پی ٹی اے نے کراچی میں انٹرنیٹ مسائل کی وجہ لوڈشیڈنگ کو قرار دیدیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے ) نے کراچی میں نیٹ ورک مسائل کی وجہ لوڈ شیڈنگ کو قرار دیدیا۔تفصیلات کے مطابق پی ٹی اے نے کراچی میں نیٹ ورک مسائل کی وجہ لوڈ شیڈنگ کو قرار دیتے ہوئے شہر میں موبائل انٹرنیٹ سروس کے مسائل کے حل کیلئے ایکسپریس فیڈرز کی تجویز دی ہے۔پی ٹی اے کی دستاویز میں کہا گیا ہے کہ کراچی میں سروے کے دوران وائس اور ڈیٹا سروس بہتر پائی گئی، اہم علاقوں میں نیٹ ورک میں بندش کی بڑی وجہ بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ ہے۔دستاویزات کے مطابق نیٹ ورک کی بندش کے علاقوں میں ضلع سینٹرل، ایسٹ، ساؤتھ، ویسٹ اور ملیر کے علاقے شامل ہیں۔دستاویز کے مطابق متاثرہ علاقوں میں ٹیلی کام انفرا اسٹرکچر کو بیک اپ پاور سسٹمز سے لیس کیا گیا ہے جس کی اوسط بیٹری بیک اپ صرف 2 سے 4گھنٹے کی ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
کوئی اختلاف نہیں، جو ہو رہا ہے، اُس پر خوش ہوں، مصطفیٰ کمال
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے سینئر رہنما مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ پارٹی میں کوئی اختلاف نہیں، جو کچھ ہو رہا ہے، اُس پر بہت خوش ہوں۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو میں مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ اسٹیٹس کو والی ایم کیو ایم کمزور اور متحرک متحدہ بہت پاور فل ہے۔
انہوں نے کہا کہ کوئی مسئلہ آیا تو اس کو ٹیبل پر بیٹھ کر حل کریں گے اور حل کر بھی لیا ہے، پارٹی کو ہم وقت دیتے ہیں، اس سے عوام کے مسائل حل ہونے چاہئیں۔
مصطفیٰ کمال نے مزید کہا کہ اس میں بہتری کی ضرورت ہے، مشاورت سے ہدف حاصل کرنا چاہیے، جب کسی نکتے پر پہنچنے میں وقت لگتا ہے تو بات باہر نکل جاتی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ ہم اسٹیٹس کو کو چیلنج کر رہے ہیں، کسی کی ذات کی بات نہیں ہو رہی، کراچی اور حیدرآباد نے ہمیں مینڈیٹ دیا ہے، لوگوں کے مسائل کیسے حل کیے جائیں۔
ایم کیو ایم رہنما نے یہ بھی کہا کہ متحرک ایم کیو ایم ہوگی تو لوگوں کے مسائل حل کرے گی، ہمارا فوکس یہ ہے کہ شہر، صوبے اور ملک کے مسائل کیے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ پارٹی کو بہت زیادہ فعال اور کارآمد ہونا ہے، رکن اسمبلی بننا ہماری روزی روٹی نہیں ہے، یہ ہمارے کاندھوں پر بوچھ ہے، اس پر لوگوں سے بات کریں گے۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ کل دفتر بند تھا۔ 10، 12 خواتین آئی تھیں، وہ وضاحت چاہ رہے تھے کہ جو ذمہ داریاں دی گئی ہیں، یہ فیصلہ کہاں سے آیا؟
ان کا کہنا تھا کہ ہم اپنے گھروں کو چھوڑ کر سیاست کرتے ہیں، ہم نے جن کا بیڑہ اٹھا رکھا ہے ان کو فائدہ ہونا چاہیے، ہم 100 فیصد کامیاب نہیں ہو رہے۔
ایم کیو ایم رہنما نے کہا کہ اس کا حل یہ ہے کہ مشورہ کر کے ٹارگٹ پورا کیا جائے، جب بات ہوتی ہے کئی مشورے دیے جاتے ہیں، مختلف آراء کا ہونا اختلاف نہیں ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ جب فیصلہ کرنے پر وقت لگتا ہے تو بات باہر نکلتی ہے، جو ہو رہا ہے میں اس سے خوش ہوں، بات کسی شخصیت کی نہیں ہو رہی ہے۔