Daily Mumtaz:
2025-02-11@12:30:44 GMT

سپریم کورٹ میں بھرتیوں کیخلاف کھڑے رہیں گے، حامد خان

اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT

سپریم کورٹ میں بھرتیوں کیخلاف کھڑے رہیں گے، حامد خان

سپریم کورٹ میں نئے ججوں کی تعیناتی پر پی ٹی آئی کے سینئر رہنما حامد خان کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ میں جو بھرتیاں ہوئی ہیں، ہم اس کے خلاف کھڑے رہیں گے اور ان کو واپس جانا پڑے گا۔

نجی ٹی وی پروگرام میں بات کرتے ہوئے حامد خان نے کہا کہ یہ غیرآئینی عمل تھا، 2 سینئر ججز اور اپوزیشن نمائندوں کے واک آؤٹ کے بعد اس عمل کی کوئی ساکھ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ یکطرفہ تعیناتیاں ہوئی ہیں، ہم انہیں چیلنج کریں گے اور یہ معاملہ فل کورٹ کے سامنے جانا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس فل کورٹ میں نئے ججز نہیں بیٹھ سکتے کیونکہ اُن کی تعیناتی متنازع ہوجائے گی۔

پی ٹی آئی سینئر رہنما نے کہا کہ جو کچھ اعلیٰ عدلیہ میں ہورہا ہے، اس طرح سے نظام نہیں چل سکتا ہے۔ وکلاء میں تقسیم مصنوعی ہے، جو لوگ دوسری طرف سے بات کررہے ہیں وہ وکلاء میں مقبول نہیں ہیں اور اپنے مفادات کا سوچ رہے ہیں۔

حامد خان نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ بار کے صدر کال دے کر دیکھیں، 10 لوگ بھی اکٹھے نہیں ہوں گے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: سپریم کورٹ کورٹ میں کہا کہ

پڑھیں:

دورانِ سروس وفات پانے والے سرکاری ملازم کے ایک فیملی ممبر کو ملازمت دینے کی سہولت ختم

حکومت نے دورانِ سروس وفات پانے والے سرکاری ملازمین کے ایک فیملی ممبر کو ملازمت دینے کی سہولت ختم کر دی ہے۔ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کے لیے تمام وزارتوں اور ڈویژنز کو باقاعدہ ہدایات جاری کر دی ہیں۔

اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق یہ سہولت سپریم کورٹ کے 18 اکتوبر 2024 کے فیصلے کے تحت واپس لی گئی ہے اور فیصلے کا اطلاق بھی سپریم کورٹ کے فیصلے کی تاریخ سے ہو گا ۔ تاہم دورانِ سروس انتقال کر جانے والے ملازمین کے اہلِ خانہ کو وزیرِاعظم معاونت پیکج کے تحت دیگر مراعات فراہم کی جاتی رہیں گی۔

میمورنڈم کے مطابق اس فیصلے کا اطلاق قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کے اُن شہداء پر نہیں ہوگا جو دہشت گردی کے واقعات میں جان کا نذرانہ پیش کرتے ہیں۔ مزید برآں، سپریم کورٹ کے فیصلے سے قبل کی جانے والی تقرریوں پر بھی اس کا اطلاق نہیں ہوگا۔

حکومتی فیصلے کے بعد تمام وزارتوں اور ڈویژنز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اس پر سختی سے عمل درآمد یقینی بنائیں۔

متعلقہ مضامین

  • انسانی حقوق کا ایجنڈا تبدیل کیے جانے پر چیئرمین قائمہ کمیٹی برہم
  • عدالتوں میں ججوں کی سیاسی تعیناتیاں ہو رہی ہیں، عابد زبیری
  • ججز تعیناتیوں اور 26ویں ترمیم کیخلاف احتجاج: وکلا کا ڈی چوک جانے کا فیصلہ، پولیس سے آمنا سامنا
  • ’لگتا ہے وکلاء چاہتے ہیں لوگ قید میں سڑتے رہیں‘ ملٹری کورٹس کیس کی سماعت کل تک ملتوی
  • سپریم کورٹ میں ملٹری کورٹس کیس کی سماعت کل تک ملتوی
  • 26 ویں ترمیم آئین کا حصہ ہے، اسے پارلیمنٹ یا سپریم کورٹ ہی ختم کر سکتی ہے: جسٹس محمد علی مظہر
  • 26 ویں ترمیم آئین کا حصہ ہے، اسے پارلیمنٹ یا سپریم کورٹ ہی ختم کرسکتا ہے: جسٹس محمد علی مظہر
  • 26 ویں ترمیم کو پارلیمنٹ یا سپریم کورٹ کا فیصلہ ہی ختم کر سکتا ہے، جسٹس محمد علی مظہر
  • دورانِ سروس وفات پانے والے سرکاری ملازم کے ایک فیملی ممبر کو ملازمت دینے کی سہولت ختم