گورنر پختونخوا نے ’’ملازمین برطرفی قانون 2025‘‘ مسترد کردیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
ڈیرہ اسماعیل خان (صباح نیوز) گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے عدالت عظمیٰ اور سندھ ہائیکورٹ کے فیصلوں کی روشنی میں خیبر پختونخوا حکومت کے’’ملازمین برطرفی قانون 2025‘‘ کو مسترد کرتے ہوئے بل میں ترامیم کا مطالبہ کردیا، انہوںنے کہا کہ صوبائی حکومت کا بل بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کنڈی ماڈل فارم میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ گورنر پختونخوا نے کہا کہ غیر قانونی بھرتیوں کے ذمہ دار افسران کیخلاف کارروائی کی سفارشات لیکشن کمیشن کی اجازت سے بھرتی ملازمین کو بل سے نکالا جائے، ملازمین کو اپیل کے حق سے محروم کرنا آئین کے آرٹیکل 10A کی خلاف ورزی ہے، ماضی میں کی گئی قانونی بھرتیوں کو کالعدم قرار دینا غیر آئینی ہے، صوبائی حکومت بل پر نظرثانی کرے ورنہ عدالتی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
سندھ حکومت نے پنجاب حکومت کے ارسا کو لکھے خط کو مسترد کردیا
وزیر آبپاشی سندھ کا کہنا تھا کہ سندھ کو 1991ء کے آبی معاہدہ کے تحت حصے کا پانی دیا جائے، سندھ کے کینالز کو رواں ماہ اپریل کے 10 دنوں میں 62 فیصد پانی کی قلت برداشت کرنی پڑی۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ حکومت نے پنجاب حکومت کے ارسا کو لکھے گئے خط کو مسترد کردیا۔ وزیر آبپاشی سندھ جام خان شورو نے کہا کہ سندھ کو 1991ء کے آبی معاہدہ کے تحت حصے کا پانی دیا جائے، سندھ کے کینالز کو رواں ماہ اپریل کے 10 دنوں میں 62 فیصد پانی کی قلت برداشت کرنی پڑی۔ جام خان شورو کا مزید کہنا تھا کہ 1991ء کے پانی معاہدہ کے تحت پنجاب کے کینالوں کو 54 فیصد پانی کی قلت برداشت کرنی پڑی، آبی معاہدہ 1991ء کے تحت تمام صوبوں کو پانی کی کمی برابری کی بنیاد پر برداشت کرنی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں اس وقت کپاس اور چاول کی کاشت ہونی چاہئے، ہم صرف پینے کا پانی دے پا رہے ہیں، اس وقت پنجاب میں گندم کی کٹائی کی جارہی ہے۔