کے پی کو سینیٹ میں 1 سال سے نمائندگی نہیں دی گئی: شبلی فراز
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
پاکسان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر شبلی فراز کا کہنا ہے کہ کے پی کو سینیٹ میں ایک سال سے نمائندگی نہیں دی گئی۔
شبلی فراز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جعلی پارلیمنٹ میں عوام کی جانب سے مسترد کیے ہوئے لوگ بیٹھے ہیں، عوام کا اعتماد نہیں ہو تو ملک آگے نہیں بڑھے گا۔
پاکسان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر شبلی فراز نے حکومت سے مذاکرات کے بائیکاٹ کی وجہ بتا دی۔
اُنہوں نے کہا کہ امن و امان کی صورتِ حال ابتر اور ملک پیچھے جا رہا ہے، ہائی کورٹ کا فیصلہ ہے کہ 60 دن کے اندر انتخابات ہوں لیکن عمل نہیں ہو رہا۔
پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ سیاسی مقدمات بنائے جا رہے ہیں، 26 ویں آئینی ترمیم عدالت میں چیلنج ہے تو پھر کیوں ججزکی تعیناتی ہو رہی ہے؟
اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ جب پراسس غلط ہو تو تعیناتیاں کیسے ٹھیک ہوں گی؟
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
ٹرمپ کے خلاف قرارداد کیلئے پی ٹی آئی سے اجازت طلب، سینیٹ کمیٹی اجلاس میں قہقہے
اسلام آباد:سینیٹ کمیٹی برائے امور خارجہ کے اجلاس میں ٹرمپ کے خلاف قرارداد لانے کے لیے سینیٹر عرفان صدیقی کے پی ٹی آئی سے اجازت مانگنے پر کمیٹی زعفران زار بن گئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پارلیمنٹ ہاؤس میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے امور خارجہ کے اجلاس میں اس وقت زبردست قہقہہ پڑا جب کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر عرفان صدیقی نے اچانک کمیٹی کے رکن اور پی ٹی آئی کے رہنما سینیٹر علی ظفر کو مخاطب کیا۔
عرفان صدیقی نے کہا کہ علی ظفر صاحب! آپ ناراض نہ ہوں تو ہم سینیٹ سے ٹرمپ کے حالیہ بیانات کے خلاف قرارداد لانا چاہتے ہیں، اس پر سارے ارکان ہنس پڑے خود علی ظفر بھی ہنس دیے، ایوان زعفران زار بن گیا۔