پرانے دور کی ظالمانہ سزا آئرن چیئر کی داستان
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
پرانے دور میں عیسائی دنیا میں مختلف قسم کی ظالمانہ سزائیں دی جاتی تھیں، جن میں سے ایک انتہائی دردناک اور خوفناک سزا "آئرن چیئر" یا لوہے کی کرسی تھی۔
اس کرسی پر سینکڑوں کیلیں نصب کی جاتی تھیں، اور جب کوئی شخص اس پر بیٹھتا، تو یہ کیلیں اس کی کھال کو ادھیڑ دیتیں، جس سے شدید درد اور تکلیف کا سامنا ہوتا۔
اس کے علاوہ، کرسی کے نیچے ایک چولہا جلایا جاتا تھا، جس کی گرمی اور آگ اس تکلیف کو مزید بڑھا دیتی۔
یہ سزا خصوصاً مذہبی وجوہات کی بنا پر دی جاتی تھی، اور ایک ایسا ہی واقعہ انیسویں صدی کے فرانس سے منسلک ہے۔
فرانس میں اس وقت کیتھولک عیسائیت غالب تھی، اور ایک پروٹیسٹنٹ عیسائی فرقے سے تعلق رکھنے والے شخص کو اس خوفناک سزا کا سامنا کرنا پڑا۔
اس شخص کو فرقہ پرستی کے الزام میں "آئرن چیئر" پر بٹھایا گیا، اور یہ واقعہ ایک شاندار مثال بن گیا کہ کس طرح مذہبی انتہاپسندی نے انسانوں کو بے رحمی سے سزا دی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
چیف جسٹس سے ایران اور ترکیہ کے سفرا کی علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں،عدالتی اور ادارہ جاتی تعاون مضبوط کرنے پر اتفاق
چیف جسٹس سے ایران اور ترکیہ کے سفرا کی علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں،عدالتی اور ادارہ جاتی تعاون مضبوط کرنے پر اتفاق WhatsAppFacebookTwitter 0 14 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)چیف جسٹس یحییٰ افریدی سے ترکی اور ایران کے سفرا نے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کی ہیں۔سپریم کورٹ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق چیف جسٹس یحیی آفریدی نے دونوں ممالک کے سفرا کو خوش آمدید کہا جبکہ ملاقات میں ترکی اور ایران سے عدالتی تعاون بڑھانے پر بات چیت کی گئی۔
اعلامیے کے مطابق چیف جسٹس کو ایرانی ہم منصب کی جانب سے دورے کی دعوت دی گئی جبکہ سفیر نے چیف جسٹس آف ایران کی جانب سے جسٹس یحیی آفریدی کو مبارک باد اور دورے کا دعوت نامہ پیش کیا۔اعلامیے کے مطابق ترکی کے سفیر نے جسٹس یحیی آفریدی کو چیف جسٹس ترکی کا خیرسگالی پیغام پہنچایا۔اس موقع پر چیف جسٹس آف پاکستان نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ضلعی عدلیہ کو بھی عدالتی تعاون کا حصہ بنایا جائے۔
ملاقات میں ترکی کے عدالتی تجربات،اے آئی ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹل نظام سے سیکھنے کی ضرورت پر زور دیا گیا جبکہ ترکی کی شریعت اکیڈمی کے ساتھ تعاون کو سراہا گیا۔چیف جسٹس نے کہا کہ اعلی سطح کے وفود کے تبادلے ادارہ جاتی روابط مضبوط بناتے ہیں۔اعلامیے کے مطابق ملاقات میں ثقافتی ورثے اور عوامی سطح پر باہمی احترام کو بھی سراہا گیا جبکہ چیف جسٹس نے دونوں سفرا کو یادگاری تحائف پیش کیے جس پر ترکی اور ایران کے سفیروں نے بھی چیف جسٹس کو یادگاری شیلڈز پیش کیں۔ اعلامیے کے مطابق ملاقات میں عدالتی شعبے میں دوطرفہ تعلقات کو مزید وسعت دینے پر اتفاق کیا گیا۔