Jang News:
2025-04-15@08:06:17 GMT

عمر ایوب کی تقریر کے دوران حکومتی ارکان کا شدید احتجاج

اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT

عمر ایوب کی تقریر کے دوران حکومتی ارکان کا شدید احتجاج

قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب—فائل فوٹو

قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی تقریر کے دوران حکومتی ارکان کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا۔

اجلاس کے دوران اسپیکر ایاز صادق نے قابل اعتراض الفاظ کارروائی سے حذف کرنے کے ساتھ لائیو اسٹریمنگ بھی روک دی۔ 

اجلاس میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے عمر ایوب نے کہا کہ فارم 47 والے اگر باہر جا کر یہ کہیں گے کہ مہنگائی کم ہوگئی ہے تو انہیں جوتے پڑیں گے۔

اس دوران حکومتی رکن نے قابل اعتراض لفظ کہا تو عمر ایوب نے بھی جواب میں وہی قابل اعتراض لفظ دہرا دیا۔ 

آمدن سے زائد مالیت کی ٹرانزیکشنز کرنے والے ہو جائیں ہوشیار

آمدن سے زیادہ مالیت کی ٹرانزیکشنز کرنے والے افراد کے گرد گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔

جس پر ایاز صادق نے الفاظ حذف کرنے کی رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ میں تمام غیر پارلیمانی الفاظ حذف کرتا ہوں۔ 

عمر ایوب کا کہنا ہے کہ میں احتجاج کرنا چاہتا ہوں، ہم نشستیں جیت کے آئے ہیں، ہمارے ارکان کو ہراساں کیا جا رہا ہے، پنجاب پولیس نے احمد چٹھہ کے گھر چھاپہ مارا۔

عمر ایوب کا کہنا ہے کہ اسامہ میلہ کے گھر پر چھاپہ مارا گیا، کارکنان کے گھر پر حملے کے دوران ہارٹ اٹیک سے 2 افراد کا انتقال ہوا۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے پارٹی سربراہ کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو جھوٹے کیس میں سزا دی گئی، توشہ خانے کا ریکارڈ نکالیں اور گاڑیاں لینے والوں کے نام سامنے لائیں۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: عمر ایوب کے دوران

پڑھیں:

مہنگائی 60 سال کی کم ترین سطح پر آنے کے حکومتی دعووں کی قلعی کھل گئی

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 14 اپریل 2025ء ) مہنگائی 60 سال کی کم ترین سطح پر آنے کے حکومتی دعووں کی قلعی کھل گئی، گورنر اسٹیٹ بینک کا گزشتہ ماہ سے مہنگائی بڑھنے کا انکشاف، آئندہ ماہ سے مہنگائی مزید بڑھنے کا عندیہ دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق گورنر سٹیٹ بینک نے اعتراف کیا کہ گزشتہ ماہ سے مہنگائی بڑھ رہی ہے۔ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مارچ 2025 میں ہم نے 0.7 فیصد کی کم ترین سطح پر افراطِ زر دیکھی تاہم آئندہ ماہ سے افراطِ زر میں اضافہ ہوگا۔

زرعی نمو کم رہنے کی وجہ سے معاشی ترقی کی شرح نمو 3 فیصد رہے گی، زرعی شعبہ کی نمو گزشتہ سال کے برابر رہتی تو معاشی ترقی کی شرح نمو 4.2 فیصد ہوتی، تمام بڑے صنعتی شعبوں میں نمو دیکھی جارہی ہے۔ تین سال قبل درآمدات پابندیوں کی وجہ سے کم رہیں، اس سال نان آئل امپورٹ 2022 سے بڑھ چکی ہیں، اس سال ماہانہ 3.8 ارب ڈالر کی نان آئل امپورٹ ہورہی ہیں، سرکاری ذخائر سال کے اختتام تک 14 ارب ڈالر رہیں گے۔

(جاری ہے)

گورنر اسٹیٹ بینک نے امریکی ٹیریف کے اثرات کے حوالے سے کہا کہ ٹیکسٹائل کی ایکسپورٹ پر تھوڑا اثر آسکتا ہے، تیل کی قیمتوں میں کمی سے فائدہ ہوگا، مجموعی طور پر پاکستان کی معیشت پر امریکی ٹیریف کا اثر محدود رہے گا۔ گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان جمیل احمد خان نے کہا ہے کہ واشنگٹن میں عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی 2 ہفتے تک جاری رہنے والی اسپرنگ میٹنگز کی وجہ سے آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کو قرض کی اگلی قسط موصول ہونے میں تاخیر ہوسکتی ہے جب کہ آئندہ ماہ سے افراط زر میں اضافہ ہوسکتا ہے۔                                

متعلقہ مضامین

  • مہنگائی 60 سال کی کم ترین سطح پر آنے کے حکومتی دعووں کی قلعی کھل گئی
  • امریکی ارکان کانگریس سے ملاقات، شبلی فراز کی عمر ایوب، بیرسٹر گوہر کو نہ بلانے پر تنقید
  • کراچی سمیت سندھ کے کئی علاقے شدید گرمی کی لپیٹ میں
  • پی ٹی آئی خیبرپختونخوا ایک بار پھر احتجاج کی تیاریوں میں مصروف، ملک سے صوبے کا رابطہ بند کرنے پر غور
  • سندھ حکومت اور اپوزیشن اپنے منشور کے مطابق مسائل حل کرنے میں ناکام، رپورٹ
  • میچ کے دوران محمد عامر نے قریب آکر کیا کہا تھا؟ صائم ایوب نے بتا دیا
  • راجن پور: گزشتہ رات اغوا ہونے والے 3 مزدور واردات کے چند گھنٹوں میں بازیاب
  • بھارت میں وقف قانون کے خلاف احتجاج کے دوران تشدد سے 3 افراد ہلاک
  • متنازعہ وقف بل کے باعث پورا بھارت ہنگاموں کی لپیٹ میں آگیا
  • مسلمانوں کی زمینوں سے متعلق بل پر بھارت میں شدید احتجاج، 3 افراد ہلاک، 118 گرفتار