اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) پاکستان کے دورے پر آئے آئی ایم ایف مشن نے مختلف اداروں کے حکام سے اہم ملاقاتیں کیں۔ ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف وفد کو انسداد بدعنوانی، مالی جرائم کی روک تھام کیلئے اقدامات سے آگاہ کیا گیا، مشکوک ٹرانسزیکشنز کی روک تھام اور منی لانڈرنگ کے خلاف اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔ وفد کو دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کیلئے موثر اقدامات سے آگاہ کیا گیا۔ آئی ایم ایف وفد نے فیڈرل لینڈ کمشن  فنانشل مانیٹرنگ یونٹ کے حکام، نیشنل اینٹی منی لانڈرنگ اینڈ کاؤنٹرنگ فنانسنگ ٹیررزم اتھارٹی حکام کابینہ ڈویژن وزارت خزانہ وزارت قاون کے حکام سے ملاقاتیں کیں۔ آئی ایم ایف وفد آج جوڈیشل کمشن اور سپریم کورٹ حکام سے ملاقات کرے گا۔ وفد کو ججز تعیناتی یا تقرر کے طریقہ کار اور آئینی اور قانونی معاملات سے آگاہ کیا جائے گا۔ آئی ایم ایف کی ٹیم نے ملک کے اندر گورننس، اینٹی کرپشن اور دیگر اہم قانونی انتظام کے بارے میں کے بارے میں اپنی اسیسمنٹ کے لیے کام شروع کر دیا ہے، یہ ٹیم پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان قرضہ پروگرام میں طے شدہ نکتے کے  تحت ہی پاکستان آئی ہے، جب کہ آئی ایم ایف کا قرضہ پروگرام کا ریگولر مشن ابھی پاکستان آئے گا جس کی آمد کی تاریخ کو طے کیا جا رہا ہے، اپنی اسسمنٹ رپورٹ تیار کر کے حکومت پاکستان کے حوالے کر دے گی۔ سابق چیئرمین سینٹ رضا ربانی نے وفاقی حکومت سے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈز  تکنیکی مشن کے ویزے منسوخ کرکے  واپس بھیجنے کا مطالبہ کر دیا۔ اپنے بیان میں رضا ربانی نے کہا کہ کوئی خود مختار ملک غیر ملکی کو اپنے عدالتی نظام کا معائنہ کرنے کی اجازت نہیں دے سکتا۔ وزیر خزانہ کو ایسی شرائط پر دستخط کرنے پر مستعفی ہو جانا چاہئے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: آئی ایم ایف وفد

پڑھیں:

وزٹ ویزے پر امارات آنے والوں کے لیے میڈیکل انشورنس پالیسی کیا ہے؟

اماراتی فیڈریشن آف انشورنس کا کہنا ہے کہ’ وزٹ ویزے پرآنے والوں کے لیے میڈیکل انشورنس پالیسی محدود ہوتی ہے جس کے ذریعہ ہنگامی نوعیت کے امراض کا علاج ممکن ہے۔‘امارات الیوم کے مطابق اماراتی فیڈریشن آف انشورنس کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے رکن اور میڈیکل انشورنس کمیٹی کے صدر عبدالمحسن کا کہنا تھا ’ وزٹرمیڈیکل انشورنس کے ذریعے تمام عمر کے افراد کو ہنگامی نوعیت کا علاج ہی مہیا کیا جاتا ہے دیگر علاج پالیسی میں شامل نہیں ہوتے۔‘ان کا مزید کہنا تھا’ اگر کوئی شخص وزٹربیمہ پالیسی پر امارات آتا ہے اور وہ ہائی بلڈ پریشر یا شوگر کا مریض ہے اس صورت میں طبی بیمہ پالیسی کور نہیں کرتی تاہم اگر زائر کسی ہنگامی نوعیت کے مرض کا شکار ہوجاتا ہے تو بیمہ کمپنی علاج فراہم کرنے کی پابند ہوگی۔‘واضح رہے امارات میں سیاحتی ویزے کے لیے بیمہ پالیسی کا پریمیم 50 درھم سے شروع ہوتا ہے جو ایک ، دو یا تین ماہ کے لیے جاری کیا جاتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بی پراک کی رنویر الہ آبادیا کے متنازع بیان کی شدید مذمت، پوڈکاسٹ میں شرکت منسوخ
  • 16 ممالک جانیوالے 47 مسافر کراچی ایئر پورٹ پر آف لوڈ
  • آئی ایم ایف وفد آج جوڈیشل کمیشن اور سپریم کورٹ حکام سے ملاقات کرے گا
  • زرعی ٹیکس واپس ، کرم سے متعلق جرگہ کے 14نکاتی معاہدے پر عملدرآمدکیاجائے : پشاور جرگہ
  • آئی ایم ایف وفد کا زمینوں کا ریکارڈ ڈیجیٹل کرنے پر زور
  • آئی ایم ایف مشن کے ویزے منسوخ‘ واپس بھیجا جائے، رضا ربانی
  • رضا ربانی کا آئی ایم ایف وفد کو واپس بھیجنے، وزیر خزانہ سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ
  • رضا ربانی کا آئی ایم ایف تکنیکی مشن کے ویزے منسوخ کرکے واپس بھیجنے کا مطالبہ
  • وزٹ ویزے پر امارات آنے والوں کے لیے میڈیکل انشورنس پالیسی کیا ہے؟