پاکستان کا دنیا سے TTP اور مجید بریگیڈ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
فائل فوٹو
پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں افغانستان سے ٹی ٹی پی اور مجید بریگیڈ کی دہشتگردی کے خطرات کے خلاف عالمی اقدام کا مطالبہ کردیا۔
ساتھ ہی پاکستان نے ملک کے اندر داعش کی بھرتی کا الزام بھی سختی سے مسترد کردیا ہے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی بریفنگ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے کہا کہ داعش، ٹی ٹی پی اور مجید بریگیڈ کا خطرہ نہ صرف افغانستان اور پاکستان بلکہ پورے خطے اور اس سے آگے تک پھیل چکا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ تشویش ناک امر ہے کہ داعش کے خطرے کا ذکر تو کیا جا رہا ہے، لیکن پاکستان کو لاحق خطرات، بالخصوص ٹی ٹی پی اور مجید بریگیڈ کا کوئی ذکر نہیں ہو رہا۔
منیر اکرم نے تجویز پیش کی کہ جنرل اسمبلی ذیلی ادارہ قائم کرے جو عالمی انسداد دہشت گردی حکمت عملی کے تمام چار ستونوں پر یکساں اور متوازن عملدرآمد کو فروغ دے، اور اس مقصد کے لیے UNOCT کو اس کا عملی بازو بنایا جائے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: اور مجید بریگیڈ
پڑھیں:
پاکستان کا 8 شہریوں کے قتل کے بعد ایران سے جلد حرکت میں آنے کا مطالبہ
پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے ایرانی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پاکستان کی ایران کے صوبے سیستان بلوچستان کے ساتھ سرحد کے نزدیک آٹھ پاکستانیوں کی ہلاکت کے ذمے دار افراد کو پکڑ کر ان کو قرار واقعی سزا دے۔ ایران کے صوبے سیستان بلوچستان میں افغان سرحد کے نزدیک نا معلوم مسلح افراد نے فائرنگ کر کے گاڑیوں کے میکینک کا کام کرنے والے کم از کم آٹھ پاکستانی محنت کشوں کو موت کی نیند سلا دیا۔دوسری جانب ایرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ فائرنگ کا واقعہ افغان سرحد کے نزدیک مہرستان کے علاقے میں ہفتے کی صبح گاڑیوں کے ایک ورکشاپ میں پیش آیا۔ شہباز شریف نے اس طرح کے واقعے پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا۔ انھوں نے ایرانی حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ اس حملے کے محرکات کو سامنے لائیں۔پاکستانی وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ "دہشت گردی ابھی تک پورے خطے کے لیے سنگین خطرہ بنی ہوئی ہے"۔ انھوں نے واضح کیا کہ اس پر قابو پانے کے لیے ہمسایہ ممالک کے درمیان ہم آہنگ حکمت عملی کی ضرورت ہے۔پاکستانی صدر نے بھی وزارت خارجہ کو احکامات جاری کیے کہ مقتول محنت کشوں کے ساتھ فوری رابطہ کر کے انہیں ہر ممکن سپورٹ پیش کی جائے۔ صدر نے ایران میں پاکستانی سفارت خانے سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مقتولین کی میتوں کی محفوظ واپسی کے لیے فوری اقدامات کرے۔کہا جا رہا ہے کہ مقتولین کا تعلق پاکستان میں بہاولپور سے ہے۔ پاکستانی اخبار "دی نیشن" کے مطابق تمام افراد کے ہاتھ پاؤں بندھے ہوئے تھے اور انھیں گولیاں مار کر ہلاک کیا گیا