وزیراعظم نے لیبیا کشتی حادثے کی رپورٹ طلب کرلی
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
ویب ڈیسک: وزیراعظم شہباز شریف نے لیبیا کے ساحل پر کشتی کے حادثے اور اس میں پاکستانی شہریوں کی قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعظم نے متعلقہ حکام سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔
وزیراعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم نے حادثے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی بلند درجات کےے لیے دعا کی اور جاں بحق افراد کے لواحقین سے اظہار تعزیت کیا۔
صنم جاوید کے ضامنوں کو عدالتی شوکاز نوٹس،کل ذاتی حیثیت میں طلب
بیان کے مطابق وزیراعظم نے متعلقہ حکام سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی ، وزیراعظم کی وزارت خارجہ حکام کو جاں بحق پاکستانیوں کی شناخت جلد از جلد مکمل کرنے اور متاثرہ افراد کو ہر ممکن امداد فراہم کی ہدایت کی۔
وزیراعظم نے کہا کہ انسانی اسمگلنگ جیسے مکروہ عمل میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی ہو گی اس حوالے سے کسی بھی قسم کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی، انسانی اسمگلنگ کے خلاف بھرپور اقدامات اٹھا رہے ہیں۔
لاہور ہائیکورٹ بار کے سالانہ انتخابات میں صرف 10 روز باقی
Ansa Awais Content Writer.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
لیبیا میں پاکستانی شہریوں کو لے جانے والی ایک اور کشتی حادثے کا شکار۔ 10 لاشیں نکال لی گئیں
اسلا م آباد (صباح نیوز) دفتر خارجہ نے انکشاف کیا ہے کہ لیبیا میں پاکستانیوں سمیت65 تارکین وطن کو لے جانے والی ایک اور کشتی سمندر میں ڈوب گئی۔ دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ لیبیا کے دارالحکومت طرابلس میں سفارت خانے نے اطلاع دی ہے کہ تقریباً 65 مسافروں کو لے جانے والی ایک کشتی لیبیا کے شہر زاویہ کے شمال مغرب میں مارسا ڈیلا کی بندرگاہ کے قریب اُلٹ گئی ہے۔ دفتر خارجہ کے مطابق طرابلس میں پاکستانی سفارت خانے نے فوری طور پر ایک ٹیم زاویہ اسپتال روانہ کی ہے تاکہ مرنے والوں کی شناخت میں مقامی حکام کی مدد کی جا سکے‘ سفارتخانہ متاثرہ پاکستانیوں کی مزید تفصیلات حاصل کرنے کی بھی کوشش کر رہا ہے‘ وزارت خارجہ کے کرائسز مینجمنٹ یونٹ کو فعال کر دیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق لیبیا کے ریڈ کریسنٹ نے جمعے کے روز اعلان کیا تھا کہ زاوِیہ کے شمال مغرب میں واقع مرسا ڈیلا بندرگاہ پر کشتی ڈوبنے سے 10 افراد ہلاک ہو گئے۔ زاوِیہ سیکورٹی ڈائریکٹوریٹ اور کوسٹ گارڈ پوسٹ سے کشتی ڈوبنے کی اطلاع ملنے کے بعد اس کی ٹیم نے10 لاشیں برآمد کیں‘ لاشوں کو ضروری قانونی کارروائی مکمل کرنے کے لیے مقامی حکام کے حوالے کر دیا گیا ہے۔