اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک/صباح نیوز) اسلام آباد میں وکلا کے احتجاج کے پیش نظر راستوں کی بندش کی وجہ سے عدالت عظمیٰکے آئینی بینچ نے ملٹری کورٹس کیس کی سماعت آج (منگل) تک ملتوی کردی۔ عدالت عظمیٰ میں جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں7 رکنی آئینی بینچ نے سماعت شروع کی، تو معاون وکیل رانا وقار نے آگاہ کیا کہ عدالت عظمیٰ آنے کے لیے صرف مارگلہ روڈ والا ایک ہی راستہ کھلا ہوا ہے، سلمان اکرم راجا ٹریفک میں پھنسنے کے سبب نہیں پہنچ سکے۔ جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ خواجہ حارث صاحب اور باقی لوگ بھی پہنچ گئے، آپ بھی تو آ گئے ہیں، اگر آدھا گھنٹہ پہلے نکل آتے اس وقت سپریم کورٹ ہوتے۔ لگتا ہے وکلا چاہتے ہیں لوگ قید میں سڑتے رہیں، ٹھیک ہے وکلا نہیں چاہتے تو کیا کیا جاسکتا ہے۔جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ فریق مقدمہ کے وکلا میں سے کوئی دلائل دینا چاہے تو دے سکتا ہے۔ انہوں نے استفسار کیا کہ کیا وڈیو لنک پر کوئی فریق مقدمہ کا وکیل ہے تو دلائل دے سکتا ہے جس پر عدالتی عملے نے مطلع کیا کہ وڈیو لنک پر بھی کوئی وکیل موجود نہیں ہے۔جسٹس محمد علی مظہر کاکہنا تھا کہ کیا کراچی میں بھی راستے بند ہیں۔جسٹس جمال خان مندوخیل کاکہنا تھا کہ نہیں کیس چلانا چاہتے تونہ چلائیں۔ بعد ازاں عدالت نے مزید سماعت کل تک ملتوی کر دی۔ عدالت عظمیٰ کے سینئر ترین جج جسٹس سید منصورعلی شاہ کی سربراہی میں جسٹس عقیل احمد عباسی پر مشتمل 2رکنی بینچ نے وکلا کی عدم حاضری کے باعث متعدد کیسوں کی سماعت آج (منگل)تک ملتوی کردی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: عدالت عظمی

پڑھیں:

لگتاہے وکلاچاہتے ہیں لوگ قید میں سٹرتے رہیں جسٹس مندوخیل 

اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) سپریم کورٹ میں وکلاء کے پیش نہ ہونے پر ملٹری ٹرائل کیس کی سماعت آج تک ملتوی کردی گئی۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سات رکنی آئینی بنچ نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کیخلاف انٹراکورٹ اپیل پر پیرکے روز سماعت کی۔ سماعت شروع ہوئی تو سلمان اکرم راجہ کے معاون وکیل رانا وقار نے عدالت کو بتایا کہ سلمان اکرم راجہ ٹریفک کے سبب عدالت نہیں پہنچ سکے، سپریم کورٹ آنے کیلئے صرف ایک ہی راستہ مارگلہ روڈ والا کھلا ہے۔ اس پر جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ خواجہ حارث پہنچ گئے، باقی لوگ بھی پہنچ گئے ہیں۔ سلمان اکرم راجہ آدھا گھنٹہ پہلے نکل آتے تو وہ اس وقت یہاں موجود ہوتے، لگتا ہے وکلاء چاہتے ہیں لوگ قید میں سڑتے رہیں، ٹھیک ہے وکلاء نہیں چاہتے تو کیا کیا جاسکتا ہے۔ جسٹس امین الدین خان نے ریمارکس میں کہا کہ فریق مقدمہ کے وکلاء میں سے کوئی دلائل دینا چاہے تو دے سکتا ہے، کیا ویڈیو لنک پر کوئی فریق مقدمہ کا وکیل ہے تو دلائل دے سکتا ہے، جس پر عدالتی عملے نے بتایا کہ ویڈیو لنک پر بھی کوئی وکیل موجود نہیں۔ اس پر عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ ٹھیک ہے کیس کی سماعت آج منگل کے روز تک ملتوی کر دیتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کیس: وکیل سلمان اکرم راجہ کی معذرت
  • لگتاہے وکلاچاہتے ہیں لوگ قید میں سٹرتے رہیں جسٹس مندوخیل 
  • جوڈیشل کمیشن :عدالت عظمیٰ میں 6 ججز تعینات کرنے کی منظوری(جسٹس منصور اور جسٹس منیب نے اجلاس کا بائیکاٹ کر د یا)
  • ملٹری کورٹس میں سویلینزکے ٹرائل کیخلاف اپیلوں پرسماعت کل تک ملتوی
  • ’لگتا ہے وکلاء چاہتے ہیں لوگ قید میں سڑتے رہیں‘ ملٹری کورٹس کیس کی سماعت کل تک ملتوی
  • وکلاء کی عدم پیشی پر ملٹری ٹرائل کیس کی سماعت کل تک ملتوی
  • شاید سلمان اکرم راجہ چاہتے ہیں ملزمان جیلوں میں سڑتے رہیں: جسٹس جمال مندوخیل
  • سپریم کورٹ میں ملٹری کورٹس کیس کی سماعت کل تک ملتوی
  • شاہد وکلا چاہتے ہیں ملزمان جیلوں میں سڑتے رہیں،اگر کیس نہیں چلانا چاہتے تو ان کی مرضی ہے،جسٹس جمال مندوخیل کے سلمان اکرم راجہ کی عدم پیشی پر ریمارکس