پاکستان میں ابتدائی تعلیم کی صورتِ حال تشویشناک ہے: احسن اقبال
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
وفاقی وزیرِ منصوبہ بندی احسن اقبال—فائل فوٹو
وفاقی وزیرِ منصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ابتدائی تعلیم کی صورتِ حال تشویشناک ہے، ڈھائی کروڑ بچے اسکول سے باہر ہیں۔
اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تعلیم کے بغیر کوئی ملک ترقی نہیں کر سکتا، شرح خواندگی 90 فیصد تک پہنچانا ہو گی۔
احسن اقبال کا کہنا ہے کہ بچوں کی علمی صلاحیت سب سے ضروری ہے، مگر تعلیمی نظام میں شامل نہیں، پاکستان میں ہائر ایجوکیشن کی شرح صرف 13 فیصد ہے۔
وفاقی وزیرمنصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ صحت کے شعبے میں ترقی کے لیے اقدامات ضروری ہیں
وفاقی وزیر نے کہا کہ بھارت 30 فیصد، بنگلا دیش 35 فیصد اور چین 70 فیصد تک پہنچ چکا ہے، ترقی کے لیے تعلیم ناگزیر وسائل میں اضافہ اور گورننس بہتر بنانا ہو گی۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ 2019ء کے بعد تعلیمی بجٹ کم ہو کر 1.
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: احسن اقبال
پڑھیں:
پاکستان میں طلاق اور خلع کی شرح میں تشویشناک اضافہ، وجہ کیا ہے؟
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستان قدامت پسند معاشرہ ہے مگر ملک میں طلاق اور خلع کی شرح میں گزشتہ 5 سالوں میں تشویشناک حد تک اضافہ ہو گیا ہے۔
ہمارا وطن پاکستان ایک قدامت پسند معاشرہ رکھتا ہے۔ جہاں طلاق اور خلع کو نہ صرف اچھا نہیں سمجھا جاتا ہے۔ تاہم گزشتہ پانچ برسوں میں ملک میں طلاق اور خلع کی شرح میں ناقابل یقین حد تک اضافہ ہو گیا ہے۔ ان میں زیادہ خواتین اپنی شادیاں ختم کرنے کا انتخاب کر رہی ہیں اس لیے خلع کا استعمال ان دنوں تیزی سے بڑھ رہا ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں طلاق اور خلع کی شرح میں پچھلے پانچ سالوں میں 35 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں پچھلے چار سالوں میں خلع کے مقدمات کی تعداد دوگنی ہوگئی ہے۔
اس حوالے سے ادارہ شماریات کے جاری اعداد وشمار کے مطابق ملک میں طلاق یافتہ خواتین کی تعداد 4 لاکھ 99 ہزار ریکارڈ کی گئی۔
کراچی میں سال 2020 میں کراچی کی فیملی کورٹس میں ازدواجی رشتہ ختم کرنے کے 5 ہزار 8 سو کیسز دائر ہوئے جبکہ 2024 میں 11 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے خلع اور طلاق کمزور خاندانی نظام کی عکاسی کرتی ہے۔
دوسری جانب گیلپ پاکستان کی جانب سے سروے میں حصہ لینے والے ہر پانچ میں سے دو افراد کا خیال ہے کہ غیر ضروری خواہشات اور عدم برداشت طلاق اور خلع کے معاملات میں اضافے کا سبب بن رہا ہے۔
مزیدپڑھیں:کراچی میں پارکنگ مفت کرنے کا فیصلہ