پرانے دور کی ظالمانہ سزا آئرن چیئر کی داستان
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
پرانے دور میں عیسائی دنیا میں مختلف قسم کی ظالمانہ سزائیں دی جاتی تھیں، جن میں سے ایک انتہائی دردناک اور خوفناک سزا "آئرن چیئر" یا لوہے کی کرسی تھی۔
اس کرسی پر سینکڑوں کیلیں نصب کی جاتی تھیں، اور جب کوئی شخص اس پر بیٹھتا، تو یہ کیلیں اس کی کھال کو ادھیڑ دیتیں، جس سے شدید درد اور تکلیف کا سامنا ہوتا۔
اس کے علاوہ، کرسی کے نیچے ایک چولہا جلایا جاتا تھا، جس کی گرمی اور آگ اس تکلیف کو مزید بڑھا دیتی۔
یہ سزا خصوصاً مذہبی وجوہات کی بنا پر دی جاتی تھی، اور ایک ایسا ہی واقعہ انیسویں صدی کے فرانس سے منسلک ہے۔
فرانس میں اس وقت کیتھولک عیسائیت غالب تھی، اور ایک پروٹیسٹنٹ عیسائی فرقے سے تعلق رکھنے والے شخص کو اس خوفناک سزا کا سامنا کرنا پڑا۔
اس شخص کو فرقہ پرستی کے الزام میں "آئرن چیئر" پر بٹھایا گیا، اور یہ واقعہ ایک شاندار مثال بن گیا کہ کس طرح مذہبی انتہاپسندی نے انسانوں کو بے رحمی سے سزا دی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی نے میئر کراچی کی زیرسرپرستی کرپشن کی داستان سے پردہ اٹھادیا
کراچی:لیاری سے منتخب ہونے والے پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن سندھ اسمبلی یوسف بلوچ نے میئر کراچی کی سرپرستی میں ہونے والی کرپشن کی داستان سے پردہ اٹھا دیا۔
یوسف بلوچ نے کہا کہ میئر کراچی مرتضی وہاب کے ساتھ اس وقت جتنے لوگ بیٹھے ہیں ان کے پاس مال آرہا ہے یہ لوگ اپنی ذات کے لیے پیسے بنا رہے ہیں،20 لاکھ روپے کی ترقیاتی کام کی فائل میں سے 16 لاکھ روپے رشوت میں چلے جاتے ہیں بقیہ 4 لاکھ روپے ٹھیکیدار کو ملتے ہیں کیا 4لاکھ روپے میں کیا کوئی ترقیاتی کام ہوسکتا ہے؟کراچی کے اوپر اور خاص طور پر ہمارے لیاری پر میئر کراچی کے نام پر وائسرائے مسلط کردیا گیا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتے کی سہہ پہر لیاری میں میئر کراچی کے صدارت میں ہونے والے پیپلز پارٹی کے تنظیمی اجلاس کے دوران میئر کراچی کو مخاطب کرتے ہوئے کیا۔
پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے ممبر صوبائی اسمبلی یوسف بلوچ نے مزید کہا کہ میئر کراچی ہمیں بیوقوف بنا رہا ہے اور خود میئر شپ کے مزے لے رہا ہے جیسے یہ خود وائسرائے بنا ہوا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ میئر کراچی کے پاس سوشل میڈیا ،پرنٹ میڈیا اور الیکڑونک میڈیا سب ان کے پاس ہے اور یہ جیسے چاہتا ہے اسے اپنی ترجمانی کے لیے استعمال کرتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ میئر کراچی اپنے آپ کو میڈیا کے سامنے بیٹھ کر اس طرح پیش کرتے ہے جیسے لیاری میں اس نے بڑے ترقیاتی کام کرا لیے ہیں ،لیکن لیاری میں کوئی کام نہیں ہورہا ہے۔
انہوں نے میئر کراچی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ جتنے بھی افسران آ پ کے ارد گرد بیٹھے ہیں ان سب کے پاس مال آرہا ہے یہ لوگ اپنی ذات کے لیے پیسے بنا رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ میں نے ایک ٹھیکیدار سے پوچھا کہ اگر20 لاکھ کی فائل ہو تو کتنے پیسے ترقیاتی کام میں خرچ ہوتے ہے تو ٹھیکیدار نے مجھ سے کہا کہ صرف 4 لاکھ روپے بچتے ہیں،16 لاکھ روپے میئر کراچی کی سربراہی میں بیٹھے افسران کی رشوت میں چلے جاتے ہیں تو میئر کراچی بتائے کے ٹھیکےدار کیا ترقیاتی کام کریں گا 4 لاکھ میں کوئی کام ہوسکتا ہے۔
ہفتے کو ہو نے والے اجلاس کے دوران یوسف بلوچ نے میئر کراچی مرتضی وہاب کے آگے شکایتوں کی انبار لگا دیئے۔20 لاکھ کے فائل پر 16 لاکھ رشوت لی جارہی ہے۔بس صرف سوشل میڈیا اور مین میڈیا پر شور ہے۔
یوسف بلوچ نے کہا کہ میئر صاحب میں آپ سے گزارش کرتا ہوں خدارا لیاری کے لیے کوئی ترقیاتی کام کرا دیں اس کا کوئی طریقہ واضح کردیں ،لیاری کے اسٹیک ہولڈر کو شامل کرکے کوئی کمیٹی بنالیں تاکہ لیاری میں بھی کوئی ترقیاتی کام ہوتا ہوا نظر آئے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے میئر کراچی سے میرا کوئی ذاتی اختلاف نہیں ہے لیکن جو کچھ ہمارے لیاری کے ساتھ ہورہا ہے اس کا میں نے سب کے سامنے کھل کر اظہا ر کیا ہے۔میئر کراچی میری کوئی لفافے کی جنگ نہیں ہے اللہ نے مجھے بہت نوازا ہوا ہے ،بعدازں میئر کراچی نے ان کے مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے ۔
اجلاس میں مئیر کراچی کے ترجمان کرم اللہ وقاصی نبیل گبول کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن کے ایم ڈی اسداللہ خان سمیت بلدیہ عظمیٰ کراچی کے دیگر افسران اور پیپلز پارٹی کے رہنماء موجود تھے۔