اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی 6 اور بشریٰ بی بی کی ایک مقدمے میں ضمانت میں 25 فروری تک توسیع کردی۔

ایڈیشنل سیشن جج محمد افضل مجوکا نے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی ضمانت کی درخواستوں  پر سماعت کی۔ جیل حکام کی جاب سے بانی پی ٹی آئی کی بذریعہ ویڈیو لنک حاضری پر جواب جمع نہ کروایا گیا۔ معاون وکیل نے کہا کہ عمران خان کی بذریعہ ویڈیو لنک حاضری نہیں لگوائی جا رہی۔ بانی پی ٹی آئی کے وکیل خالد یوسف چوہدری عدالت میں پیش ہوئے۔

جج افضل مجوکا نے وکلا کو ہدایت کی کہ اگلی سماعت پر اپنے دلائل دیں میں اسی مہینے ضمانتوں پر فیصلہ کروں گا۔ عدالت نے بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کی عبوری ضمانت میں 25 فروری تک توسیع کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

  عدالت نے بشریٰ بی بی کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کیا ہوا ہے۔ بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کے خلاف سال 2023 میں مقدمات درج کیے گئے تھے۔ مقدمات تھانہ کوہسار، رمنا، ترنول ، کراچی کمپنی اور سیکریٹریٹ میں درج ہیں۔ بانی پی ٹی آئی پر احتجاج، جلاؤ گھیراؤ، اقدام قتل کی دفعات کے تحت مقدمات درج ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کی

پڑھیں:

مقدمات میں بدنیتی سے بغیر کسی قانونی جواز کے ملوث کیا گیا، بشریٰ بی بی کا تحریری بیان

پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے کہا ہے کہ مجھے مقدمات میں بدنیتی سے بغیر کسی قانونی جواز کے ملوث کیا گیا ہے.مجھے اور میرے خاوند کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کیلئے جھوٹے مقدمات بنائے گئے ہیں۔بشریٰ بی بی کے نومبرسے متعلق مقدمات میں اپنا تحریری بیان دے دیا ہے.تحریری بیان کی کاپی   نجی نیوز نے حاصل کرلی ہے۔بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ نے کہا کہ اپنی تمام زندگی قانون اور آئین کے مطابق گزاری ہے، مقدمات میں بدنیتی سے بغیر قانونی جواز کے ملوث کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ میں سیاسی جماعت پی ٹی آئی کے بانی کی شریک حیات ہوں، بانی نے اپنی تمام تر زندگی قانون و آئین کی بالا دستی کے لئے وقف کردی ہے۔بشریٰ بی بی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے کبھی بھی کوئی آئین اور قانون کے منافی کام نہیں کیا. میرے شوہر کے دیگر خاندان کے افراد کو بھی مختلف جھوٹے مقدمات میں ملوث کیا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ مجھے اور میرے خاوند کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کیلئے جھوٹے مقدمات بنائے گئے. مجھے غیر قانونی طور پر ملوث کیا گیا۔بیان کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ میں نے کبھی بھی کسی غیر آئینی،غیر قانونی سرگرمی میں بالواسطہ یا بلا واسطہ حصہ نہیں لیا ہے۔بشریٰ بی بی نے کہا کہ مجھے سوچی سمجھی سازش کے تحت مذموم مقاصد کی تکمیل کے لئے ملوث کیا گیا، میرا وقوعہ سے کسی قسم کا تعلق واسطہ نہ ہے۔انہوں نے کہا کہ 19 نومبر 2024 کا مبینہ بیان جو مجھ سے منسوب کیا جا رہا ہے، وہ بیان آئین و قانون کے مطابق تھا۔یہ مبینہ بیان دیا تو اس دن اور اس کے بعد مقدمہ ہذا کے اندراج تک میرے خلاف میرے بیان کی بابت قطعاً کوئی قانونی کارروائی نہیں کی گئی. یہ مبینہ بیان آئین اور قانون کے عین مطابق تھا۔عمران خان کی اہلیہ نے کہا کہ مجھے اور میرے شوہر کو پاکستانی شہری ہونے کی حیثیت سے تمام آئینی وقانونی حقوق حاصل ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • شبلی فراز و فیصل جاوید کی حفاظتی ضمانت میں توسیع، مقدمات میں گرفتار نہ کرنے کا حکم
  • بشریٰ بی بی کو راولپنڈی کے 10 مقدمات میں شامل تفتیش کرنے کا حکم
  • بشریٰ بی بی راولپنڈی کے 10 مقدمات میں شامل تفتیش
  • مقدمات میں بدنیتی سے بغیر کسی قانونی جواز کے ملوث کیا گیا، بشریٰ بی بی کا تحریری بیان
  • انسداد دہشتگردی عدالت سے  عمر ایوب اور  زرتاج گل کی ضمانتوں میں توسیع
  • انسداد دہشتگردی عدالت سے عمر ایوب اور زرتاج گل کی ضمانتوں میں توسیع
  • عمران خان سے ملاقات نہ کروانے پرسپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کیخلاف توہین عدالت درخواست سماعت کیلئے مقرر
  • بشریٰ بی بی کی شامل تفتیش ہونے کیلئے عمران سے ملاقات کی شرط مان لی گئی
  • 31  مقدمات میں بیان‘ شوہر اور وکیل سے مشاورت کا موقع دیا جائے: بشریٰ بی بی