تحریک کے رہنمائوں کے خلاف درج مقدمات فوری واپس لیے جائیں ،تحریک تحفظ آئین وپاکستان
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
کوئٹہ(نمائندہ جسارت)تحریک تحفظِ آئین پاکستان نے 8 فرروی کے احتجاج کے بعد تحریک کے رہنماؤں کے خلاف درج مقدمات فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کردیا ہے۔ کوئٹہ میں تحریک تحفظِ آئین پاکستان کے رہنما کبیر افغان اور دیگر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے 8 فروری کے احتجاج پر پارٹی رہنماؤں کے خلاف مقدمات کے اندراج کی شدید مذمت کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ زیارت، سنجاوی، ژوب، پشین، لورالائی، اور قلعہ سیف اللہ میں احتجاج کے دوران مقدمات درج کیے گئے ہیں۔کبیر افغان نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ تحریک کے رہنماؤں کے خلاف درج مقدمات فوری طور پر واپس لیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ تحریک 8 فروری 2024ء کے انتخابات کے نتائج کو تسلیم نہیں کرتی اور فراڈ الیکشن کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے خلاف
پڑھیں:
کوئٹہ، تحریک تحفظ آئین کیجانب سے گزشتہ متنازعہ انتخابات کیخلاف احتجاجی ریلی
اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ملک میں شفاف انتخابات کرائے جائیں۔ فارم 47 کے ذریعے غیر منتخب نمائندوں کو عوام پر مسلط کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ تحریک تحفظ آئین پاکستان کی جانب سے آج بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں گزشتہ سال کے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ ریلی کا آغاز میٹروپولیٹن کارپوریشن کوئٹہ سے ہوا، جو مختلف راستوں سے ہوتی ہوئی کوئٹہ کے علاقے میزان چوک (باچا خان چوک) تک پہنچی اور جلسے کی شکل اختیار کر گئی۔ اس موقع پر پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی صدر داؤد شاہ کاکڑ، مجلس وحدت مسلمین کے نائب صوبائی صدر علامہ علی حسنین حسینی، علامہ ولایت حسین جعفری، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے رہنماء عبدالرحیم زیارتوال سمیت دیگر رہنماء ریلی کی قیادت کر رہے تھے، جبکہ تحریک تحفظ آئین پاکستان کی جماعتوں کے کارکنان بھی مظاہرے میں شریک تھے۔ اس موقع پر گزشتہ عام انتخابات کو دھاندلی زدہ قرار دیتے ہوئے مظاہرین نے حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور شفاف و منصفانہ انتخابات کا مطالبہ کیا۔ مقررین نے اس موقع پر مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک پر غیر منتخب نمائندوں کو مسلط کرکے حکومت قائم کی گئی۔ گزشتہ انتخابات پاکستان کی تاریخ کے منتازعہ ترین انتخابات تھے۔ جس میں عوامی مینڈیٹ لینے والوں کی جیت کو ہار میں تبدیل کرتے ہوئے فارم 47 کے ذریعے غیر منتخب عناصر کو مسلط کیا گیا۔ انہوں نے شفاف انتخابات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے مسائل کا حل یہی ہے کہ عوام کو یہ حق دیا جائے کہ وہ اپنے نمائندوں کا انتخاب کرے۔ دھاندلی کے ذریعے اسمبلیوں میں جانے والوں کو عوام نے مسترد کر دیا ہے۔