قندوز میں خودکش حملہ، 25 افراد کی ہلاکت، زخمیوں کی تعداد بڑھ گئی
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
قندوز:افغانستان کے شہر قندوز میں ایک خودکش دھماکے کے نتیجے میں 25 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔ دھماکہ قندوز کے ایک بینک کے باہر ہوا جب سرکاری ملازمین اپنی تنخواہیں وصول کر رہے تھے۔
دھماکے کی ذمہ داری ابھی تک کسی گروہ نے قبول نہیں کی ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق، قندوز ڈسٹرکٹ اسپتال میں 17 لاشیں لائی گئیں، جبکہ دیگر اسپتالوں میں بھی زخمی اور لاشیں پہنچائی گئیں۔ اس دھماکے میں زیادہ تر ہلاک ہونے والے طالبان اہلکار تھے۔
افغان سکیورٹی فورسز نے فوری طور پر علاقے کو سیل کر دیا اور امدادی کارروائیاں شروع کر دیں۔
.ذریعہ: Nai Baat
پڑھیں:
صوابی جلسے میں کتنے آدمی تھے؟ تعداد اور وجوہات سامنے آگئیں
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کل صوابی کے جلسے میں کتنے آدمی تھے؟ اس حوالے سے تعداد سامنے آگئی۔
ذرائع کے مطابق کل 8 فروری 2024ء کے الیکشن نتائج کے خلاف ہونے والے جلسے میں 5 سے 6 ہزار کارکنوں نے شرکت کی۔
ذرائع کے مطابق صوابی جلسہ گاہ کا پچھلا حصہ خالی رہا۔ پشاور، مردان اور مالاکنڈ سے پی ٹی آئی ورکرز کم ترین تعداد میں شریک ہوئے۔
ذرائع کے مطابق چند وزراء اور اراکین صوبائی اسمبلی کے پاس ورکرز کو جلسہ گاہ تک لانے کےلیے فنڈز نہیں تھے۔ کچھ وزراء اور ایم پی ایز نے وزیراعلیٰ سے فنڈز کا تقاضا کیا تھا۔
اس معاملے پر خیبرپختونخوا حکومت کے مشیر اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا کہ جلسہ کامیاب تھا، بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی، پنجاب سے آنے والے قافلوں کو روکا گیا تھا۔
دوسری طرف ترجمان وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا فراز مغل نے جیو نیوز کو بتایا کہ وزیراعلیٰ صوبائی صدر تھے تو اراکین اسمبلی کو جیب سے فنڈز دیتے تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس بار بھی وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور نے صوابی جلسے کےلیے ذاتی حیثیت میں چند اراکین اسمبلی کو فنڈز دیے۔
اس معاملے پر ریجنل صدر پی ٹی آئی پشاور محمد عاصم نے موقف اختیار کیا کہ جلسے کےلیے اراکین اسمبلی کو خصوصی فنڈ نہیں دیے گئے، فنڈ نہ ملنے کے باوجود بھی اراکین اسمبلی نے بڑی تعداد میں کارکنوں کو جمع کیا۔