واشنگٹن کیساتھ تعلقات میں کشیدگی کی وجہ سے مصری صدر کا دورہ امریکہ ملتوی ہونیکا امکان
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
گزشتہ 3 دہائیوں کے دوران مصر اور امریکہ کے درمیان کشیدگی اس وقت بلند ترین سطح پر ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مصر کے سفارتی ذرائع نے العربی الجدید کو بتایا کہ غزہ سے فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کے ٹرامپ منصوبے سے اختلاف کی وجہ سے مصر کے صدر "عبدالفتاح السیسی" کے دورہ امریکہ ملتوی ہونے کا شدید امکان ہے۔ ان ذرائع نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرامپ کی جانب سے مصر کی امداد بند کرنے کی دھمکیوں کا مطلب یہ ہے کہ قاھرہ اور صیہونی رژیم کے درمیان عملاََ کوئی امن معاہدہ باقی نہیں رہا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ گزشتہ 3 دہائیوں کے دوران مصر اور امریکہ کے درمیان کشیدگی اس وقت بلند ترین سطح پر ہے۔ واضح رہے کہ مصر کی وزارت خارجہ کی جانب سے بیان جاری کرنے پر امریکہ نے قاھرہ اور امان کو متنبہ کیا کہ غزہ کی پٹی سے فلسطینیوں کو اپنے ملک میں پناہ نہ دینے کی وجہ سے واشنگٹن دونوں ممالک کو اپنی امداد بند کر دے گا۔
قابل غور بات یہ ہے کہ قبل ازیں ڈونلڈ ٹرامپ اپنے متنازعہ بیان میں غزہ کی پٹی کو خالی کرنے اور فلسطینیوں کو ہمسایہ عرب ممالک منتقل ہونے کا مطالبہ کر چکے ہیں۔ انہوں نے مصر اور اردن سمیت مقبوضہ فلسطین کے دیگر ہمسایہ عرب ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ کے لوگوں کو خوش آمدید کہیں اور انہیں رہائش فراہم کریں۔ حالانکہ غزہ کے لوگوں کی جبری نقل مکانی کا منصوبہ پیش کرنے پر امریکی صدر کو دنیا بھر میں تنقید کا سامنا ہے۔ اس منصوبے پر تنقید کرنے والے افراد ڈونلڈ ٹرامپ کی اس تجویز کو بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق کی صریح خلاف ورزی سمجھتے ہیں۔ ماہرین اس منصوبے کو غزہ کی نسلی تطہیر کی کوشش گردانتے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
وزیراعظم شہباز شریف اور صدر یو اے ای کی ملاقات: دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کی اہمیت پر زور
امارات:پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے ابو ظہبی میں متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زید النہیان سے ملاقات کی، جس میں دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی، تجارتی اور دیگر اہم شعبوں میں باہمی تعاون کو مزید مستحکم کرنے پر بات کی گئی۔ وزیراعظم شہباز شریف اس وقت دبئی میں ورلڈ گورنمنٹس سمٹ 2025 میں شرکت کے لیے موجود ہیں۔
ملاقات کے دوران، صدر یو اے ای نے وزیراعظم شہباز شریف کا پرتپاک استقبال کیا، اور اس موقع پر چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر بھی ملاقات میں شریک تھے۔ دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور یو اے ای کے موجودہ تعاون کو مزید فروغ دینے کے لیے مختلف اقدامات پر تبادلہ خیال کیا اور مستقبل کے لائحہ عمل پر بات کی۔
اس ملاقات میں عالمی سطح پر گورننس کے جدید رجحانات اور اقتصادی ترقی کے چیلنجز پر بھی گفتگو ہوئی، اور دونوں ممالک نے عالمی تعاون کو مزید مستحکم کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ اس کے علاوہ، مشرق وسطیٰ میں جاری تنازعات اور امن و سلامتی کے مسائل کے حل کے لیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت پر بھی بات چیت کی گئی