احتجاج کسی وقت بھی کرسکتے ہیں‘ جنید اکبر
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
اسلا م آباد(صباح نیوز) رہنما تحریک انصاف جنید اکبر نے کہا ہے کہ بڑا احتجاج کب کرنا ہے، اس کا فیصلہ بانی نے کرنا ہے، احتجاج کسی وقت بھی کرسکتے ہیں ، لانگ مارچ کی کال دینی پڑی تو 24 گھنٹے میں تیاریاں کرلیں گے۔اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے رہنما و چیئرمین پبلک اکاونٹس کمیٹی جنید اکبر نے ایک نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے بھی مذاکرات کرکے دیکھ لیے ہیں کوئی نتیجہ نہیں نکلا اب بس احتجاج کا آپشن ہی بچتا ہے۔چیئرمین پبلک اکاونٹس کمیٹی جنید اکبر کا کہنا تھا کہ میں نے جلسے کے دوران گولیاں ساتھ لانے کا نہیں کہا تھا،کہا تھا کہ گولیاں کھانے کی تیاری کے ساتھ آئیں گے، احتجاج کسی وقت بھی کرسکتے ہیں ، لانگ مارچ کی کال دینی پڑی تو 24 گھنٹے میں تیاریاں کرلیں گے۔ جنید اکبر نے کہا کہ حکومت میں ہمت ہے تو ہمیں مینار پاکستان پر جلسے کی اجازت دے،ہم ثابت کریں گے کہ بغیر ریاستی وسائل کے کیسے جلسہ ہوتا ہے،بڑا احتجاج کب کرنا ہے، اس کا فیصلہ بانی نے کرنا ہے۔علاوہ ازیں پارلیمنٹ ہاوس کے باہر میڈیا سے گفتگو میں جنید اکبر نے کہا کہ پارٹی میں میری یا علی امین گنڈاپور کی کوئی اہمیت نہیں، اہم صرف بانی پی ٹی آئی اور ووٹرز ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی کارکردگی میرے دائرہ اختیار میں نہیں، بانی پی ٹی آئی نے مجھے صوبائی حکومت کی کارکردگی دیکھنے کی ذمے داری نہیں دی۔پی ٹی آئی خیبر پختونخوا کے صدر نے مزید کہا کہ صوابی جلسے کے ہمارے دو مقصد تھے، ایک مقصد فنانس کا تھا کہ کیا ہم کوئی ایکٹیوٹی کرسکتے ہیں یا نہیں، دوسرا لوگ غلط فہمی پھیلا رہے تھے کہ 26 نومبر کے بعد لوگ نہیں نکلیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ میں نے کبھی نہیں کہا کہ گولیاں ساتھ لانی ہیں، میں نے کہا تھا گولیاں کھانے کی تیاریوں کے ساتھ آئیں گے۔جنید اکبر نے یہ بھی کہا کہ میں نے کبھی نہیں کہا کہ کرپشن پر کمیٹی بناوں گا، میں نے کہا تھا میں جزا و سزا کا سسٹم پارٹی کے اندر لے آوں گا، جو محنت کرے گا پارٹی میں رہے گا جو نہیں کرے گا وہ دیکھ لے۔انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈاپور کا جلسے کی حوالے سے مکمل تعاون حاصل تھا، وزیراعلیٰ نے بار بار مجھے رابطہ کرکے کہا اگر کچھ فنانس کی ضرورت ہو تو بتائیں۔پی ٹی آئی خیبر پختونخوا کے صدر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے خط کا جواب آئے یا نہ آئے اس سے ہمارا کوئی تعلق نہیں، مجھے سنگل وکٹ ٹھیک سے کھیلنا نہیں آتا تو میں ڈبل وکٹ کیسے کھیلوں گا، علی امین کی ذمہ داریاں زیادہ تھیں اس لیے انہیں پارٹی صدارت سے ہٹایا گیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: جنید اکبر نے کرسکتے ہیں پی ٹی ا ئی نے کہا کہ کہا تھا کرنا ہے تھا کہ
پڑھیں:
ڈی چوک احتجاج، 86 پی ٹی آئی کارکنان کی درخواستِ ضمانت پر فیصلہ محفوظ
---فائل فوٹواسلام آباد کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے ڈی چوک احتجاج کیس میں تحریکِ انصاف کے 86 کارکنان کی درخواستِ ضمانت پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
پی ٹی آئی کے 86 کارکنوں کی 26 نومبر ڈی چوک احتجاج کیس میں دائر ضمانت کی درخواستوں پر سماعت ہوئی۔
اسلام آباد انسدادِ دہشت گردی کی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے درخواستوں پر سماعت کی۔
سپریم کورٹ آف پاکستان نے پنجاب حکومت کی جسمانی ریمانڈ کی اپیل پر سابق گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ کو نوٹس جاری کر دیا۔
وکیل نے کہا کہ ملزمان میں سے کوئی بھی نامزد نہیں تھا، شناخت پریڈ کے بعد نامزد کیا گیا، شناخت پریڈ کا سارا طریقہ کار انگریزی زبان میں ہوا ہے، کیا پولیس افسر انگریزی بول سکتا تھا؟ کیا ملزمان انگریزی سمجھ سکتے ہیں؟
انہوں نے کہا کہ ملزمان سے کسی قسم کی کوئی ریکوری نہیں ہوئی، راولپنڈی سے 6-5 ماہ بعد لوگ رہا ہوتے ہیں تو اسلام آباد میں ان پر مقدمات ڈال دیتے ہیں، پولیس حراست میں دیے گئے بیان کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔
پراسیکیوٹر راجہ نوید نے کہا کہ شناخت پریڈ میں تمام ملزمان کو گواہوں نے شناخت کیا، مقدمہ، فرسٹ انفارمیشن رپورٹ ہے، یہ نہیں کہہ سکتے کہ ملزمان کو پہلےنامزد نہیں کیا گیا۔