Islam Times:
2025-02-11@07:37:53 GMT

قیدیوں کی رہائی مؤخر ہونے پر تل ابیب میں شدید احتجاج

اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT

قیدیوں کی رہائی مؤخر ہونے پر تل ابیب میں شدید احتجاج

اسرائیلی شہریوں نے اسرائیلی وزارت سلامتی کی عمارت کے سامنے احتجاج کیا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ غزہ سے دیگر قیدیوں کو جلد واپس لایا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ حماس کی جانب سے قیدیوں کی رہائی مؤخر کیے جانے پر اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب میں لوگ سڑکوں پر نکل آئے۔ اسرائیلی شہریوں نے اسرائیلی وزارت سلامتی کی عمارت کے سامنے احتجاج کیا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ غزہ سے دیگر قیدیوں کو جلد واپس لایا جائے۔ واضح رہے کہ فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے اسرائیلی قیدیوں کی رہائی تا حکم ثانی مؤخر کرنے کا اعلان کیا تھا۔ حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیل غزہ پٹی کے شہریوں کی اپنے علاقوں کو واپسی میں رکاوٹ ڈال رہا ہے۔ اسرائیل غزہ پٹی میں امدادی سامان کے داخلے میں بھی رکاوٹیں کھڑی کر رہا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

3 صہیونی یرغمالیوں کی رہائی، اسرائیل نے بھی مزید 183 فلسطینیوں کو رہا کردیا

فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے پانچواں مرحلہ مکمل ہوگیا، اس دوران حماس نے 3 صہیونی یرغمالیوں کو رہا کیا جب کہ اسرائیل نے 183 فلسطینی قیدیوں کو رہا کردیا۔
غیر ملکی خبررساں ادارے ’الجزیرہ‘ کے مطابق اسرائیل کی قید سے رہائی پانے والی تمام فلسطینی قیدی خان یونس پہنچ گئے، اہل خانہ مدتوں بعد اپنے پیاروں سے مل کر آبدیدہ ہوگئے جب کہ غزہ میں ہزاروں افراد نے فلسطینیوں کی آزادی کا جشن منایا۔
رہائی پانے والے فلسطینیوں کے اہل خانہ اپنے پیاروں سے مل کر خوشی سے سرشار ہوگئے، اس دوران ایک باپ کی طویل مدت کے بعد اپنے بیٹے سے ملاقات پر جزباتی مناظر دیکھنے میں آئے، دونوں گلے لگ کر روتے رہے ۔
اسرائیلی جیلوں میں رہنے والے فلسطینیوں کی صحت انتہائی خراب نظر آئی، رہائی پانے والے 7 فلسطینیوں کو طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کردیا گیا جب کہ ایک فلسطینی قیدی اسرائیلی جیل میں ظلم و ستم برداشت کرنے کے بعد چلنے کے قابل بھی نہ رہا۔
خیال رہے کہ غزہ میں 15 ماہ سے جاری لڑائی کے بعد 16 جنوری کو اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی، یرغمالیوں اور قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ طے پا گیا تھا، جس کے معاہدے کے تحت فلسیطنیوں کی غزہ واپسی کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔
اسرائیل اور حماس کے درمیان 6 ہفتوں پر محیط جنگ بندی کے ابتدائی مرحلے میں وسطی غزہ سے اسرائیلی افواج کا بتدریج انخلا اور بے گھر فلسطینیوں کی شمالی غزہ میں واپسی شامل ہے۔
معاہدے کے تحت حماس تمام خواتین (فوجی اور عام شہری) بچوں، اور 50 سال سے زیادہ عمر کے 33 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرے گی، حماس 6 ہفتوں کے دوران یرغمالیوں کو رہا کرے گی، اس دوران ہر ہفتے 3 یرغمالیوں کو رہا کیا جائیں گے۔
اسرائیل ہر یرغمال شہری کے بدلے 30 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا اور ہر اسرائیلی خاتون فوجی کی رہائی کے بدلے 50 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا۔
اس سے قبل، حماس کی جانب سے 52 سالہ ایلی شاربی، 34 سالہ یا لیوی اور 56 سالہ احد بن امی کو رہا کیا گیا، حوالگی کی تقریب میں اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کا منظر دیکھنے بڑی تعداد میں فلسطینی جمع ہوئے اور فلسطینی عوام کی جانب سے قسام بریگیڈ کے حق میں نعرے بازی کی گئی۔
حماس کی فوج کی جانب سے جاری ایک بیان کے مطابق یرغمالیوں کو فوری طور پر اسرائیلی فوج اور انٹیلی جنس افسران کے حوالے کر دیا گیا، تاکہ ایلیٹ یونٹس انہیں اسرائیل لے جا سکیں۔

متعلقہ مضامین

  • یرغمالیوں کی رہائی مؤخر ہونے پر تل ابیب میں احتجاج
  • غزہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی پر حماس نے اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی روک دی
  • اسرائیل کی خلاف ورزیاں،حماس نے  یرغمالیوں کی رہائی روک دی
  • 3 صہیونی یرغمالیوں کی رہائی، اسرائیل نے بھی مزید 183 فلسطینیوں کو رہا کردیا
  • رہا ہونے والے یرغمالیوں کی حالت پر تل ابیب میں غم و حیرت
  • حماس کی جانب سے مزید تین اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی
  • حماس نے پانچویں مرحلے میں مزید 3 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کردیا
  • قیدیوں کے تبادلے کا 5واں مرحلہ: حماس نے مزید 3 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کردیا
  • غزہ جنگ بندی معاہدہ: حماس نے مزید 3 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کر دیا