کراچی (نیوز ڈیسک) ممبئی میں مقیم پاکستانی خاتون نے شناختی کارڈ کی تجدید کے لیے کراچی جانے کی اجازت مانگی جسے عدالت نے مسترد کر دیا۔

ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق 27 سالہ خدیجہ رنگوالا جو گزشتہ 15 سالوں سے بھارت میں رہائش پذیر ہیں، انہیں نیا پاکستانی پاسپورٹ حاصل کرنے کے لیے شناختی کارڈ درکار ہے لیکن ان کے ماضی کا مجرمانہ ریکارڈ اور بھارتی شہریت کے حوالے سے اُٹھنے والے سوالات نے اس درخواست کو ناکام بنا دیا۔

سیشن جج وشال گائیکے نے کہا کہ بیرون ملک سفر کے حق کو بنیادی حق قرار دیا گیا ہے اور بھارتی آئین کے تحت ضمانت شدہ بنیادی حقوق غیر ملکیوں کو بھی دستیاب ہیں لیکن موجودہ کیس میں درخواست گزار واضح طور پر ایک پاکستانی شہری ہیں جنہیں بھارتی عدالت نے جرائم میں قصوروار ٹھہرایا ہے، ان کے خلاف سنگین الزامات تھے، انہوں نے یہ حقیقت چھپائی کہ یہ پاکستانی شہری ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

حکومت کو کیپٹیو پاور پلانٹس سے لیوی وصولی کی اجازت

اسلام آباد:

اسلام آباد ہائیکورٹ نے حکومت کو کیپٹیو پاور پلانٹس سے گیس لیوی وصولی کی اجازت دے دی، تاہم پارلیمنٹ سے متعلقہ آرڈیننس کی توثیق تک رقم کے استعمال سے روک دیا۔

عدالت نے کیپٹیو پاور پلانٹس استعمال کرنیوالے فیکٹری مالکان سے 791روپے فی ملین برٹش تھرمل یونٹ گیس لیوی وصولی کے خلاف تین ہفتے قبل جاری حکم امتناع مشروط طورپر ختم کر دیا، اس سے آئی ایم ایف کے خدشات وقتی طور پر دور ہو گئے۔ یہ لیوی آئی ایم ایف کی ہدایات پر لگائی گئی تاکہ صنعتیں نیشنل گرڈ پر منتقل کی جا سکیں۔ حکومت لیوی کی رقم بجلی کی قیمتوں میں ایک روپیہ فی یونٹ کمی کے لیے استعمال کرنا چاہتی ہے۔

 عدالت نے ہدایت کی کہ لیوی کی مد میں وصول رقم متعلقہ آرڈیننس کی مدت تک فیڈرل  کنسولیڈیٹڈ فنڈ میں جمع اور اسے آرڈیننس میں بیان مقصد کے علاوہ کسی اور مد میں استعمال نہ کی جائے، نیز آرڈیننس کی پارلیمنٹ توثیق نہ کرے  تو اس کی مدت ختم ہونے پر پوری رقم درخواست گزاروں کو بلا تاخیر واپس کی جائے۔

 حکومت نے فروری میں آرڈیننس کے ذریعے کیپٹیو پاور پلانٹس پر لیوی عائد کی مگر ریٹس جاری نہ کیے۔آئی ایم ایف کے ساتھ  اس معاملے پر مذاکرات کے بعد حکومت نے سات مارچ کو کیپٹیو پاور پلانٹس کے لیے گیس کے نرخوں میں23 فیصد اضافہ کرتے ہوئے 791 روپے فی ملین برٹش تھرمل یونٹ لیوی عائد کر دی، جس کا مقصدکیپٹیو پاور پلانٹس کی حوصلہ شکنی اور صنعتوں کو نیشنل گرڈ پر منتقل کرنا تھا۔ اس حکومتی فیصلے کے خلاف 20 بڑی ٹیکسٹائل ایکسپورٹ اور کیمیکل کمپنیاں عدالت پہنچ گئیں۔

 دوران سماعت اٹارنی جنرل نے حکم امتناع کو آرٹیکل 199اور 89 کی خلاف ورزی قرار دیا جوکہ صدر کو آرڈیننس جاری کرنے کا اختیار دیتے ہیں، اس لئے آرڈیننس کو غیر آئینی قرار دینا مناسب نہیں۔

درخواست گزاروں نے عدالت سے استدعا کی کہ آرڈیننس کو غیر آئینی قرار دے ، وہ پہلے ہی گیس پر سیلز ٹیکس ادا کر رہے ہیں، دوہرا ٹیکس آئین کی خلاف ورزی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • حکومت کو کیپٹیو پاور پلانٹس سے لیوی وصولی کی اجازت
  • نادرا نے ڈاکخانوں میں قائم شناختی کارڈ فراہمی کے کاونٹرز بند کر دیئے
  • امریکا نے ممبئی حملوں کے مبینہ ملزم پاکستانی نژاد تہور رانا کو بھارت کے حوالے کردیا
  • نادرا نے ملک بھر میں پوسٹ آفسز میں شناختی کارڈ سروس بند کردی
  • افغانیوں کو شناختی کارڈ جاری کرنے کے معاملہ پر نادرا اہلکار گرفتار
  • افغان باشندوں، غیرملکیوں کو شناختی کارڈ جاری کرنے کا معاملہ، نادرا اہلکار گرفتار
  • امریکا نے ممبئی حملوں میں ملوث پاکستانی نژاد کینیڈین شہری بھارت کے حوالے کر دیا
  • نادرا نے پوسٹ آفیسز میں شناختی کارڈ سروس کیوں بند کردی؟
  • شہریوں کیلئے اہم خبر، نادرا نےعوامی سہولیات بند کر دیں
  • شیخ رشید کا مؤقف وقت آنے پر دینے کا اعلان، عدالت میں پیشی کے دوران میڈیا سے گفتگو