وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کا خواتین اور لڑکیوں کے عالمی دن برائے سائنس پر خصوصی پیغام میں کہنا تھا کہ سائنس اور ٹیکنالوجی کی دنیا میں خواتین کا کردار محض ضروری نہیں بلکہ ناگزیر ہے۔مریم نوازنے کہا کہ ترقی کےلئے اپنی بیٹیوں کو جدید علوم اور آئی ٹی کی مہارتوں سے آراستہ کرنا ہوگا، پنجاب حکومت خواتین اور لڑکیوں کو سائنسی و تکنیکی میدان میں آگے لانے کے لیے عملی اقدامات کر رہی ہے،ہونہار سکالرشپ پروگرام سے ہزاروں طالبات کو بالخصوص سائنسی شعبوں میں مکمل ٹیوشن فیس دی جا رہی ہے۔مریم نواز کا مزید کہنا تھا کہ اب پنجاب میں کسی بیٹی کا خواب وسائل کی کمی کے باعث ادھورا نہیں رہے گا،لیپ ٹاپ سکیم کا مقصدِ طالبات کی جدید علوم اورٹیکنالوجی تک رسائی فراہم کرنا ہے،لیپ ٹاپ سکیم سے ہماری بیٹیاں اپنی تعلیمی اور پیشہ ورانہ مہارتوں کو مزید نکھار سکیں گی،ایڈوانس آئی ٹی ٹریننگ پروگر ا مز سے خواتین عالمی ڈیجیٹل مارکیٹ میں نمایاں مقام حاصل کر رہی ہیں۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ عوام بالخصوص طالبات کے لئے لاہور میں مفت وائی فائی پروگرام کا آغاز کیا گیا ہے، پاکستان کی ترقی خواتین کی ترقی سے منسلک ہے،اپنی بیٹیوں کو ہر وہ سہولت دیں گے جو سائنس، ٹیکنالوجی اور آئی ٹی میں عالمی معیار کے مطابق آگے بڑھنے میں مدد دے،ایسا پنجاب بنا رہے ہیں جہاں خواتین ترقی کی راہ میں کسی سے پیچھے نہ رہیں بلکہ سب سے آگے ہوں۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: ا ئی ٹی

پڑھیں:

سائنس میں خواتین اور لڑکیوں کا عالمی دن منایا جا رہا ہے

لاہور : آج 11 فروری کو دنیا بھر میں سائنس میں خواتین اور لڑکیوں کا عالمی دن منایا جا رہا ہے۔ اس دن کا مقصد سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں خواتین کے کردار کو تسلیم کرنا اور مزید خواتین کو اس میدان میں شامل کرنے کی کوشش کرنا ہے۔

یہ دن اقوام متحدہ کی طرف سے منظور کی گئی قرارداد کی یاد دلاتا ہے جس کے تحت سائنس میں خواتین کی مکمل رسائی اور شراکت کو یقینی بنانے کے لیے 11 فروری کو مخصوص کیا گیا۔ اس دن کو منانے کا مقصد دنیا بھر میں سائنس کے شعبے میں خواتین کی خدمات کو سراہنا اور ان کے بارے میں آگاہی پھیلانا ہے۔

اگرچہ خواتین دنیا کے مختلف شعبوں میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں، سائنسی میدان میں ان کی تعداد ابھی بھی کم ہے، اور اس دن کا مقصد خواتین کو اس شعبے میں مزید ترقی کی طرف راغب کرنا ہے۔

پاکستان میں 2015 کی ایک تحقیق کے مطابق، 37 فیصد خواتین میڈیکل سائنس میں کام کر رہی ہیں، 33.8 فیصد نیچرل سائنسز میں، اور 15.4 فیصد انجینئرنگ اور ٹیکنالوجی کے شعبے سے وابستہ ہیں۔ اس کے علاوہ، 11 فیصد خواتین زرعی سائنس میں اور 39.9 فیصد سماجی علوم میں کام کر رہی ہیں۔

یہ بات خوش آئند ہے کہ پاکستان میں خواتین سائنسدانوں کی بڑی تعداد نیچرل سائنسز سے منسلک ہے۔ اقوام متحدہ کا ماننا ہے کہ اگر خواتین اس میدان میں مزید دلچسپی لیں تو یہ فرق جلد ختم ہو سکتا ہے اور 2030 تک خواتین اور مردوں کے درمیان سائنسی شعبے میں فرق ختم ہو جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • چور ڈاکو کہنے کا سبق دینے والے خیر خواہ نہیں ہو سکتے: مریم نواز
  • سائنس وٹیکنالوجی کی دنیا میں خواتین کا کردارناگزیر ہے‘ مریم نوازشریف
  • سائنس میں خواتین اور لڑکیوں کا عالمی دن منایا جا رہا ہے
  • ترقی کیلئے بیٹیوں کو آئی ٹی کی مہارتوں سے آراستہ کرنا ہوگا: مریم نواز شریف
  • محنت سے عوامی خدامت جاری رکھنا ہے ، نوازشریف قائد ترقی کا نام ، مریم نواز: تجاوزات خاتمے سے متاثرہ چھوٹے کاروبار کی بحالی کا حکم
  • مہنگائی میں کمی سے عوام کو سکھ کا کچھ سانس آیا ہے، نواز شریف
  • اللہ تعالیٰ نے تیزی سے گڑھے میں گرتے ملک اور قوم کو بچا لیا، نواز شریف
  • پنجاب میں بہت عرصے بعد عوام میں خوشی اور اطمینان نظر آ رہا ہے، نواز شریف
  • پنجاب واحد صوبہ جہاں مہنگائی کی شرح کم ہے، مریم نواز کا دعویٰ