہوں نے مزید کہاکہ یہ انتہا پسند اور قابض ذہنیت اس حقیقت کو نہیں سمجھتی کہ فلسطینی زمین فلسطینی عوام کے لیے کیا معنی رکھتی ہے اور ان کا اس زمین سے جذباتی، تاریخی اور قانونی تعلق کتنا گہرا ہے؟”یہ سوچ بھی نہیں سکتے کہ فلسطینی عوام کو جینے کا حق حاصل ہے کیونکہ اسرائیل نے مکمل طور پر غزہ کی پٹی کو تباہ کر دیا ہے۔
سعودی وزرات خارجہ کا کہنا تھا کہ ایک لاکھ 70 ہزار سے زائد فلسطینیوں کو زخمی کیا گیا ، جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین شامل ہیں،عالمی برادری اسرائیلی ظلم رکوانے میں ہمیشہ ناکام رہاہے۔
خیال رہےکہ گزشتہ روز اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا تھا کہ ایک فلسطینی ریاست سعودی عرب کے علاقے میں قائم کی جا سکتی ہے”سعودی عرب فلسطینی ریاست سعودی عرب میں بنا سکتا ہے، ان کے پاس بہت زمین ہے۔”
یاد رہےکہ مصر، اردن، متحدہ عرب امارات (یو اے ای) اور عراق سمیت متعدد ممالک نے ان بیانات کی مذمت کی کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسرائیلی اپنے جارحانہ طریقوں سے خطے میں ایک بار پھر جنگ شروع کرنا چاہتا ہے۔
واضح رہےکہ 7 اکتوبر 2023 کو جنگ کے آغاز کے بعد سے، ریاض بارہا اپنے اس مؤقف کو دہرا چکا ہے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات صرف اسی صورت میں قائم کرے گا جب ایک فلسطینی ریاست قائم ہو، جس کا دارالحکومت مشرقی یروشلم ہوگا۔