انقلاب اسلامی کی 46ویں سالگرہ کی مناسبت سے اپنے پیغام میں ایس یو سی سربراہ کا کہنا تھا کہ تمام سازشوں، مظالم، زیادتیوں، محاصروں، پابندیوں اور دیگر ہتھکنڈوں کے باوجود انقلاب اسلامی ایران کرہٗ ارض پر ایک طاقتور انقلاب کے طور پر جرات واستقامت کی بنیادیں فراہم کررہا ہے جس کی رہبری حضرت آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای کررہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ علامہ علامہ سید ساجد علی نقوی کا کہنا ہے کہ انقلاب اسلامی ایران نے مختلف شعبہ ہائے حیات میں خاص کر اسلامی تہذیب و ثقافت کے فروغ اور امت مسلمہ کو سامراجی استعماری قوتوں کے مذموم عزائم سے باخبر رکھنے میں اہم کردار ادا کیا اور آج یہ جدوجہد ایک اہم ترین موڑ میں داخل ہوچکی ہے چنانچہ عالمی سامراج خائف ہوکر اسلامی دنیا کے خلاف نت نئی سازشوں میں مشغول ہے۔ انقلاب اسلامی کی 46ویں سالگرہ کی مناسبت سے اپنے پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ یہ محض عارضی اور مفاداتی انقلاب نہیں بلکہ شعوری انقلاب ہے، وقت نے ثابت کردیا ہے کہ یہ انقلاب عالم اسلام اور انسانیت کا ترجمان انقلاب ہے، جس کے لیے سینکڑوں علماء، مجتہدین، مجاہدین، اسکالرز، دانشور اور عوام نے اپنے خون، اپنی فکر، اپنے قلم، اپنی صلاحیت، اپنے عمل، اپنے سرمائے اور اپنے خاندان کی قربانیاں دے کر انقلاب اسلامی کی عمارت استوار کی۔

علامہ ساجد نقوی نے مزید کہا کہ انقلاب اسلامی ایران کے قائد اور رہبر کبیر حضرت امام خمینیؒ نے انقلاب برپا کرتے وقت اسلام کے زریں اصولوں اور پیغمبر اکرمؐ کی سیرت و سنت کے درخشاں پہلوؤں سے ہر مرحلے پر رہنمائی حاصل کی، جس طرح رحمت اللعالمینؐ کے انقلاب کا سرچشمہ صرف عوام تھے اسی طرح امام خمینیؒ کے انقلاب کا سرچشمہ بھی عوام ہی تھے، یہی وجہ ہے کہ تمام سازشوں، مظالم، زیادتیوں، محاصروں، پابندیوں اور دیگر ہتھکنڈوں کے باوجود انقلاب اسلامی ایران کرہٗ ارض پر ایک طاقتور انقلاب کے طور پر جرات واستقامت کی بنیادیں فراہم کررہا ہے جس کی رہبری حضرت آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای کررہے ہیں، وطن عزیز پاکستان میں بھی ایک ایسے عادلانہ نظام کی ضرورت ہے جس کے تحت تمام لوگوں کے حقوق کا تحفظ ہو، امن و امان کی فضاء پیدا ہو، عوام کو پرسکون زندگی نصیب ہو، لہذا پرامن انداز میں پرامن طریقے اور راستے کے ذریعے تبدیلی لائی جائے اور اس کے لیے عوام اور خواص سب کے اندر اتحاد و وحدت اور یکسوئی کے ساتھ جدوجہد کرنے کا شعور پیدا کیا جائے، عالمی سامراج کے امت مسلمہ کے خلاف جاری جارحانہ اقدامات کو روکا جائے، اگر ہم زندہ اور باوقار قوم کے طور پر دنیا میں رہنا چاہتے ہیں تو ہمیں اعلیٰ اہداف کے حصول کے لئے متحد ہونا پڑے گا، گروہی اور مسلکی حصاروں سے دست کش ہونا پڑے گا اور اپنے اندر جذبہ اور استقامت پیدا کرنا ہوگا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: انقلاب اسلامی ایران

پڑھیں:

رجب بٹ نے ماں کے نام پر ایک اور تنازعہ کھڑا کردیا

لاہور(نیوز ڈیسک)پاکستان کے مشہور ٹک ٹاکر اور یوٹیوبر رجب بٹ اپنی شادی پر اسراف، پولیس کیسز، لڑائی جھگڑوں اور 295 کے نام سے اپنا پرفیوم لانچ کرنے کے بعد اپنے حالیہ کیس کی وجہ سے خبروں میں ہیں، لیکن اس بار انہوں نے ایک ایسا قدم اٹھایا ہے جس نے سوشل میڈیا صارفین کو طیش دلا کر ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے۔

رجب بٹ نے اپنی ماں کی تصویر اپنے بازو پر گودنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ انہیں اپنی ماں سے بے انتہا پیار ہے اور یہ ٹیٹو ان کے اس پیار کا ثبوت ہے۔ وہ ہمیشہ اپنی ماں کی تصویر کو اپنے ساتھ لگا کر رکھنا چاہتے تھے۔ یہ ان کا دوسرا ٹیٹو ہوگا، اور وہ اسے اپنے لیے ایک خاص قدم قرار دے رہے ہیں۔

رجب نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ان کے علماء کے مطابق، یہ عمل جائز ہے، لیکن ساتھ ہی انہوں نے لوگوں کو مشورہ دیا کہ اگر وہ یہ سمجھتے ہیں کہ اسلام میں ایسا جائز نہیں ہے تو وہ ان کی نقل نہ کریں۔

لیکن سوشل میڈیا صارفین رجب بٹ کے اس اقدام پر سخت برہم ہیں اور انہوں نے سخت الفاظ میں رجب بٹ پر تنقید کی ہے۔ بہت سےصارفین کا کہنا ہے کہ ٹیٹو بنوانا اسلام میں حرام ہے اور ماں سے محبت کا اظہار کرنے کے اور بھی طریقے ہیں۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ اپنی والدہ سے پیار کرنا بہت نیک کام ہے لیکن اپنے جسم پر ان کے چہرے کا ٹیٹو بنوانا آپ کی محبت کے اظہار کا کوئی طریقہ نہیں ہے۔ کچھ صارفین نے انہیں مشورہ دیا کہ وہ سوشل میڈیا پر اتنے متنازعہ اقدامات شیئر کرنے کے بجائے فی الحال اس سے دوری اختیار کرے رکھیں۔

یاد رہے کہ یہ پہلی بار نہیں ہے جب رجب بٹ نے کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہو۔ ان کی شادی، لڑائیوں، اور حال ہی میں پرفیوم لانچ کے بعد بھی ان پر کئی اعتراضات اٹھائے گئے تھے۔ اب یہ نیا اقدام بھی بحث کا باعث بنا ہوا ہے۔

سوال یہ ہے کہ کیا واقعی ٹیٹو بنوانا ماں سے محبت کا صحیح اظہار ہے؟ یا پھر یہ محض توجہ حاصل کرنے کا بہانہ؟ فی الحال جہاں رجب بٹ اپنے فیصلے پر قائم ہیں،وہیں سوشل میڈیا پر ان کی مخالفت بھی زوروں پر ہے۔
مزیدپڑھیں:گہرے سمندر میں رہائش کا خواب حقیقت کے قریب، برطانوی سائنسدانوں نے بڑا منصوبہ تیار کرلیا

متعلقہ مضامین

  • حقوق کے حصول کی تحریک میں آخر تک کھڑے رہینگے، علامہ علی حسنین
  • امام جعفر صادق (ع) کی حیات طیبہ عالم بشریت کیلئے مشعل راہ ہے، علامہ مقصود ڈومکی
  • ملتان، علامہ شبیر حسن میثمی کی علامہ تقی نقوی سے ملاقات
  • پاکستانیوں کا قتل؛ ثابت ہوا کہ بلوچ دہشتگرد تنظیموں کی ایران میں محفوظ پناہ گاہیں موجود ہیں
  • نئی نہروں کا معاملہ سنجیدہ ہے، تحفظات سن کر فیصلہ کیا جائے، علامہ ساجد نقوی
  • ملتان، علامہ شبیر حسن میثمی کی علامہ تقی نقوی سے ملاقات، بھائی کی وفات ہر اظہار افسوس 
  • امن و امان کی بگڑتی ہوئی کیفیت نے عوام کی زندگی کو مفلوج کیا ہے، علامہ مقصود ڈومکی
  • لیہ، ایم ڈبلیو ایم جنوبی پنجاب کے صدر علامہ اقتدار نقوی کا دورہ لیہ، مرکزی کنونشن کی دعوت دی 
  • رجب بٹ نے ماں کے نام پر ایک اور تنازعہ کھڑا کردیا
  • ٹرمپ کا اصل ہدف کمزور قوموں کے معدنی ذخائر پہ قبضہ ہے، علامہ جواد نقوی