پی ٹی آئی سینیٹر اعجاز چوہدری کا پروڈکشن آرڈرز جاری کرنے کیلیے عدالت سے رجوع
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
اسلام آباد:
پی ٹی آئی سینیٹر اعجاز احمد چوہدری نے سینیٹ اجلاس میں شرکت کے لیے پروڈکشن آرڈرز جاری کرنے کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا۔
ہائیکورٹ میں درخواست بابر اعوان ایڈووکیٹ کے ذریعے دائر کی گئی۔
درخواست میں موقف اپنایا ہے کہ 9 مئی 2023 کو ایم پی او کے تحت گرفتار کیا گیا جو لاہور ہائیکورٹ سے ختم ہوا، ایم پی او ختم ہونے پر 9مئی کے جعلی اور بوگس مقدمے میں گرفتاری ڈال دی گئی۔ لاہور جیل میں قید ہوں، سینیٹر ہوں اور اجلاس میں شرکت حق ہے۔
اعجاز چوہدری نے درخواست میں استدعا کی کہ ہر سینیٹ اجلاس اور پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کا حکم دیا جائے۔
درخواست میں وفاق بذریعہ وزارت داخلہ اور سیکریٹری سینیٹ کو فریق بنایا گیا جبکہ آئی جی جیل خانہ جات پنجاب، سپرنٹنڈنٹ لاہور جیل اور آئی جی اسلام آباد بھی فریق بنائے گئے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پی ٹی آئی والے 26 نومبر کی ٹھکائی کے بعد اب اسلام آباد نہیں آئیں گے، طلال چوہدری
فوٹو: فائلوزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی والے 26 نومبر کی ٹھکائی کے بعد اب اسلام آباد نہیں آئیں گے۔
جیو نیوز سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ کسی جماعت یا گروہ کو نظام حکومت معطل کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
وزیر مملکت نے کہا کہ پاکستان اور امریکا کے تعلقات کسی کی ذات کی وجہ سے نہیں رکتے، امریکا کے ساتھ تعلقات پہلے کی طرح مضبوط اور قائم و دائم ہیں۔ ٹرمپ انتظامیہ آنے کے بعد بھی کئی وفود پاکستان آچکے ہیں۔
رکن قومی اسمبلی شیرافضل مروت نے کہا کہ میں آج اوورسیز پاکستانیوں کے کنونشن میں گیا تھا، یہ وہ لوگ ہیں جوپاکستان کو پال رہے ہیں، سالانہ31 ارب ڈالر یہ پاکستان میں بھیجتے ہیں۔
انکا کہنا تھا کہ پہلے یہ فیصلہ تو کر لیں کہ پاؤں پڑنا ہے یا گریبان پکڑنا ہے، آپ تو پاؤں پڑے ہوئے ہیں کہ ہماری طرف منہ ہی کر کے کوئی دیکھ لے۔
طلال چوہدری نے کہا کہ پاکستان میں کوئی این آر او نہیں ہوگا، کوئی ریاست بلیک میل نہیں ہوگی۔ 9 مئی یا 26 نومبر کی طرح کسی کو ڈرامہ کرنے کا شوق ہے تو وہ کر کے دیکھ لے۔
وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ جو لوگ دہشت گردوں کو لے کر آئے تھے وہ آج بھی شرمندہ نہیں ہیں۔