اسرائیل ٖغزہ میں اپنے اہداف کے حصول میں ناکام رہا، لیاقت بلوچ
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
نائب امیر جماعت اسلامی کا صحافیوں سے گفتگو میں کہنا تھا کہ امریکہ غزہ میں اسرائیل کی شکست پر ʼکھسیانی بلی کھمبا نوچےʼ کے مصداق احمقامہ مؤقف کیساتھ نِت نئی اُوٹ پٹانگ تجاویز دے رہا ہے۔ سعودی عرب میں فلسطینی ریاست کے قیام کی اسرائیلی تجویز کسی قیمت پر مِلتِ اسلامیہ کیلئے قابلِ قبول نہیں۔ اسلام ٹائمز۔ نائب امیر جماعتِ اسلامی، مجلسِ قائمہ سیاسی قومی اُمور کے صدر لیاقت بلوچ نے منصورہ میں سوات (خیبرپختونخوا) کے مشران کے وفد سے ملاقات اور صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ غزہ میں اسرائیل کی شکست پر ʼکھسیانی بلی کھمبا نوچےʼ کے مصداق احمقامہ مؤقف کیساتھ نِت نئی اُوٹ پٹانگ تجاویز دے رہا ہے۔ سعودی عرب میں فلسطینی ریاست کے قیام کی اسرائیلی تجویز کسی قیمت پر مِلتِ اسلامیہ کیلئے قابلِ قبول نہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اور برطانیہ نے غزہ میں فلسطینیوں کے قتلِ عام، نسل کشی کیلئے اسرائیل کی ناجائز سرپرستی کی، اسرائیل ٖغزہ میں اپنے اہداف کے حصول میں ناکام رہا۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
غزہ سے فلسطینی انخلا کا ٹرمپ منصوبہ ،اپنے حصے کا کام کرینگے، اسرائیل
تل ابیب (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 فروری2025ء)اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ کو فلسطینیوں سے صاف کرنے کے منصوبے کی تحسین کی ہے ۔ اگرچہ دنیا بھر سے ٹرمپ کے اس منصوبے پر تنقید و مذمت پر مبنی بیانات آ رہے ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نے اس تنقید و مذمت کی پروا کیے بغیر کہا کہ اسرائیل صدر ٹرمپ کے منصوبے میں رنگ بھرنے کے لیے غزہ سے فلسطینیوں کے انخلا کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔تن یاہو نے اس منصوبے کا پوری طرح دفاع کیا اور کہا کہ میرا خیال ہے صدر ٹرمپ کا یہ منصوبہ پہلا تازہ تصور ہے جو برسوں بعد سامنے آیا ہے اور اس منصوبے میں اتنی جان ہے کہ یہ غزہ کو مکمل طور پر بدل دے گا۔میرے خیال میں یہ منصوبہ بالکل صحیح اپروچ پر مبنی ہے اور صحیح اپروچ کی نمائندگی کرتا ہے۔(جاری ہے)
ٹرمپ نے وہ سب کچھ کہہ دیا ہے کہ میں چاہتا ہوں کہ سارے دروازے کھول دوں اور انہیں موقع دوں کہ وہ غزہ سے نکل جائیں۔
اس دوران ہم غزہ کو نئے سرے سے تعمیر کر لیں، نیتن یاہو نے صدر ٹرمپ کے منصوبے کو بیان کرتے ہوئے کہا۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ کبھی نہیں کہا کہ اس مقصد کے لیے وہ اپنی مسلح افواج کو غزہ میں لائیں گے۔ جو امریکی فوج کے کرنے کا کام ہوگا وہ غزہ میں ہم کریں گے۔نیتن یاہو نے کہا کہ ہر کوئی کہتا ہے کہ غزہ ایک کھلی جیل ہے۔ میں انہیں کہتا ہوں اگر وہ غزہ کے لوگوں کو جیل میں سمجھتے ہیں تو وہ انہیں اپنے ہاں لے کیوں نہیں جاتے تاکہ وہ کھلی فضا میں سانس لے سکیں۔نیتن یاہو نے مزید کہا 'اگر وہ نیک لوگ انہیں لے جائیں گے جو یہ کہتے ہیں کہ ہم نے انہیں جیل میں رکھا ہے تو پھر نہ زبردستی نکالنا ہوگا، نہ نسلی صفائی ہوگی اور نہ ہی لوگوں کو ملک سے باہر نکلنے کا خوف ہوگا۔