Express News:
2025-02-11@13:55:28 GMT

راولپنڈی؛ ہاتھ پاؤں بندھی ایک شخص کی جلی ہوئی لاش برآمد

اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT

راولپنڈی:

تھانہ نصیر آباد کے علاقے سادا روڈ ظفر کالونی سے ایک شخص کی جلی ہوئی لاش برآمد ہوئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق لاش کے ہاتھ پاؤں رسی سے بندھے ہوئے ہیں، پولیس موقع پر پہنچ گئی اور شواہد اکھٹے کرنے کا عمل شروع کر دیا۔

پولیس کے مطابق مقتول شخص کو سر پر بھاری چیز مار کر قتل کیا گیا جبکہ گلے میں بھی پھندے کے شواہد ہیں، مقتول کو کسی دوسری جگہ قتل کرکے لاش سادا روڈ پھینکی گئی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ شواہد چھپانے کے لیے لاش کو آگ لگائی گئی، تاحال شناخت نہیں ہو سکی۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

ذیابیطس کے 85 فیصد کیسز میں پاؤں کاٹنا روکا جا سکتا ہے، نئی تحقیق

طبی ماہرین کے مطابق ذیابیطس کے سبب بیشتر کیسز میں پاؤں کا کاٹا جانا بروقت احتیاطی تدابیر اختیار کر کے روکے جا سکتے ہیں اور اگر مناسب دیکھ بھال و بروقت علاج کو یقینی بنایا جائے تو اکثر مریضوں کو اس تکلیف دہ انجام سے بچایا جا سکتا ہے۔

اینڈوکرائنولوجی ڈیپارٹمنٹ کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر آشو رستوگی کے مطابق ذیابیطس کی وجہ سے ہونے والے کیسز میں بڑے مسائل پاؤں کے السر اور گینگرین  کے ہیں،  جو اکثر اوقات متاثرہ عضو کو کاٹنے کی نوبت تک پہنچا دیتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ اسپتال میں داخل ہونے والے پاؤں کے السر کے 50 فیصد سے زائد مریض ذیابیطس کے باعث اس بیماری میں مبتلا ہوتے ہیں اور ان کے علاج کی لاگت عام مریضوں کے مقابلے میں 5گنا زیادہ ہو جاتی ہے، جس کے نتیجے میں کئی مریضوں کو گھٹنے کے نیچے سے ٹانگ کٹوانی پڑتی ہے۔

ڈاکٹر رستوگی کے مطابق ذیابیطس کے مریض اپنی سالانہ آمدن کا کم و بیش نصف (50 فیصد) صرف اپنے پاؤں کے انفیکشن کے علاج پر خرچ کر دیتے ہیں جب کہ ہر سال 2 لاکھ مریض اپنے پاؤں یا ٹانگ سے محروم ہو جاتے ہیں۔

ماہرین کا اس سلسلے میں کہنا ہے کہ اگر مریضوں کو ذیابیطس سے جڑے پاؤں کے انفیکشن کے بارے میں مکمل آگاہی فراہم کی جائے اور وہ باقاعدگی سے پیروں کی دیکھ بھال کریں، تو بیشتر پیچیدگیوں سے بچا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ذیابیطس دنیا میں ٹانگوں کے کٹ جانے کی سب سے بڑی طبی وجہ بن چکا ہے جب کہ حادثاتی چوٹ دوسرے نمبر پر ہے۔

ایک بڑا مسئلہ یہ بھی ہے کہ پیرامیڈیکل اسٹاف اور عام ڈاکٹروں میں ذیابیطس سے جڑے پاؤں کے انفیکشن اور ان کے علاج سے متعلق آگاہی کم ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ایسے مریض بروقت درست علاج حاصل نہیں کر پاتے اور معاملہ شدید ہونے پر پاؤں کاٹنے کے سوا کوئی چارہ نہیں رہتا۔

ماہرین تجویز کرتے ہیں کہ ذیابیطس کے مریضوں کو اپنے پیروں کی مناسب دیکھ بھال کرنی چاہیے، جس میں روزانہ اپنے  پیروں کا معائنہ کرنا، آرام دہ اور مناسب جوتے پہننا، پاؤں کو دھونا و صاف رکھنا اور کسی بھی زخم یا انفیکشن کی فوری طبی تشخیص کروانا لازمی ہیں۔

اگر ذیابیطس کے مریض ان نکات پر عمل کریں اور طبی ماہرین متاثرین میں آگاہی کے لیے مہمات چلائیں تو ہزاروں مریضوں کو زندگی بھر کے لیے معذوری سے بچایا جا سکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • راولپنڈی: 12 سالہ گھریلو ملازمہ پر بد ترین تشدد، تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل
  • ذیابیطس کے 85 فیصد کیسز میں پاؤں کاٹنا روکا جا سکتا ہے، نئی تحقیق
  • ناصر باغ سے نامعلوم خاتون کی درخت سے لٹکی ہوئی لاش برآمد
  • ملک میں مارشل لا لافذ، پولیس تشدد سے آج ہماری ایک کارکن کی موت واقع ہوئی، عمر ایوب
  • ظالموں نے کتیا کو بچوں سمیت ریلوے ٹریک پر باندھ دیا، جان کیسے بچی، ویڈیو دیکھیں
  • پولیس کا آپریشن تیز ، 205 افغانی ملک بدر ، 31 مارچ تک ملک چھوڑنے کی ڈیڈ لائن دیدی
  • کراچی، مانسہرہ کالونی میں گھر سے نوجوان کی پھندا لگی لاش برآمد
  • ڈیرہ اسماعیل خان، دو روز قبل اغوا ہونے والے پولیس اہلکار کی لاش برآمد
  • پولیس مقابلے : ڈکیت ہلاک‘ 4زخمی حالت میں گرفتار