قومی اسمبلی اجلاس کا ایجنڈا جاری، اراکین کی تنخواہ، الاونسز ترمیمی بل کی منظوری بھی شامل
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
ویب ڈیسک: قومی اسمبلی آج کے اجلاس کا 52نکاتی ایجنڈا جاری کردیا گیا جس کے مطابق سیشن کے دوران 14بل قومی اسمبلی میں پیش کیے جائیں گے اور 2 بلوں کی منظوری دی جائے گی۔
جاری کردہ ایجنڈے میں اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہ و الاونسز ترمیمی بل 2025کی منظوری بھی ایجنڈے میں شامل ہیں، اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہ والاونسز بل رومینہ خورشید عالم پیش کرینگی۔
بین الاقوامی امتحانی بورڈ ترمیمی بل 2024کی منظوری بھی ایجنڈے میں شامل ہے ، اس کے علاوہ تحفظ والدین بل 2025، گھریلوں تشدد کی روک تھام و تحفظ بل ایجنڈے میں شامل ہے۔
Currency Exchange Rate Tuesday February 11, 2024
اسلام آباد میں جلسے جلوسوں پر پابندی سے متعلق پرامن اجتماع امن و عامہ ترمیمی بل 2025 بھی ایجنڈے کا حصہ ہے، اسامہ احمد میلا پرامن اجتماع و امن عامہ ترمی بل ایوان میں پیش کرینگے۔
Ansa Awais Content Writer.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: ایجنڈے میں
پڑھیں:
آئینِ پاکستان میں کہیں نہیں لکھا کہ 6 کینالز کی منظوری صدر نے دینی ہے، سراج درانی
احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سابق اسپیکر سندھ اسمبلی نے کہا کہ پیپلز پارٹی پر الزامات تو لگائے جا رہے ہیں لیکن کوئی دستاویزی ثبوت تو پیش کریں، عظمیٰ بخاری کے الزامات کا جواب شرجیل میمن دے چکے اور دے بھی رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ سابق اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کا کہنا ہے کہ سندھ اسمبلی نے 6 کینالز کے خلاف قرارداد پاس کی ہے۔ رہنما پاکستان پیپلز پارٹی آغا سراج درانی نے احتساب عدالت میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ صدر آصف زرداری سے ملاقات نہیں ہوئی، ڈاکٹر اجازت نہیں دے رہے، ڈاکٹرز کے کہنے پر صدرِ پاکستان آرام کر رہے ہیں۔ پی پی پی رہنما نے بتایا ہے کہ 6 کینالز کے معاملے پر ہم خود احتجاج کر رہے ہیں، صدرِ پاکستان نے جوائنٹ سیشن میں کہا کہ ہم اس کو سپورٹ نہیں کریں گے۔
انہوں نے بتایا کہ چیئرمین بلاول بھٹو نے 4 اپریل کو واضح طور پر نہروں کی مخالفت کی ہے، تحصیل اور ضلعی سطح پر کینالز کے خلاف ریلیاں نکالی جا رہی ہیں۔ سابق اسپیکر سندھ اسمبلی نے کہا کہ پیپلز پارٹی پر الزامات تو لگائے جا رہے ہیں لیکن کوئی دستاویزی ثبوت تو پیش کریں، عظمیٰ بخاری کے الزامات کا جواب شرجیل میمن دے چکے اور دے بھی رہے ہیں۔ آغا سراج درانی نے سیاسی مخالفین سے سوال پوچھا کہ آئینِ پاکستان میں کہیں نہیں لکھا کہ 6 کینالز کی منظوری صدرِ پاکستان نے دینی ہے، اگر ایسا کچھ آئین میں لکھا ہے تو دکھایا جائے۔