دفاعی تجزیہ کاروں کی ٹی وی پروگرامز میں شرکت آئی ایس پی آر کی اجازت سے مشروط کرنے کے خلاف کیس میں پاکستان الیکٹرونک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی ( پیمرا) نے اپن نوٹیفکیشن واپس لے لیا۔

پیمرا نے اسلام آباد ہائی کورٹ کو دفاعی تجزیہ کاروں کی ٹی وی پروگرامز میں شرکت آئی ایس پی آر کی اجازت سے مشروط کرنے کا نوٹیفکیشن واپس لینے سے متعلق آگاہ کردیا۔ کرنل ریٹائرڈ انعام الرحیم ایڈوکیٹ نے پیمرا کے نوٹیفکیشن کو چیلنج کیا تھا۔

عدالت نے کہا کہ پیمرا کی جانب سے نوٹیفکیشن واپس لینے پردرخواست گزار مطمئن ہیں اس لیے درخواست نمٹا دیتے ہیں۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس بابر ستار نے دفاعی تجزیہ کاروں کی شرکت سے متعلق پیمرا کا نوٹیفکیشن معطل کر رکھا تھا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق صرف آرمڈ فورسز کے ریٹائرڈ افسران ہی ٹی وی پروگرامز میں شرکت کر سکتے تھے۔

پیمرا نے ریٹائرڈ افسران کی ٹی وی پروگرامز میں شرکت کو آئی ایس پی آر کی اجازت سے مشروط کیا تھا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: دفاعی تجزیہ کاروں کی

پڑھیں:

ٹرمپ بھی نکسن کی طرح جان بوجھ کر خود کو غیر معقول ظاہر کر رہے ہیں، تجزیہ کار

پاکستانی تجزیہ کار کے مطابق غزہ کے فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی بائیڈن انتظامیہ اور اس کے یورپی اتحادیوں نے 7 اکتوبر کے فوراً بعد ہی شروع کر دی تھی اور یہ فلسطینیوں کو صحرائے سینا میں بے دخل کرنے کے اسرائیلی منصوبے کے عین مطابق تھا جو حماس کے حملوں کے فوراً بعد میڈیا پر لیک ہوگیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ معروف تجزیہ کار ضرار کھوڑو نے پاکستانی جریدے میں لکھا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کا غزہ منصوبہ اتنا ہی خالصتاً امریکی معلوم ہوتا ہے جتنا ایپل پائی سوئٹ ڈش۔ اس منصوبے میں پہلے مقامی آبادی کے بڑے حصے کو قتل کرنا اور پھر اپنے منافع کے لیے ان کی زمین کو ہتھیانا شامل ہے۔ سابق امریکی صدر جو بائیڈن کی معاونت اور حوصلہ افزائی سے جاری تباہی کا عمل اب ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارت میں منطقی انجام کو پہنچ رہا ہے، یہ ثابت کرتا ہے (اگر ہمیں مزید ثبوتوں کی ضرورت ہے تو) کہ جب اسرائیل کی بات آتی ہے تو امریکا کی دو جماعتیں ڈیموکریٹک اور ری پبلکن، نہ صرف ایک صفحے پر بلکہ وہ گویا ایک پیراگراف، ایک جملے، ایک لفظ حتیٰ کہ ایک فل اسٹاپ پر بھی ساتھ ساتھ ہیں۔ 

ضرار کھوڑو کہتے ہیں کہ مغربی ممالک اور میڈیا ہاؤسز نے جو چیز بڑی آسانی سے نظرانداز کردی وہ درحقیقت یہ تھی کہ غزہ کے فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی بائیڈن انتظامیہ اور اس کے یورپی اتحادیوں نے 7 اکتوبر کے فوراً بعد ہی شروع کر دی تھی اور یہ فلسطینیوں کو صحرائے سینا میں بے دخل کرنے کے اسرائیلی منصوبے کے عین مطابق تھا جو حماس کے حملوں کے فوراً بعد میڈیا پر لیک ہوگیا تھا۔ تاہم جو بات پہلے نجی طور پر سفارتی ذرائع سے دبی آوازوں میں پہنچائی جاتی تھی، ٹرمپ نے بس وہی بات بلند و بالا کردی ہے جبکہ ایک پراپرٹی ٹائیکون ہونے کی حیثیت سے انہوں نے اس منصوبے میں اعلیٰ معیار کی ہاؤسنگ سوسائٹی کو بھی شامل کردیا ہے۔ سوال یہ ہے کہ آخر ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ انتہائی منصوبہ کیوں تجویز کیا؟ اس کی ایک وضاحت تو یہ ہے کہ وہ بالکل پاگل ہیں، اور اسے خارج از الامکان قرار نہیں دیا جاسکتا۔

پاکستانی تجزیہ کار کے مطابق زیادہ امکان ہے کہ ٹرمپ خود چاہتے ہیں کہ لوگ ان کے بارے میں یہ رائے قائم کریں کہ وہ جنونی یا پاگل ہیں۔ یہ امریکی صدر رچرڈ نکسن کی صدرات کے دوران سامنے آنے والی میڈ مین تھیوری سے مماثل روش ہے۔ رچرڈ نکسن نے دانستہ طور پر خود کو غیرمعقول اور غیرمتوقع طبعیت کا ظاہر کیا تاکہ کمیونسٹ ممالک کے ساتھ بات چیت میں انہیں فوائد حاصل ہوں۔ وہ کھلے عام دھمکیاں دیتے تھے جبکہ ان کے سفارتکار حریف ممالک کے رہنماؤں کو کہتے تھے کہ صدر نکسن کچھ بھی کرسکتے ہیں، لہٰذا انہیں خوش رکھنے کی کوشش کی جائے۔ ٹرمپ کی فطرت بھی چھوٹے معاملات کے لیے بڑے اقدامات کرنے کی ہے اور یہ میڈیا اور مخالفین کی توجہ بھٹکانے میں بھی مفید ثابت ہوا ہے۔ وہ بہت سے مشتعل بیانات دیتے ہیں جس سے میڈیا اور مخالفین کی توانائی ٹرمپ کے حیرت انگیز بیانات پر مرکوز ہوجاتی ہے جبکہ اس عمل میں وہ ڈونلڈ ٹرمپ کے حقیقی اقدامات کو نظر انداز کردیتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پیمرا کا دفاعی تجزیہ کاروں کیلئے آئی ایس پی آر کی اجازت کا نوٹیفکیشن واپس
  • دفاعی چیمپیئنز کے انداز
  • دفاعی تجزیہ کاروں کی ٹی وی پروگرامز میں شرکت، پیمرا نے نوٹیفکیشن واپس لے لیا
  • زرعی ٹیکس واپس ، کرم سے متعلق جرگہ کے 14نکاتی معاہدے پر عملدرآمدکیاجائے : پشاور جرگہ
  • شہدادپور،ریٹائرڈ ملازمین سراپااحتجاج
  • اسلام آباد ہائیکورٹ: جسٹس بابر ستار اور جسٹس سردار اعجاز اسحاق سے قانونی امور سے متعلق ذمہ داری واپس
  • اسلام آباد ہائیکورٹ؛جسٹس بابر ستاراورجسٹس سرداراعجازسے قانونی امورسے متعلق ذمہ داری واپس لے لی گئی
  • ٹرمپ بھی نکسن کی طرح جان بوجھ کر خود کو غیر معقول ظاہر کر رہے ہیں، تجزیہ کار
  • بلدیہ کے6ملازمین واجبات کیلیے سندھ ہائیکورٹ پہنچ گئے