اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 11 فروری 2025ء) اس واچ ڈاگ کی سی ای او مائرہ مارٹینی نے ایک بیان میں کہا، ''بدعنوان قوتیں چیک اینڈ بیلنس کے ڈھانچے کو منہدم کردیتی ہیں اور موثر ماحولیاتی کارروائیوں میں رکاوٹ بن رہی ہیں۔‘‘

کرپشن پرسیپشنز انڈیکس 2024 ء کیا ظاہر کرتا ہے؟

گزشتہ برس یعنی 2024ء کے لیے جاری کردہ 'کرپشن پرسیپشنز انڈیکس‘ سے پتہ چلتا ہے کہ بہت سے ممالک، چاہے وہ بڑھتے ہوئے درجہ حرارت سے نمٹ رہے ہوں یا اقوام متحدہ کے موسمیاتی اجلاسوں کے میزبان رہے ہوں، ان کے انفرادی اسکور پہلے سے کم ہوئے ہیں۔

پاکستان، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل بدعنوانی انڈکس کی 140 ویں پوزیشن پر قائم

مثال کے طور پر برازیل، جس نے اس سال COP 30 موسمیاتی سربراہی اجلاس کی میزبانی کی، اس کا اسکور تھا 34، جو اس کی اب تک کی سب سے کم درجہ بندی ہے اور بدعنوانی کی اعلٰی سطح کی نشاندہی کرتا ہے۔

(جاری ہے)

آذربائیجان نے بھی، جو گزشتہ سال موسمیاتی مذاکرات کا میزبان تھا، صرف 22 پوائنٹس اسکور کیے۔

کرپشن پرسیپشنز انڈیکس کے تازہ ترین اعداد و شمار کے بارے میں سامنے آنے والے بیان میں کہا گیا، ''ان قوموں پر آب و ہوا کے پُر عزم اہداف کی قیادت کرنے، بڑے پیمانے پر ضرر رساں گیسوں کے اخراج کو کم کرنے اور دنیا بھر میں تحفظ ماحول اور آب و ہوا کی پالیسیوں میں لچک پیدا کرنے کی سب سے بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔‘‘

ٹرانسپیرنسی کا کرپشن انڈکس: جرمنی کو ابھی کافی کام کرنا ہے

مختلف ممالک کی کارکردگی

ٹزانسپیرنسی انٹرنیشنل کی جانب سے پیش کر دہ کرپشن پرسیپشنز انڈیکس کے مطابق دنیا کی 85 فیصد آبادی ایسے ممالک میں رہ رہی ہے جنہوں نے انڈیکس میں 50 سے کم پوائنٹس حاصل کیے ہیں۔

جن ممالک نے سب سے کم اسکور کیے وہ زیادہ تر تنازعات میں گھرے ہوئے ہیں جیسے کے سوڈان، وینزویلا، صومالیہ، شام، اریٹیریا اور یمن۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ سروے کیے گئے 180 ممالک میں سے 47 کا گزشتہ سال سب سے کم اسکور تھا۔ اس گروپ نے 2012 ء میں عالمی درجہ بندی کے لیے اپنے موجودہ طریقہ کار کو استعمال کرنا شروع کیا تھا۔ پچھلے سال اپنے نچلے ترین اسکور والے ممالک میں جرمنی، آسٹریا، برازیل، کیوبا، فرانس، ہیٹی اور ہنگری شامل تھے۔

پچھلے پانچ سالوں میں کوسوو، مالدیپ اور کویت جیسے کچھ ممالک کے اسکور میں نمایاں بہتری آئی ہے۔

مدحت فاطمہ/ ک م / ع س (اے ایف پی، اے پی)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے

پڑھیں:

کرپشن پرسیپشن انڈیکس پاکستان کی دو درجے تنزلی 180 ممالک میں 135ویں نمبر پر آ گیا

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔11 فروری ۔2025 )ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ کے مطابق کرپشن پرسیپشن انڈیکس (سی پی آئی) 2024 میں پاکستان دو درجے تنزلی کے بعد 180 ممالک میں سے 133ویں نمبر سے 135ویں نمبر پر آ گیا ہے برطانو ی نشریاتی ادارے کے مطابق 11 فروری 2025 کو ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دنیا بھر میں بدعنوانی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہے اور کوششوں کے باوجود اس پر قابو نہیں پایا جا سکا.

(جاری ہے)

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دو تہائی سے زائد ممالک 100 میں سے 50 سے کم سکور حاصل کر سکے ہیں جبکہ عالمی درجہ بندی میں اوسط سکور 43 پر برقرار ہے جو کرپشن کے خلاف فوری اقدامات کی ضرورت کو اجاگر کرتا ہے اور کامیاب ماحولیاتی اقدامات کے نفاذ میں رکاوٹ بننے والے سنگین عالمی مسئلے کی نشاندہی کرتا ہے. رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایک طرف دنیا ریکارڈ توڑ حدت اور شدید موسمیاتی تبدیلیوں کا سامنا کر رہی ہے تو دوسری جانب جمہوری اقدار کے زوال اور ماحولیاتی قیادت میں کمی نے بحران کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے اس صورت حال میں کرپشن ماحولیات کے تحفظ کی جنگ کو مزید مشکل بنا رہی ہے.

رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ماحولیاتی تحفظ کے لیے مختص اربوں ڈالر کے فنڈز چوری یا غیر مناسب استعمال ہونے کے خطرے سے دوچار ہیں رپورٹ کے مطابق وہ ممالک جو موسمیاتی تبدیلیوں کے خطرے سے سب سے زیادہ متاثر ہیں ان میں سے بیشتر کا سی پی آئی سکور 50 سے کم ہے کرپشن ان ماحولیاتی منصوبوں کو متاثر کر رہی ہے جو ان ممالک کے لاکھوں افراد کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے بنائے گئے ہیں جس سے بے شمار زندگیاں غیر ضروری خطرے میں پڑ گئی ہیں.

یہ صورت حال شفافیت اور احتساب کے مضبوط اقدامات کی فوری ضرورت کو اجاگر کرتی ہے تاکہ ان فنڈز کا درست اور موثر استعمال یقینی بنایا جا سکے ماہرین کا کہنا ہے کہ عالمی برادری کو کرپشن اور ماحولیاتی بحران کے درمیان تعلق کو سنجیدگی سے لینا ہو گا اور اس کے تدارک کے لیے فوری اقدامات کرنا ہوں گے. ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان کے چیئرمین جسٹس (ر) ضیا پرویز نے کہا ہے کہ رپورٹ کے مطابق خطے کے تمام ممالک کے سکور میں کمی واقع ہوئی ہے سوائے عمان‘ چین‘ ترکی اور منگولیا کے پاکستان کے سکور اور درجہ بندی میں بھی کمی دیکھی گئی ہے جہاں 2023 میں 100 میں سے 29 کا سکور تھا وہی اب کم ہو کر 27 رہ گیا ہے اسی طرح پاکستان کی عالمی درجہ بندی بھی 180 ممالک میں 133 سے گر کر 135 ہو گئی ہے انہوں نے کہا کہ اگرچہ پورے خطے میں کرپشن کی صورت حال مزید بگڑ رہی ہے پاکستان ان چند ممالک میں شامل ہے جو اس مجموعی رجحان کے خلاف کچھ حد تک مزاحمت کر رہے ہیں.


متعلقہ مضامین

  • پاکستان کی کرپشن پرسیپشن انڈیکس میں 2 درجے تنزلی، 180 ممالک میں سے 135 پر آگیا
  • پاکستان کرپشن پرسیپشن انڈیکس 2024 میں 135 ویں نمبر پر پہنچ گیا
  • ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے کرپشن پرسپشن انڈیکس 2024 جاری کردیا۔
  • پاکستان میں کرپشن مزید بڑھ گئی، عالمی فہرست جاری
  • کرپشن انڈیکس 2024 میں پاکستان کی درجہ بندی میں کمی، 135واں نمبر
  • پاکستان کرپشن پرسپشن انڈیکس میں تنزلی کے بعد 135 ویں نمبر پر آگیا
  • کرپشن پرسیپشن انڈیکس پاکستان کی دو درجے تنزلی 180 ممالک میں 135ویں نمبر پر آ گیا
  • کرپشن پرسیپشن انڈیکس جاری، پاکستان دنیا کا 46واں کرپٹ ملک قرار
  • پاکستان دنیا کا 46واں کرپٹ ترین ملک بن گیا، ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل