بشریٰ بی بی راولپنڈی کے 10 مقدمات میں شامل تفتیش
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
راولپنڈی (مانیٹر نگ ڈ یسک )راولپنڈی ڈویژن میں بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف 24 سے 26 نومبر کے احتجاج پر درج 31 مقدمات کا معاملے میں عدالتی حکم پر 10 مقدمات میں شامل تفتیش کرلیا گیا۔ڈان نیوز کے مطابق سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو عدالت کے حکم پر مقدمات میں شامل تفتیش کیا گیا۔راولپنڈی کے 10 مقدمات کے 6 جبکہ چکوال میں مقدمے کے تفتیشی افسران اڈیالہ جیل پہنچے، انسپکٹر راجا افتخار، محمد افضل، راشد کیانی، حسنین، یعقوب شاہ، ممتاز، انسپکٹر علی اڈیالہ جیل میں موجود تھے۔دوسری جانب بشریٰ بی بی کے وکلا بیرسٹر سلمان صفدر، فیصل ملک،حسین مرتضی سنبل بھی اڈیالہ جیل بھی موجود رہے۔گزشتہ سماعت پر بشریٰ بی بی نے شامل تفتیش ہونے کے لیے بانی پی ٹی آئی اور وکیل سے ملنے کی استدعا کی تھی، انہوں نے عدالت میں موقف اختیار کیا تھا کہ ملاقات کے بعد شامل تفتیش ہونے کے لیے تیار ہوں۔عدالت نے بشریٰ بی بی کی استدعا پر ایس او پی کے تحت جیل انتظامیہ کو ملاقات کا حکم دیا تھا۔بشریٰ بی بی کو ان کے وکلا اور بانی پی ٹی آئی کی موجودگی میں شامل تفتیش کیا جائے گا ، تفتیشی ٹیمیں سوالنامے بشریٰ بی بی کو دیں گی جب کہ بشریٰ بی بی نے اپنا بیان تحریری طور پر دینے کا فیصلہ کیا اور ان کے وکلا تحریری بیان لیکر جیل پہنچ گئے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: میں شامل تفتیش
پڑھیں:
بشریٰ بی بی سے ملاقات نہ کرانے پر سپرٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کیخلاف توہین عدالت درخواست دائر
اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت)بانی پی ٹی آئی نے عدالتی احکامات کے باوجود بشری بی بی سے جیل میں ملاقات نہ کرانے کے معاملہ پراسلام آبادہائیکورٹ میں سپریٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کیخلاف توہین عدالت درخواست دائر کردی،فیصل فرید چودھری ایڈووکیٹ کے ذریعے دائرکی گئی درخواست میں کہاگیاکہ درخواست گزار سابق وزیر اعظم ہیں اور بوگس کیسز میں اڈیالہ جیل سزا بھگت رہے ہیں،فیملی اور وکلا سیجیل ملاقات کیلئے باقاعدہ شیڈول دیاگیا،بشری بی بی بھی اڈیالہ جیل میں ہی قید ہیں،28 جنوری کو عدالت نے حکم دیا کہ ایس او پی کے مطابق ملاقات کرائی جائے،عدالتی حکم کے باوجود جیل حکام کی جانب سے عملدرآمد نہیں کیاگیا،درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالتی احکامات کی خلاف ورزی پر جیل سپریٹنڈنٹ کے خلاف توہین عدالت کی کاروائی کی جائے۔