UrduPoint:
2025-04-13@16:18:47 GMT

ٹرمپ نے اسٹیل، ایلومینیم پر 25 فیصد محصولات عائد کر دیں

اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT

ٹرمپ نے اسٹیل، ایلومینیم پر 25 فیصد محصولات عائد کر دیں

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 11 فروری 2025ء) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے وعدے پر عمل کرتے ہوئے اسٹیل اور ایلومینیم کی تمام طرح کی درآمدات پر "بغیر کسی استثناء یا کسی چھوٹ کے" 25 فیصد اضافی محصولات کا اعلان کر دیا ہے۔

امریکی صدر ٹرمپ نے اوول آفس میں ایگزیکٹو آرڈرز پر دستخط کرتے ہوئے کہا، "آج میں اسٹیل اور ایلومینیم پر اپنے ٹیرف کو آسان بنا رہا ہوں۔

یہ 25 فیصد ہے، بغیر کسی استثناء یا چھوٹ کے۔"

ٹرمپ نے بین الاقوامی فوجداری عدالت کو ’غیر قانونی‘ قرار دے کر پابندیاں لگا دیں

ان کا مزید کہنا تھا کہ ایسا کرتے ہوئے وہ انتخابی مہم کے دوران درآمدات پر محصولات عائد کرنے کے اپنے وعدے کو پورا کر رہے ہیں اور یہ دوسرے ممالک کی طرف سے امریکی برآمدات پر عائد کردہ محصولات سے مماثلت رکھتی ہیں۔

(جاری ہے)

ٹرمپ نے اس بات کی جانب بھی اشارہ کیا کہ وہ آٹوموبائلز، فارماسیوٹیکلز اور کمپیوٹر چپس پر اضافی محصولات عائد کرنے پر بھی غور کریں گے۔

نئی امریکی پابندیاں 'غیر قانونی' اور 'غیر منصفانہ'، ایران

امریکہ کو دوبارہ امیر بنانے کا منصوبہ

درآمدات پر انحصار کرنے والے امریکی کاروباروں نے اس پر خدشات کا اظہار کیا ہے، تاہم ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ان کے یہ منصوبے ملکی پیداوار کو فروغ دیں گے۔

انہوں نے متنبہ کیا کہ کسی کو بھی کوئی استثنیٰ حاصل نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ "یہ ایک بڑی بات ہے، یہ امریکہ کو دوبارہ امیر بنانے کا آغاز ہے۔"

ٹرمپ اور کم میں دوستی سے جنوبی کوریا کو الگ تھلگ پڑنے کا خدشہ

انہوں نے مزید کہا کہ "ہماری قوم کو اس بات کی ضرورت ہے کہ اسٹیل اور ایلومینیم امریکہ میں بنائے جائیں، غیر ملکی زمینوں پر نہیں۔

"

جب صدر سے یہ پوچھا گیا کہ کیا محصولات میں اضافہ صارفین کے لیے قیمتوں میں اضافے کا سبب نہیں بنے گا، تو انہوں نے کہا، "بالآخر یہ سستا ہو گا۔ یہ ہماری عظیم صنعتوں کے لیے امریکہ واپس آنے کا وقت ہے۔۔۔۔ یہ بہت سی دیگر صنعتوں میں سے پہلی ہے۔"

امریکہ اسٹیل میں دنیا کا سب سے بڑا درآمد کنندہ ہے اور کینیڈا، برازیل نیز میکسیکو کو اس کے تین بڑے سپلائرز کے طور پر شمار کیا جاتا ہے۔

روس اور امریکہ کے مابین یوکرین کے معاملے پر رسہ کشی

یورپی یونین محصولات کا جواب کے لیے تیار

فرانس نے یورپی یونین کے ساتھ تجارتی جنگ کے خلاف امریکہ کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یورپی یونین رکن ممالک پر عائد محصولات کا جواب دینے کے لیے تیار ہے۔

فرانسیسی وزیر خارجہ ژاں نوئل باروٹ نے کہا، "جب ہمارے مفادات کے دفاع کی بات آتی ہے تو اس میں کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہے۔

"

ٹرمپ کی عائد کردہ پابندیاں: بین الاقوامی فوجداری عدالت کی طرف سے مذمت

انہوں نے ایک مقامی میڈیا ادارے سے بات چیت میں کہا کہ یورپی یونین وہی طریقہ اختیار کرے گی جو ٹرمپ کی گزشتہ مدت کے دوران کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا، "یقیناً یہ کوئی تعجب کی بات نہیں ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے سن 2018 میں یہ پہلے بھی کیا تھا۔"

انہوں نے کہا کہ اس "وقت بھی ہم نے اس کا ہو بہو جواب دیا تھا۔

یورپی یونین کے ساتھ تجارتی جنگ میں داخل ہونے میں کسی کو دلچسپی نہیں ہے۔" ٹیرف کا بدلہ ٹیرف ہے، شولس

جرمن چانسلر اولاف شولس کا کہنا ہے کہ ٹیرف سے متعلق ٹرمپ کی دھمکیوں پر تفصیل سے تبصرہ کرنا فی الوقت قبل از وقت ہو گا۔ تاہم انہوں نے کہا کہ سادہ اصول یہ ہے کہ ٹیرف کا بدلہ ٹیرف ہے۔

انہوں نے پیر کے روز مشرقی جرمنی کے شہر شورین میں سوشل ڈیموکریٹ انتخابی مہم کے ایک پروگرام میں کہا، "جو کوئی بھی محصولات عائد کرتا ہے اسے بدلے میں جوابی محصولات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

"

شولس نے مزید کہا کہ "یہ واضح ہے کہ جب یہ ہم تک باضابطہ طور پر پہنچے گا، تو یورپی یونین کے طور پر ہم اسے بہت قریب سے دیکھیں گے۔"

انہوں نے کہا کہ موجودہ غیر یقینی صورتحال کے درمیان اس پر کچھ اور کہنا درست نہیں ہے، تاہم انہوں نے کہا کہ جب اس پر موقف مستحکم ہو جائے گا، تو یورپی یونین کے لیے اس معاملے پر "واضح" اور پختہ پالیسی کا مظاہرہ کرنا اہم ہو گا۔

ص ز/ ج ا (اے ایف پی، اے پی، روئٹرز)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے محصولات عائد کر انہوں نے کہا کہ یورپی یونین کے محصولات کا کرتے ہوئے نہیں ہے کے لیے

پڑھیں:

ٹرمپ کیجانب سے عائد ٹیرف پر نریندر مودی خاموش کیوں ہے، سنجے راوت

شیو سینا کے رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ پوری دنیا ٹرمپ کے خلاف غصے میں جل رہی ہے، صرف ایک ملک ٹرمپ اور انکے ٹیرف کے خلاف ناراض نہیں ہے۔ اسلام ٹائمز۔ شیو سینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عائد کردہ "ٹیرف" بھارت کے مختلف اداروں کو متاثر کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسٹاک مارکیٹ مسلسل گر رہی ہے لیکن ہمارے وزیراعظم نریندر مودی نے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔ شیو سینا (یو بی ٹی) کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے اس معاملے کو لے کر نریندر مودی پر نشانہ لگایا ہے۔ انہوں نے نریندر مودی کو "خاموش وزیر اعظم" قرار دیا۔ ممبئی میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے سنجے راوت نے کہا کہ ٹرمپ بھارت کو برباد کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا ٹرمپ کے خلاف غصے میں جل رہی ہے، صرف ایک ملک ٹرمپ اور ان کے ٹیرف کے خلاف ناراض نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ منموہن سنگھ کو مون سنگھ کہا جاتا تھا کیونکہ وہ زیادہ بات نہیں کرتے تھے، تو اب مودی کیوں نہیں بول رہے، وہ "خاموش وزیراعظم" کیوں بن گئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  •  ہمیں اسرائیل، امریکہ، اور یورپی یونین کی تمام مصنوعات کا مکمل بائیکاٹ کرنا ہوگا، ڈاکٹر فضل حبیب 
  • فیکٹ چیک: محصولات کے بارے میں صدر ٹرمپ کے جھوٹے دعوے
  • یورپی یونین میں مضر صحت کیمیکلز سے بنے کھلونوں پر پابندی
  • ٹیرف وار: چین کا امریکا پر جوابی حملہ، مصنوعات پر ٹیکس 125 فیصد کردیا
  • چین نے امریکی مصنوعات پر مزید ٹیکس عائد کردیا؛ شرح 125 فیصد تک جا پہنچی
  • چینی صدر کا یورپی یونین سے اتحاد پر زور، امریکی یکطرفہ تجارتی پالیسیوں پر تنقید
  • ٹیرف کی جنگ میں کوئی فاتح نہیں ہے ، چینی صدر
  • یورپی کمیشن کا امریکہ پر جوابی ٹیرف میں 90 دن کی تاخیر کا اعلان
  • ٹرمپ ٹیرف سے بچنے کے لیے ایپل نے 15 لاکھ آئی فون بھارت سے امریکا کیسے منگوائے؟
  • ٹرمپ کیجانب سے عائد ٹیرف پر نریندر مودی خاموش کیوں ہے، سنجے راوت