مودی اخلاقیات بھول گئے‘ پاکستانی حدود استعمال کرکے خیرسگالی کا پیغام بھی نہ دیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
لاہور (صباح نیوز+مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اخلاقیات بھول گئے‘ پاکستانی حدود استعمال کرکے خیرسگالی کا پیغام بھی نہ دیا،دورہ پیرس کے لیے جاتے ہوئے بھارتی وزیراعظم کا طیارہ پاکستان سے گزرا مگر نریندر مودی نے حکومت یا عوام کا شکریہ ادا نہیں کیا ادھر امریکی تھنک ٹینک کی جانب سے جاری کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بھارت میں مذہبی اقلیتوں کے خلاف نفرت انگیز اور اشتعال انگیز واقعات میں خطرناک حد تک اضافہ ہوگیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سفارتی اخلاقیات بھی بھول گئے۔ انہوں نے پاکستانی فضائی حدود استعمال کی، مگر کوئی خیر سگالی کا پیغام نہیں دیا۔ ایوی ایشن ذرائع کے مطابق بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے فرانس جاتے ہوئے پاکستان کی فضائی حدود استعمال کی۔ بھارتی وزیر اعظم کے جہاز نے دہلی سے پیرس جاتے ہوئے فضائی حدود کا استعمال کیا۔ انٹرنیشنل ایوی ایشن قوانین کے تحت کوئی بھی ملک فضائی حدود استعمال کر سکتا ہے۔ اس سفر میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کا جہاز لاہور کی فضائی حدود سے بھی گزرا۔ ذرائع نے بتایا کہ نریندو مودی نے اپنے 3 روزہ دورہ فرانس کے لیے ایک بار پھر پاکستانی فضائی حدود میں سفر کیا، تاہم انہوں نے سفارتی آداب کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے پاکستان حکومت یا عوام کے لیے خیر سگالی کا کوئی پیغام نہیں چھوڑا۔ بھارتی وزیراعظم کا خصوصی طیارہ انڈیا ون لاہور کے قریب سے پاکستانی فضائی حدود میں دخل ہوا۔ مودی نے شیخوپورہ، حافظ آباد، چکوال اور کوہاٹ پر 34 ہزار فٹ کی بلندی پر سفر کیا۔ بھارتی ایئرفورس کا بوئنگ 777 طیارہ پارا چنار سے افغان فضائی حدود میں داخل ہوا۔ مودی کے طیارے نے تقریباً41 منٹ تک پاکستانی حدود میں سفر کیا۔ واضح رہے کہ افغانستان کی فضائی حدود بند ہے، تاہم بھارتی وزیر اعظم کو خصوصی اجازت دی جاتی ہے۔علاوہ ازیں ایک امریکی تھنک ٹینک کی جانب سے جاری کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بھارت میں مذہبی اقلیتوں کے خلاف نفرت انگیز اور اشتعال انگیز واقعات میں تیزی کے ساتھ اضافہ ہوا ہے۔ انڈیا ہیٹ لیب کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ برس بھارت میں نفرت انگیزی کے 1165 وقوعات ریکارڈ کیے گئے جو کہ 2023 کے مقابلے میں 74.
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: بھارتی وزیر اعظم بھارتی وزیراعظم حدود استعمال نفرت انگیز استعمال کی بھارت میں کے مطابق
پڑھیں:
جعفر ایکسپریس پر ہونیوالے دہشتگرد حملے میں افغانستان کو دیا گیا امریکی اسلحہ استعمال ہوا؛ امریکی اخبار کی تصدیق
ویب ڈیسک : امریکی اخبار کی تحقیقات میں پاکستان میں ہونے والے دہشت گرد حملوں میں افغانستان کو دیا گیا امریکی اسلحہ استعمال ہونے کے پاکستان کے دعوے کی تصدیق ہوگئی۔
امریکی اخبار کا کہنا ہے کہ امریکی فوج اور پینٹاگون نے بھی تصدیق کی ہے کہ پاکستانی حکام کی جانب سے صحافیوں کو دکھائے گئے ایم 16 رائفلز، دیگر جدید ہتھیار اور نائٹ وژن ڈیوائسز سمیت دیگر اسلحے میں سے 63 ہتھیار امریکی حکومت نے افغان فورسز کو دیے تھے۔
امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے مطابق سال 2018 میں امریکا میں بننے والی M4A1 رائفل گزشتہ ماہ بلوچستان ٹرین حملے کے بعد حملہ آوروں کے پاس سے برآمد ہوئی۔
اخبار کے مطابق امریکی رائفل اربوں ڈالر کے اس امریکی فوجی ساز و سامان میں شامل تھی جو 2021 میں امریکی انخلا کے وقت افغان فورسز کو دیا گیا تھا، بعد میں یہ اسلحہ سرحد پار پاکستان کے اسلحہ بازاروں اور عسکریت پسندوں کے ہاتھوں تک پہنچا۔
حکومت کا مقصد پائیدار سرمایہ کاری پر مبنی، برآمدات کو فروغ دینے والی اقتصادی ترقی کو یقینی بنانا ہے؛ وزیر خزانہ
امریکی اخبار نے بتایا کہ پاکستانی حکام، اسلحہ تاجروں اور عسکریت پسندوں کے مطابق امریکی رائفلز، مشین گنز اور نائٹ وژن گلاسز کالعدم تحریک طالبان پاکستان اور دیگر گروپوں کے حملوں میں استعمال ہو رہے ہیں۔
گزشتہ برس پاکستانی حکام نے امریکی اخبار کو دہشت گردوں سے برآمد کیے گئے امریکی اسلحہ تک رسائی دی تھی۔
گوجر خان میں شادی کا کھانا کھانے سے سینکڑوں افراد کی حالت غیر