Daily Ausaf:
2025-04-15@15:34:36 GMT

نَصْرٌ مِّن اللَّهِ وَفَتْحٌ قَرِيبٌ

اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT

حالات کٹھن ہوجائیں ، مصائب بڑھ جائیں ، برداشت ختم ہونے لگے ، ہمت جواب دینے لگے، دل زخموں سے چور اور امید دم توڑنے لگے تو اہل ایمان اپنے رب کو پکارتے ہیں ، جو دلوں کے بھید جانتا ہے ، جو دلوں میں اطمینان بھر دیتا ہے اور خوف کو دور کردیتا ہے ۔ کشمیر و فلسطین کے حالات کو دیکھیں تو سورہ بقرہ کی آیات جیسے ہمارے لئے آج کی صورتحال کے لئے ہی اتری ہیں۔
اَمْ حَسِبْتُمْ اَنْ تَدْخُلُوا الْجَنَّةَ وَ لَمَّا یَاْتِكُمْ مَّثَلُ الَّذِیْنَ خَلَوْا مِنْ قَبْلِكُمْ-مَسَّتْهُمُ الْبَاْسَآءُ وَ الضَّرَّآءُ وَ زُلْزِلُوْا حَتّٰى یَقُوْلَ الرَّسُوْلُ وَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا مَعَهٗ مَتٰى نَصْرُ اللّٰهِ-اَلَاۤ اِنَّ نَصْرَ اللّٰهِ قَرِیْبٌ( البقرۃ:214) (کیا تمہارا یہ گمان ہے کہ جنت میں داخل ہوجاؤ گے حالانکہ ابھی تم پرپہلے لوگوں جیسی حالت نہیں آئی۔ انہیں (اتنی )سختی اور شدت پہنچی ( کہ اس نے ) انہیں زور سے ہلا ڈالا گیا یہاں تک کہ رسول اور اس کے ساتھ ایمان والے کہہ اٹھے: اللہ کی مدد کب آئے گی؟ سن لو! بیشک اللہ کی مدد قریب ہے۔) قرآن کا یہی اعجاز ہے کہ ہر دور میں ،ہر حال میں راہنمائی کرتا ہے، دلوں کو سکون عطا کرتا ہےا ور ڈھارس بندھاتا ہے ۔ میرے رب کی قدرت ہے کہ انسان جب مایوس ہونے لگتا ہے تو وہ ایسے اسباب سے مدد کرتا ہے کہ جس کا گمان بھی نہیں کیا جا سکتا ۔ فلسطین کے تناظر میں دیکھ لیجئے ، ابھی کل تک یہی دھڑکا تھا کہ ناجانے کس لمحے یہ جانکاہ خبر آجائے کہ سعودی عرب نے اسرائیل کو تسلیم کرلیا ، لیکن وہ رب جو کہتا ہے کہ ’’ تِلْكَ الْاَیَّامُ نُدَاوِلُهَا بَیْنَ النَّاسِۚ۔(آل عمران۔140) میں انسانوں کے درمیان دنوں کو پھیرتا رہتا ہوں ، اس رب کی قدرت نے حالات کو ایسا پلٹا دیا ہے کہ خود اسرائیل اور امریکہ اتحاد امت کا باعث بنتے دکھائی دے رہے ہیں ۔ وہی سعودی عرب جو اسرائیل کو تسلیم کرنے کے مذاکرات کر رہا تھا ، اب فلسطین کی تحریک کی قیادت کے لئے پر تولتا دکھائی دے رہا ہے ، وہ ابراھیم معاہدہ جس پر ٹرمپ کو بڑا ناز تھا، اسی کے ایک بیان نے مٹی ملادیا ۔ حالات و واقعات کی ترتیب بتاتی ہے کہ یہ کسی انسان کی تدبیر نہیں ، کسی ملک، کسی قیادت کا منصوبہ نہیں ، بلکہ ٹوٹتے دلوں ، برستی آنکھوں کے ساتھ نیم شب کی مناجات کا جواب ہے کہ میرے رب نے حالات کو بدلا ہے ، مایوسیوں کے اندھیروں میں سے امید کی کرن پیدا کی ہے ۔ بے شک نَصْرٌ مِّن اللَّهِ وَفَتْحٌ قَرِيبٌ۔
لوگ پریشان ہیں،کہ ٹرمپ غزہ پر قبضہ کرنے کی بات کر رہا ہے ، لیکن تاریخ کا مطالعہ بتاتا ہے کہ دور حاضر کا ابرہہ ابابیلوں کا شکار ہونے کے لیے پیش قدمی کر رہا ہے ۔ قدسیوں کے7اکتوبر کے اقدام پر لکھا تھا کہ یہ سب ایک’’ بڑے جانور‘‘ کو باہر نکالنے اور گھیرنے کی پیش بندی ہے ، ڈیڑھ سال کی تاخیر سے سہی بالآخر وہ وقت آن پہنچا کہ بڑا جانور خود شکار ہونے کو نکل رہا ہے ، ابابیلوں کو مبارک ہو کہ ان کا شکار آرہا ہے ، کامل یقین سے کہا جا سکتا ہے کہ ٹرمپ کا غزہ میں گھسنا، فلسطین کی آزادی اور اتحاد امت کا پیش خیمہ ثابت ہو گا انشا اللہ ۔
آنے والے حالات کی جھلک دیکھنی ہو تو ابابیلوں کی اڑان دیکھیں ، ان کی منصوبہ بندی ، ان کی سوچ دیکھیں ،قیدیوں کے تبادلے کو بھی فتح کا جشن اور دشمن کیلئےپیغام بنادینے کی صلاحیت کا مزہ لیں ،آپ خود ہی پکار اٹھیں گے کہ
زخموں سے بدن گلزار سہی پر ان کے شکستہ تیر گنو
خود ترکش والے کہہ دیں گے یہ بازی کس نے ہاری ہے
اسرائیلی قیدیوں کی حوالگی کی پانچویں کھیپ کی مکمل داستان ’’فرینڈز آف فلسطین ‘‘ گروپ میں ربیعہ علی نے لکھی ہے ۔’’بند لفافے میں رہائی کا آرڈر وصول ہوا،اور یہ خبر تینوں قیدیوں کو سنائی گئی،جنہوں نے خوشی کا اظہار کیا، جانبازوں کا شکریہ ادا کیا،اپنی حکومت سے شکوے شکایت کیے اور کہا کہ براہ مہربانی یہ سلسلہ امن سے جاری رکھیں،ابھی قیدیوں کی بڑی تعداد باقی ہے، معاملات سیدھے رکھیں،رکاوٹ نا ڈالیں۔قیدیوں کو کپڑے دیے گئے،ایک فوجی تھا اسے فوجی لباس دیا گیا،باقی دو کو بھورا ٹریک سوٹ جس پر لکھا تھا ” کتائب القسام کا قیدی”ساتھ تصویر اور شناختی کارڈ نمبر بھی چھپا ہوا تھا۔ان قیدیوں کو سرنگوں کے پرپیچ راستوں سے نکلتا دیکھا جاسکتا ہے۔ قیدی شیڈو یونٹ کی تحویل سے ایلیٹ فورس کی تحویل میں دیے گئے،ہر ایک کو اپنی ذمہ داری ازبر ہے، شیڈو یونٹ کا کام فقط قیدیوں کی حفاظت اور دیکھ بھال ہے۔آج کی تقریب کی الگ ہی شان تھی، وسطی غزہ کے علاقے دیر بلح میں یہ تقریب منعقد کی گئی،جو پوری جنگ کے دوران نسبتاً پرامن رہا ہے،گو کہ یہاں بھی درجنوں خوفناک قتل عام ہوئے۔ثابت اور بہتر حالتوں کے گھروں کے درمیان اسٹیج سجایا گیا، عوام کو اچھے طریقے سے منظم کیا گیا تھا،آس پاس کے گھروں میں موجود لوگوں کے لیے یہ ایک خوشگوار سرپرائز تھا،عوام کی ایک بڑی تعداد ان گھروں کی بالکونیوں میں کھڑی لطف اندوز ہوتی رہی۔اسٹیج کے پیچھے ہمیشہ کی طرح پیغامات درج تھے لکھا تھا کہ “ہم ہی طوفان ہیں اور ہم ہی اگلا دن ہیں ” اگلے دن سے کیا مراد ہے؟ یہ ایک فوجی اور تاریخی اصطلاح ہے جس کا تعلق دوسری جنگ عظیم سے ہے، اسے d-day کہا جاتا ہے جس کے معنی ہیں کسی اہم آپریشن یا حملے کا دن۔(6 جون 1944 کو جب اتحادی فوجوں نے جرمن فوج کے خلاف بڑا حملہ کیا اور آخرکار نازی جرمنی کو شکست ہوئی)۔اسٹیج کے نیچے نتن یاہو کی فکرمند تصویر پر مشہور زمانہ سرخ۔تکون بنی ہوئی تھی اور اس پر لکھاتھا “حتمی فتح یہ وہی الفاظ ہیں جو قابض وزیراعظم ہمیشہ دہراتا ہے کہ حتمی فتح ہماری ہے۔ اس کے علاوہ پہلی بار ان تمام کمانڈروں کی تصاویر تھی جو اس نسل کشی میں شہید ہوئے۔اس دفعہ اس تقریب کی تھیم سبز رکھی گئی تھی، میز پر پچھلی تقریبات میں جانماز بچھی ہوتی تھی،مگر اس بار سبز کیموفلاج کپڑے سے ڈھانپا گیا۔ اسی طرح سینئر جانبازوں کے رومال بھی خوبصورت سبز رنگ کے تھے۔ گاڑیوں پر بھی سبز جھنڈا نمایاں تھا۔سپیکر پر حسب موقع جنگی ترانے بج رہے تھے،اور ساتھ پرجوش کمنٹری۔ تمام انتظامات بہت باریکی اور اہتمام سے کیے گئے تھے۔ ایک ایسا ہیرو بھی حاضر ڈیوٹی تھا جس نے اس راہ میں اپنی ٹانگ اپنی ٹانگ کھودی۔ اس کے علاوہ چند جانبازوں کے ساتھ چھوٹے بچے بھی مکمل یونیفارم اور گاڑیوں میں دیکھے گئے، جس کا مطلب تھا کہ ذمہ داری اگلی نسل کو منتقل کی جارہی ہے ۔ تقریب سے پہلے زبردست قسم کی پریڈ ہوئی جس میں اپنے اور غنیمت میں حاصل کیے گئے اسلحہ کی خوب نمائش کی گئی۔قیدیوں کو رہائی کی سند کے ساتھ اسٹیج پر چڑھایا گیا،اور جانبازوں میں سے عبرانی ترجمان نے قیدیوں کا طویل انٹرویو لیا،اس کی تفاصیل پھر سہی ۔ قیدیوں کو ضروری کارروائیوں کے بعد عوام کے پرجوش نعروں میں صلیب احمر کے حوالے کردیا گیا۔ان تین یرغمالیوں کے بدلے 184 فلسطینی قیدی رہا کیے گئے،اس طرح اب تک رہا ہونے والوں کی کل تعداد 666 ہوگئی ہے۔‘‘ ابابیلوں کی تیاری اور ٹرمپ کی فرعونیت کو سامنے رکھیں توقرآن حکیم میں رب کی یہ بشارت ہمارےلئے ہی ہے کہ ’’ وَ اُخۡرٰی تُحِبُّوۡنَہَا ؕ نَصۡرٌ مِّنَ اللّٰہِ وَ فَتۡحٌ قَرِیۡبٌ وَ بَشِّرِ الۡمُؤۡمِنِیۡنَ ( الصف 13)(اور (اللہ)تمہیں ایک دوسری (نعمت ) بھی دے گا جس کی تم چاہت رکھتے ہو وہ اللہ کی مدد اور جلد فتح یابی ہے ، ایمان والوں کو خوشخبری دے دو )۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: قیدیوں کو کے ساتھ تھا کہ رہا ہے

پڑھیں:

لاپتہ افراد کی بازیابی اور سیاسی قیدیوں کی فی الفور رہائی کے لیے اقدامات کیے جائیں، لیاقت بلوچ 

جماعت اسلامی کے نائب امیر نے کہا ہے کہ 22 اپریل کو عالمی حکمرانوں، عالمی اداروں کے ضمیر کو جھنجھوڑنے اور حکومتِ پاکستان کو مسئلہ فلسطین پر جرات مندانہ کردار ادا کرنے پر مجبور کرنے کیلیے پوری قوم ملک گیر شٹرڈاون ہڑتال کرے گی، ملک بھر کی تاجر برادری، چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری فلسطینی قیادت کی کال پر پوری دنیا کی طرح 22 اپریل کو ایک دِن ہڑتال کریں۔ اسلام ٹائمز۔ نائب امیر جماعتِ اسلامی، سیکرٹری جنرل مِلی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ قبلہ اول کی آزادی، فلسطینیوں، کشمیریوں کی آزادی، حقِ خودارادیت کے حصول سے محبت اور اسرائیلی صیہونی ناجائز انسان دشمن جنگی مجرموں کے خلاف شدید نفرت کا اظہار ہے۔ عالمِ اسلام کی قیادت عالمِ اسلام میں عوام کے والہانہ اتحادِ امت کے جذبوں کی غیرت مند آواز پر کان دھریں، غفلت اور مجرمانہ بزدلی جاری رکھی گئی تو عوام کا رخ بزدل حکمرانوں کے خلاف ہوگا۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ 18 اپریل کو ملتان اور 20 اپریل کو اسلام آباد میں بھی یکجہتی غزہ مارچ فقیدالمثال ہونگے اور 22 اپریل کو عالمی حکمرانوں، عالمی اداروں کے ضمیر کو جھنجھوڑنے اور حکومتِ پاکستان کو مسئلہ فلسطین پر جرات مندانہ کردار ادا کرنے پر مجبور کرنے کیلیے پوری قوم ملک گیر شٹرڈاون ہڑتال کرے گی۔ ملک بھر کی تاجر برادری، چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری فلسطینی قیادت کی کال پر پوری دنیا کی طرح 22 اپریل کو ایک دِن ہڑتال کریں۔

لیاقت بلوچ نے سوالات کے جواب میں کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں عاقبت نااندیشی اور عالمی استعماری اداروں کے دباو میں زراعت اور کِسانوں کو ہولناک نقصانات پہنچا رہی ہیں۔ 15 اپریل کو پنجاب بھر میں کِسان اپنے حقوق کے تحفظ کے لیے احتجاج کریں گے۔ سیاسی جماعتوں اور سیاسی قیادت کی نااہلی، کرپٹ طرزِ حکمرانی کی وجہ سے سیا ست، جمہوریت، پارلیمان پر فوجی سکیورٹی ادارے، پولیس اور بیوروکریسی بالادست ہوگئے ہیں، جس سے سیاست کمزور اور ریاست غیرمستحکم ہورہی ہے۔ پانی کی تقسیم کا قومی معاہدہ طے شدہ، کوئی صوبہ کسی دوسرے صوبہ اور کوئی طاقت ور کسی کمزور کِسان اور ہاری کا پانی چوری نہ کرے۔ وزیراعظم شہباز شریف بیرونی دوروں کے ساتھ ملک  کے اندرونی مسائل کے حل کو بھی ترجیح بنائیں۔ صدر اور وزیراعظم صوبوں کی بڑھتی شکایات سے کمزور ہوتی فیڈریشن کا سدِباب کریں۔ صوبوں کی شکایات کا بروقت ازالہ کیا جائے۔ لاپتہ افراد کی بازیابی اور سیاسی قیدیوں کی فی الفور رہائی کے لیے اقدامات کیے جائیں۔ حکومتیں کب تک ریت میں منہ چھپائے پِھرتی رہیں گی، عوام کی فریاد سنیں اور ان کی دادرسی کریں۔


 

متعلقہ مضامین

  • محکمہ داخلہ خیبرپختونخوا نے افغان قیدیوں سے متعلق تفصیلات طلب کر لیں
  • صیہونی قیدیوں کی ایک مرحلے میں رہائی کیلئے حماس کی شرائط
  • لاپتہ افراد کی بازیابی اور سیاسی قیدیوں کی فی الفور رہائی کے لیے اقدامات کیے جائیں، لیاقت بلوچ 
  • اسرائیل طاقت کے ذریعے قیدیوں کو نہیں چھڑا سکتا، حماس
  • ملزم کو میڈیکل گراﺅنڈ پر ضمانت دی تو تمام قیدیوں کو رہا کرنا پڑے گا. جسٹس یحییٰ آفریدی
  • جناح ہاؤس حملہ کیس: طبی بنیاد پر ضمانت دی تو تمام قیدیوں کو رہا کرنا پڑے گا، چیف جسٹس
  • جناح ہاؤس حملہ کیس: میڈیکل گراؤنڈ پر ضمانت دی تو تمام قیدیوں کو رہا کرنا پڑے گا، سپریم کورٹ
  • حماس کی جانب سے صہیونی قیدیوں کی رہائی کے لیے شرائط