عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کا خصوصی وفد آج چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی سے ملاقات کرے گا۔

رپورٹ کے مطابق ذرائع کا کہنا تھا کہ  آئی ایم ایف وفد کے خصوصی وفد کی چیف جسٹس سے ملاقات آج دن 11 بج کر 30  منٹ پر ہوگی۔

 ذرائع کے مطابق ملاقات کے دوران چیف جسٹس آئی ایم ایف وفد کو عدالتی نظام اور اس میں اصلاحات کے حوالے سے  بریفنگ دیں گے۔

دوسری جانب ایک  بلین ڈالر قرض کی دوسری قسط کے لیے جائزہ مذاکرات کے آغاز سے 3ہفتے پہلے وزیر اعظم شہباز شریف اورآئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا آج دبئی میں ملاقات کریں گے.

حکومتی اور سفارتی ذرائع نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا کہ یہ سائیڈ لائن ملاقات دبئی میں ورلڈ گورنمنٹس سمٹ اجلاس کے موقع پر ہوگی.

ملاقات کی درخواست  پاکستان کی جانب سے کی گئی گئی ۔متحدہ عرب امارات کی حکومت سربراہی اجلاس کا اہتمام کر رہی ہے, وزیراعظم کے ہمراہ نائب وزیراعظم اسحق ڈار اور کابینہ کے دیگر اہم ارکان سمیت اعلیٰ سطح کا وفد بھی ہے۔

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کو پرتگال کے شہر لزبن سے واپسی پر اجلاس میں شامل ہونے کو کہا گیا ہے۔آئی ایم ایف کی ایم ڈی اور وزیر اعظم کے درمیان ملاقات کا مقصد فوری طور پر معلوم نہیں ہو سکا ۔

وزیراعظم اور منیجنگ ڈائریکٹر کے درمیان ہونے والی ملاقات پر آئی ایم ایف اور وزارت خزانہ کی جانب سے کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: آئی ایم ایف چیف جسٹس

پڑھیں:

چیف جسٹس نے آئی ایم ایف کے وفد سے ملاقات کی کہانی سنا دی

چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی صحافیوں سے گفتگو میں آئی ایم ایف کے وفد سے ہونے والی ملاقات کا احوال بتا دیا۔

تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف مشن سے ملاقات کےبعد چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی نے صحافیوں سے ملاقات کی۔ملاقا ت کے دوران چیف جسٹس نے کہا کہ ئی ایم ایف وفد کی ملاقات پر بریفنگ دوں گا اور بانی پی ٹی آئی کے خط اور نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی پر بات کروں گا۔

انھوں نے بتایا کہ آئی ایم ایف وفد کو جواب دیا ہم نے آئین کے تحت عدلیہ کی آزادی کاحلف اٹھا رکھا ہے، یہ ہمارا کام نہیں ہے آپ کو ساری تفصیل بتائیں، اس کے علاوہ وفد کو نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی کے ایجنڈے کےبارےمیں بتایا اور کہا ماتحت عدلیہ کی نگرانی ہائیکورٹس کرتی ہیں.چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ جس پر وفد نے کہا معاہدوں کی پاسداری، پراپرٹی حقوق پرہم جاننا چاہتے ہی تو میں نے جواب دیا اس پر اصلاحات کر رہے ہیں ، ان کو بتایا کہ آپ بہترین وقت پر آئے۔

انھوں نے مزید بتایا کہ آئی ایم ایف وفد کو عدالتی ریفارمز،نیشنل جوڈیشل پالیسی سےآگاہ کیا اور پروٹیکشن آف پراپرٹی رائٹس کے حوالے سے تجاویز دیں ، نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی پر بھی بات کروں گا۔جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا کہ وفد کو بتایا ہم تجویز دیں گے، ہائیکورٹس میں جلد سماعت کیلئے بنچز وہ بنائیں گے، جس پر آئی ایم ایف وفد سے کہا جو آپ کہہ رہے ہیں وہ دو طرفہ ہونا چاہیے، پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری کاتحفظ چاہتےہیں اور ہمیں عدلیہ کیلئےآرٹیفشل انٹیلی جنس چاہیےہوگی۔

ان کا مزید بتانا تھا کہ مجھے وزیراعظم کا خط بھی آیا تو اٹارنی جنرل کے ذریعے سلام کا جواب بھجوایا ، وزیراعظم شہبازشریف کو پیغام دیا کہ ان کے خط کا جواب نہیں دوں گا ،وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کو سپریم کورٹ مدعو کیا ہے ، وزیراعظم صاحب کو بذریعہ اٹارنی جنرل کہا اپنی ٹیم کے ساتھ آئیں، ہم نے قائد حزب اختلاف سے بھی بڑی مشکل سے رابطہ کیا، ہم سے یہ توقع نہ کریں کہ ایک ہی میٹنگ میں سارے جواب ملیں گے۔چیف جسٹس نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن دونوں سےعدالتی اصلاحات کیلئے ایجنڈا مانگا ہے، پاکستان ہم سب کا ملک ہے۔

متعلقہ مضامین

  • چیف جسٹس نے آئی ایم ایف کے وفد سے ملاقات کی کہانی سنا دی
  • چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی نے عمران خان کے خط سے متعلق کیا کہا؟
  • آئی ایم ایف کے وفد کی چیف جسٹس یحییٰ آفریدی سے ملاقات
  • آئی ایم ایف وفد کی چیف جسٹس پاکستان سے ملاقات ختم
  • چیف جسٹس پاکستان سے آئی ایم ایف وفد کی ملاقات،عدالتی نظام اور اصلاحات سے متعلق گفتگو 
  • بانی نے جسٹس یحییٰ آفریدی سےکہا ہے فیصلہ کریں رول آف لاء کے ساتھ کھڑا ہونا ہے یا نہیں: علیمہ خان
  • جوڈیشل کمیشن اجلاس ملتوی کیا جائے، سینیٹر علی ظفر کا یحییٰ آفریدی کو خط
  • ججز کی تعیناتی کے معاملے پر سینیٹر علی ظفر کا چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو خط
  • جوڈیشل کمیشن کے رکن سینیٹر علی ظفرکا چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو خط