سوزوکی آلٹو کی تازہ قیمت اور انسٹالمنٹ پلان سامنے آ گیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستان میں مقبول ترین گاڑیوں میں شمار ہونے والی سوزوکی آلٹو، جو اپنی ایندھن کی بچت، کم لاگت اور جدید ڈیزائن کی بدولت جانی جاتی ہے، جو کہ اب آسان قسطوں پر دستیاب ہے۔سوزوکی آلٹو جدید اور ایروناڈینامک ڈیزائن کے ساتھ پیش کی گئی ہے، جو اسے ایک منفرد اور دلکش شکل دیتا ہے۔ اس کے بڑے سائز کے ہیڈ لیمپس، خوبصورت دروازے اور شاندار بیک ڈیزائن اسے نہایت پرکشش بناتے ہیں۔
اندرونی حصے میں وسیع کیبن اسپیس، جدید MP5 ٹچ اسکرین اور اسٹوریج ایکسیسریز موجود ہیں جو آرام دہ سفر کا مکمل احساس فراہم کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ، آلٹو میں جدید حفاظتی خصوصیات جیسے کہ سیٹ بیلٹس، ABS بریکس اور ایئربیگز بھی شامل کیے گئے ہیں، جو اسے نئی نسل کے لیے ایک محفوظ اور مثالی انتخاب بناتے ہیں۔ اس میں 660cc R-Series تھری سلینڈر پیٹرول انجن نصب کیا گیا ہے جو بہترین کارکردگی فراہم کرتا ہے۔
قیمت
سوزوکی آلٹو پاکستان میں چار مختلف ویریئنٹس میں دستیاب ہے، جن میں VX، VXR، VXR-AGS اور VXL-AGS شامل ہیں۔ ان تمام ماڈلز کی قیمتیں فروری 2025 کے لیے مقرر کی جا چکی ہیں، جن کے مطابق آلٹو VX کی قیمت 23 لاکھ 31 ہزار روپے، VXR کی قیمت 27 لاکھ 7 ہزار روپے، VXR-AGS کی قیمت 28 لاکھ 94 ہزار روپے اور VXL-AGS کی قیمت 30 لاکھ 45 ہزار روپے مقرر کی گئی ہے۔نجی بینک ’یو بی ایل ‘کی جانب سے فراہم کردہ فنانسنگ اسکیم کے تحت صارفین کو آلٹو کی خریداری کے لیے پانچ سالہ اقساط کا موقع دیا جا رہا ہے۔
مختلف ویریئنٹس کے لیے ڈاؤن پیمنٹ 6 لاکھ 99 ہزار روپے سے 9 لاکھ 13 ہزار روپے کے درمیان رکھی گئی ہے، جبکہ ماہانہ قسط 38 ہزار 809 روپے سے شروع ہو کر 50 ہزار 697 روپے تک ہے۔ یہ اسکیم خاص طور پر ان صارفین کے لیے متعارف کرائی گئی ہے جو محدود بجٹ میں بہترین گاڑی خریدنے کے خواہشمند ہیں۔یہ سہولت ان تمام صارفین کے لیے ایک بہترین موقع ہے جو سوزوکی آلٹو خریدنا چاہتے ہیں مگر یکمشت ادائیگی کے بجائے آسان ماہانہ اقساط میں خریداری کو ترجیح دیتے ہیں۔
کراچی: محمود آباد میں سلنڈر دھماکے سے بچی جاں بحق، تین افراد زخمی
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ہزار روپے کی قیمت کے لیے گئی ہے
پڑھیں:
پولیو کے خاتمے میں مشکلات بڑھ گئیں
پولیو کے خاتمے میں مشکلات بڑھ گئی ہیں، کراچی میں انسداد پولیو مہم کا ہدف پورا نہ ہو سکا۔نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے ذرائع کے مطابق انسداد پولیو مہم کے ہدف کا حصول مشکل ہو گیا ہے، کراچی میں سال کی پہلی انسداد پولیو مہم کے دوران 2 لاکھ 90 ہزار 89 بچے ویکسین پینے سے محروم رہ گئے۔ذراٸع این ای او سی کے مطابق مہم کے دوران 92 ہزار 628 والدین نے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کر دیا، اور ایک لاکھ 97 ہزار 461 بچوں تک رساٸی ممکن نہ ہو سکی۔مہم کے دوران 21 لاکھ 94 ہزار 899 گھرانوں میں پولیو کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا تھا، لیکن 19 لاکھ 18 ہزار 966 گھروں تک رسائی ممکن ہو سکی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ والدین کے عدم تعاون سے پولیو کے خاتمے میں مشکلات میں اضافہ ہو گیا ہے، انکاری کیسز بڑھنے کی وجہ سے پولیو مہم پر تحفظات پیدا ہو گئے ہیں، بتایا جا رہا ہے کہ والدین کی کونسلنگ کا کوئی نظام موجود نہیں ہے، اور پولیو ورکرز کو بھی سہولتیں میسر نہیں۔پولیو ورکرز کو طویل پیدل سفر کرنا پڑتا ہے، اور معاوضہ بھی انتہائی کم دیا جاتا ہے، پولیو مہم کے عملے کو کھانے اور سفری اخراجات خود کرنے ہوتے ہیں۔ اگر پولیو حکام مؤثر مہم چاہتے ہیں تو تھکا دینے والے اس کام میں خواتین ورکرز کو ریلیف اور مراعات دینی ہوں گی، تاکہ کارکردگی بہتر ہو سکے۔ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ پولیو وائرس کے خاتمے کے لیے صرف ویکسین ہی کافی نہیں ہے، بلکہ سینیٹیشن کے بہتر نظام کی بھی ضرورت ہے، اور سب سے بڑھ کر عوام کو پینے کا صاف پانی فراہم کرنا ہوگا، اس کے بغیر پاکستان سے پولیو کا خاتمہ مشکل ہے۔