جے یو آئی سینیٹر کا اہم بیان آ گیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
پی ٹی آئی اور جے یو آئی کے رہنماؤں کی ملاقاتیں جاری ہیں دونوں جماعتوں میں اتحاد سے متعلق جمعیت علما اسلام کے سینیٹر کا اہم بیان آ گیا ہے۔ جمعیت علمائے اسلام کے سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا ہے کہ جے یو آئی کسی اتحاد کا حصہ بن بھی سکتی ہے اور نہیں بھی بن سکتی۔ اپوزیشن اتحاد کے لیے کافی چیزوں میں وضاحت ضروری ہے اور جب تک پی ٹی آئی کے ساتھ اتحاد نہ ہو، ان کے کسی اتحاد میں شامل نہیں ہو سکتے۔سینیٹر کامران مرتضی نے کہا کہ پی ٹی آئی خود ایک جماعت ہے اور اس کے احتجاج پر قدغن نہیں لگائی جا سکتی۔ لیکن ہم دوسری جماعتوں کے مزاج کے مطابق احتجاج نہیں کرتے۔ان کا کہنا تھا کہ جس خط کی بات کی جا رہی ہے، اس کے خدوخال واضح نہیں۔ علیمہ خانم پارٹی کی عہدیدار نہیں صرف بانی پی ٹی آئی کی بہن ہیں۔جے یو آئی سینیٹر نے یہ بھی کہا کہ صرف کے پی کو مائنس کر کے باقی ملک کی بات نہیں کرنی ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: جے یو ا ئی سینیٹر کا پی ٹی ا ئی
پڑھیں:
گورنر سندھ کی تبدیلی کی افواہوں پر حکومتی اتحاد کا مؤقف سامنے آگیا
کراچی:حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) نے کہا ہے کہ اتحادی جماعتوں کے معاملات پر مداخلت کی جا رہی ہے اور گورنر سندھ کامران ٹیسوری اپنے عہدے پر برقرار رہیں گے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے ذرائع نے بتایا کہ گورنر سندھ کامران ٹیسوری بدستور اپنے عہدے پر کام جاری رکھیں گے، متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیوایم) پاکستان کے تنظیمی معاملات کا تعلق ان کی قیادت سے ہے، اس سے وفاقی حکومت کا کوئی تعلق نہیں ہے۔
وفاقی حکومت کے ذرائع کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ(ن) کی وفاقی حکومت اتحادیوں کی تنظیمی سیٹ اپ یا معاملات میں مداخلت نہیں کرتی ہے، اسی پالیسی کے سبب مسلم لیگ (ن)کی حکومت اور اتحادیوں میں مثالی تعلقات ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ گورنر سندھ کی تبدیلی کی زیر گردش اطلاعات درست نہیں ہیں،گورنر سندھ کی تبدیلی کے حوالے سےوفاقی حکومت میں کوئی تجویز زیر غور نہیں کہ گورنر سندھ کو عہدے سے ہٹایا جائے یا نیا گورنر نامزد کیا جائے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ گورنر سندھ کامران ٹیسوری وفاق کے نمائندے ہیں وہ اپنے عہدے پر بدستور کام جاری رکھیں گے، ایم کیو ایم پاکستان مسلم لیگ (ن) کی اتحادی ہے اور وفاقی حکومت نے موجودہ گورنر سندھ کی تقرری ایم کیوایم پاکستان کی قیادت سے مشاورت سے کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) اور ایم کیو ایم پاکستان میں آئندہ بھی تمام امور پر ورکنگ ریلیشن شپ کی پالیسی برقرار رہے گی، مستقبل میں حکومتی سطح سمیت تمام امور پر فیصلے دونوں جماعتوں میں مشاورت سے کیے جائیں گے۔