کراچی: ہیڈ محرر اور منشی پر ہراسانی کا الزام لگانیوالی لیڈی پولیس کانسٹیبل ملازمت سے برطرف
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
سندھ پولیس — فائل فوٹو
کراچی کے علاقے گارڈن تھانے کی لیڈی پولیس کانسٹیبل سویرا میمن کو ساتھی پولیس ملازمین پر سنگین الزام تراشی اور میڈیا پر وائرل کرنے کے الزام میں نوکری سے برطرف کر دیا گیا۔
متاثرہ لیڈی پولیس کانسٹیبل نے انکوائری رپورٹ اور برطرفی کے احکامات کو زیادتی قرار دیتے ہوئے ان احکامات کو چیلنج کرنے کا کہا ہے۔
’جیو نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے سینیئر سُپرنٹنڈنٹ پولیس سٹی کراچی عارف عزیز کے مطابق گارڈن تھانے میں تعینات لیڈی پولیس کانسٹیبل سویرا میمن نے اسی تھانے کے ہیڈ محرر شاہد حمید اور منشی کانسٹیبل شہروز پر جنسی ہراسانی اور دونوں پولیس ملازمین پر ڈیوٹی کے دوران دیگر خواتین عملے کی نسبت ان سے امتیاز برتنے کا الزام عائد کیا تھا۔
بیرسٹر حسن خان نے کراچی میں ڈمپرز سمیت ہیوی ٹریفک کے خلاف سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا۔
ایس ایس پی کا کہنا ہے کہ لیڈی پولیس کانسٹیبل اپنے الزامات کو ثابت کرنے میں ناکام رہی جبکہ کسی دیگر ذرائع سے بھی اس الزامات کی تصدیق نہیں ہوئی۔
انہوں نے بتایا کہ لیڈی کانسٹیبل کو اگر کسی سے کوئی شکایت تھی تو وہ اپنے ایس ایچ او کو شکایت کر سکتی تھیں، اس کے علاوہ وہ ڈی ایس پی، ایس ایس پی آفس، ڈی آئی جی اور ایڈیشنل آئی جی کراچی تک بھی درخواست دے سکتی تھیں مگر خاتون نے یہ تمام فورم چھوڑ کر دادرسی کے لیے فورس کے آخری اور بڑے فورم کا انتخاب کیا۔
ایس ایس پی کا یہ بھی کہنا ہے کہ لیڈی کانسٹیبل نے آئی جی سندھ کو اپیل کرنے کے بعد فیصلے کا انتظار کیے بغیر اپنا بیان مقامی میڈیا میں شائع کیا اور سوشل میڈیا پر وائرل کر دیا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ایس پی
پڑھیں:
وزیرِ اعلیٰ مریم نواز نے ایم ایس میؤ اسپتال کو برطرف کرنے کی وجہ بتا دی
وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے گزشتہ ماہ لاہور میں واقع میؤ اسپتال کے اچانک دورے کے دوران میڈیکل سپرنٹنڈنٹ (ایم ایس) کو برطرف کرنے پر ہونے والی تنقید کا جواب دیا ہے۔
گزشتہ روز لاہور میں انوائرونمنٹ پروٹیکشن فورس کی پہلی پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ اعلیٰ پنجاب نے کہا ہے کہ ایم ایس اور پرنسپل کو برطرف کرنے کے بعد سوشل میڈیا اور مین اسٹریم میڈیا پر مجھے تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
وزیرِاعلیٰ پنجاب مریم نواز کے ایم ایس میؤ اسپتال کو فارغ کرنے پر عفت عمر کا ردِ عملوزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی جانب سے میو اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کو نکالے پر جانے پر اداکارہ و ماڈل عفت عمر نے ردِ عمل کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں خود بھی ڈاکٹروں کی دل سے عزت کرتی ہوں لیکن اپنے دورِ حکومت میں کسی بھی ڈاکٹر کو غریب مریضوں پر بوجھ ڈالنے کی اجازت نہیں دوں گی۔
وزیراعلیٰ مریم نواز نے کہا کہ جب میں نے اسپتال کے تہہ خانے پر چھاپہ مارا تو وہاں ادویات سے بھرے ڈبے موجود تھے جبکہ کچھ ڈاکٹرز مریضوں سے کہہ رہے تھے کہ وہ اسپتال کے باہر سے ادویات خرید کر لائیں۔
ان کا کہنا ہے کہ جب میں نے سرکاری اسپتالوں میں علاج کروانے والوں کے لیے مفت ادویات کے لیے تقریباً 100 ارب روپے مختص کر رکھے ہیں تو کوئی غریب مریض کو باہر سے مہنگی ادویات خریدنے کا کہے گا تو میں برداشت نہیں کروں گی، اس معاملے میں میری زیرو ٹالرینس ہے۔
وزیرِاعلیٰ پنجاب مریم نواز لاہور کے میؤ اسپتال پہنچیں تو مریضوں نے شکایات کے انبار لگا دیے۔
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کو اس وقت سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا جب انہوں نے میؤ اسپتال کے دورے کے دوران ایم ایس اسپتال ڈاکٹر فیصل مسعود کو عہدے سے فوری ہٹانے کا حکم دیا تھا۔
جہاں کچھ سوشل میڈیا صارفین نے وزیرِ اعلیٰ کی فوری کارروائی کی تعریف کی تھی وہیں کچھ اور نے انہیں یہ رویہ اختیار کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔