اسلام آباد:

پی ٹی آئی سینیٹر اعجاز احمد چوہدری نے سینیٹ اجلاس میں شرکت کے لیے پروڈکشن آرڈرز جاری کرنے کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا۔

ہائیکورٹ میں درخواست بابر اعوان ایڈووکیٹ کے ذریعے دائر کی گئی۔

درخواست میں موقف اپنایا ہے کہ 9 مئی 2023 کو ایم پی او کے تحت گرفتار کیا گیا جو لاہور ہائیکورٹ سے ختم ہوا، ایم پی او ختم ہونے پر 9مئی کے جعلی اور بوگس مقدمے میں گرفتاری ڈال دی گئی۔ لاہور جیل میں قید ہوں، سینیٹر ہوں اور اجلاس میں شرکت حق ہے۔

اعجاز چوہدری نے درخواست میں استدعا کی کہ ہر سینیٹ اجلاس اور پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کا حکم دیا جائے۔

درخواست میں وفاق بذریعہ وزارت داخلہ اور سیکریٹری سینیٹ کو فریق بنایا گیا جبکہ آئی جی جیل خانہ جات پنجاب، سپرنٹنڈنٹ لاہور جیل اور آئی جی اسلام آباد بھی فریق بنائے گئے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

سی ایس ایس کے نتائج جاری کرنے سے پہلے نئے امتحانات روکنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیاگیا

اسلام آباد(محمد ابراہیم عباسی )اسلام آباد ہائی کورٹ میں سی ایس ایس 2024 کے امتحانات کے نتائج جاری کرنے سے پہلے 2025 کے امتحانات کے انعقاد کو روکنے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ جسٹس محسن اختر کیانی کی سربراہی میں ہونے والی سماعت میں عدالت نے تمام دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔ درخواست گزاروں کا مؤقف تھا کہ 2024 کے نتائج جاری کیے بغیر نئے امتحانات لینا ان کے حقوق کی خلاف ورزی ہے، کیونکہ اس سے ان کے آئندہ مواقع اور تیاری پر اثر پڑ سکتا ہے۔چیئرمین فیڈرل پبلک سروس کمیشن (ایف پی ایس سی)، لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) اختر نواز ستی عدالت میں پیش ہوئے اور اپنے دلائل دیے۔

انہوں نے عدالت کو بتایا کہ انہوں نے 9 اکتوبر 2024 کو چارج سنبھالا تھا اور یہ کہ 3761 امیدوار ایسے ہیں جو سی ایس ایس 2024 میں بھی شریک تھے اور اب 2025 کے امتحانات میں بھی حصہ لے رہے ہیں۔چیئرمین ایف پی ایس سی کا کہنا تھا کہ درخواست گزاروں کی درخواست اس لیے مسترد کی گئی کیونکہ 2025 کے امتحانات کے بعد بھی ان کے پاس مواقع ختم نہیں ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک درخواست گزار پہلے ہی اپنے تمام مواقع استعمال کر چکا ہے، اس لیے وہ اس معاملے سے متاثر نہیں ہوگا۔عدالت نے چیئرمین ایف پی ایس سی سے پوچھا کہ کیا ماضی میں کبھی ایسا ہوا ہے کہ نتائج اگلے امتحانات کے بعد جاری کیے گئے ہوں؟ اس پر چیئرمین نے جواب دیا کہ ایسا پہلے کبھی نہیں ہوا۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دوگل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ اگر امتحانات ملتوی کیے گئے تو اس سے سکریسی کا مسئلہ پیدا ہوگا اور مزید تاخیر کا خدشہ ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ فیڈرل پبلک سروس کمیشن کے قواعد و ضوابط کمیشن کو ایسا کرنے کی اجازت دیتے ہیں۔جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ اگر سی ایس ایس 2024 کے نتائج کا اعلان ایک ہفتہ پہلے بھی کر دیا جاتا تو درخواست گزار عدالت میں نہ ہوتے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ طلبہ کو اپنے مضامین تبدیل کرنے کا موقع نہیں دیا گیا، جس سے ان کے حقوق متاثر ہوئے ہیں۔چیئرمین ایف پی ایس سی نے عدالت کو بتایا کہ سی ایس ایس 2024 کے امتحانات کے نتائج کا اعلان اپریل 2025 میں کیا جائے گا۔

اس پر جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ درخواست گزار ملک کا مستقبل ہیں اور ان کے حقوق کا تحفظ ضروری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ، جوڈیشری اور ایگزیکٹو سب کلیپس کر چکے ہیں، جس کے باعث شہریوں کے بنیادی حقوق متاثر ہو رہے ہیں۔

امریکی گلوکار کا طیارہ رن وے پر کھڑے دوسرے طیارے سے ٹکرا گیا، 1 شخص ہلاک

متعلقہ مضامین

  • ایف پی ایس سی کو سی ایس ایس کے نئے امتحانات سے روکنے کی درخواست مسترد
  • ضمانتی مچلکے ضبط کرنے کیخلاف درخواست پر صنم جاوید ذاتی حیثیت میں عدالت طلب
  • اسپیکر قومی اسمبلی نے گرفتار پی ٹی آئی رکن میاں غوث کے پروڈکشن آرڈر جاری کردیے
  • سی ایس ایس کے نتائج جاری کرنے سے پہلے نئے امتحانات روکنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیاگیا
  • پیکا قانون کیخلاف درخواست؛ اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی معاونت کیلیے اٹارنی جنرل کو نوٹس
  • سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کو اضافی سیکیورٹی فراہم کرنے کی درخواست خارج
  • اسلام آباد ہائیکورٹ: افتخار چوہدری کو اضافی سیکیورٹی فراہم کرنے کی انٹرا کورٹ اپیل خارج
  • اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کی اضافی سیکیورٹی کی درخواست خارج کردی
  • سپریم کورٹ ججز تعیناتی؛ سینیٹر علی ظفر کا چیف جسٹس کو خط، اہم درخواست بھی کر دی