چیف جسٹس نے واضح کہا اجلاس مؤخر نہیں ہوگا: رکن جوڈیشل کمشن
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) رکن جوڈیشل کمشن اختر حسین نے ججز تبادلوں کے حوالے سے انٹرویو میں کہا کہ جوڈیشل کمشن میں جسٹس منصور اور جسٹس منیب نے اجلاس مؤخر کرنے کا کہا۔ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے واضح کہا کہ اجلاس ملتوی نہیں ہو سکتا۔ میں نے جسٹس عامر فاروق کو سپریم کورٹ لانے کی مخالفت کی۔ جسٹس عامر فاروق کی ساکھ پر شک نہیں، سینیارٹی کا مسئلہ پہلے حل ہونا چاہئے۔ لاہور ہائیکورٹ کے دو ججز کے حوالے سے اجلاس میں تحفظات سامنے آئے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
بیرسٹر گوہر علی خان اور بیرسٹر علی ظفر نے بھی جوڈیشل کمیشن اجلاس سے متعلق اہم قدم اٹھا لیا
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں بیرسٹر گوہر علی خان اور بیرسٹر علی ظفر نے بھی جوڈیشل کمیشن اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا۔
سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ جوڈیشل کمیشن اجلاس میں 8 ججز کا فیصلہ ہونا تھا۔ تحریک انصاف نے 26ویں ترمیم کے خلاف درخواستیں دائر کی ہیں جو التواء میں ہیں، جب تک 26ویں آئینی ترمیم کا فیصلہ نہیں ہوتا تب تک جوڈیشل کمیشن مؤخر ہونا چاہیے تھا۔
جسٹس منصور علی شاہ اور منیب اختر نے خط میں کمیشن اجلاس مؤخر کرنے کا کہا، اجلاس مؤخر نہیں ہوا جس کے باعث ہم نے اجلاس میں شرکت نہیں کی، جوڈیشل کمیشن اجلاس جاری ہے لیکن ہم حصہ نہیں ہیں۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ جب تک سینیارٹی کا فیصلہ نہیں ہوتا تب تک اجلاس مؤخر ہونا چاہیے تھا۔ سینیارٹی کا مسئلہ بھی التواء پر ہے، لیکن ہماری نہیں مانی گئی۔چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کی زیرِ صدارت جوڈیشل کمیشن کا اجلاس جاری ہے جس کی کارروائی کا جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر نے بائیکاٹ کر دیا ہے۔
پاکستان ٹیم کیسے خطرناک ثابت ہوسکتی ہے؟ سابق آسٹریلوی کپتان نے بتادیا