پیکا ایکٹ کے خلاف صحافتی تنظیم کا بھوک ہڑتال کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
اسلام آباد:
صحافیوں نے حکومت کے متنازع پیکا ایکٹ کے خلاف بھوک دو روز کی علامتی بھوک ہڑتال شروع کرنے کا اعلان کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کالے قانون پیکا کیخلاف پی ایف یو جے کی تحریک کے اگلے مرحلے میں داخل ہوگئی ہے جس کے تحت کل سے ملک بھر میں صحافیوں بھوک ہڑتالی کیمپ لگائے جائیں گے۔
صدر پی ایف یو جے افضل بٹ کے مطابق بھوک ہڑتالی کیمپ 12 سے 14 فروری تک ملک بھر کے پریس کلبز کے سامنے لگائے جائیں گے۔
افضل بٹ کا کہنا ہے کہ کالے قانون کی واپسی تک تحریک جاری رہے گی۔ پی ایف یو جے کے سیکریٹری جنرل ارشد انصاری کا کہنا ہے کہ ملک بھر کی تمام یوجیز اپنے اپنے شہروں میں پریس کلبوں کے باہر روزانہ 6 گھنٹے کا کیمپ لگائیں گی۔
ارشد انصاری کا کہنا ہے کہ بھوک ہڑتالی کیمپوں میں سول سوسائٹی، وکلا، سیاسی رہنماؤں اور ٹریڈ یونینز بھی شریک ہوں گی۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان پاکستان کھیل
پڑھیں:
پیکا ایکٹ کیخلاف عدالتوں میں درخواستیں، حکومت نے ترمیم کا اشارہ دیدیا
اسلام آباد،لاہور، کراچی:ملک بھر میں پیکا ایکٹ میں ترامیم کے خلاف قانونی جنگ تیز ہو گئی ہے۔ مختلف عدالتوں میں درخواستیں دائر کی جا چکی ہیں جبکہ حکومت نے بھی ترمیمی شقوں پر نظرثانی کا عندیہ دے دیا ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواستوں کی سماعت مقرر
اسلام آباد ہائی کورٹ نے پیکا ایکٹ میں ترمیم کے خلاف دائر درخواستوں کو سماعت کے لیے مقرر کر دیا ہے۔پی ایف یو جے اور اینکرز ایسوسی ایشن کی درخواستوں پر سماعت کے لیے بینچ تشکیل دیا گیا ہے۔جسٹس راجا انعام امین منہاس کل درخواستوں کی سماعت کریں گے۔ اس سلسلے میں رجسٹرار آفس نے سماعت کے لیے کاز لسٹ جاری کر دی ہے۔
حکومت کا ممکنہ ترمیم کا عندیہ
میڈیا اور اپوزیشن کی شدید مخالفت کے بعد حکومت نے پیکا ایکٹ میں ترامیم پر نظرثانی کا عندیہ دیا ہے۔اس حوالے سے وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے بتایا کہ پیکا ایکٹ پر تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت جاری ہے۔وزارتِ داخلہ، اطلاعات اور آئی ٹی کے درمیان بھی گفتگو ہو رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ کوئی قانون مستقل نہیں ہوتا، پارلیمنٹ کسی بھی وقت اس میں ترمیم کر سکتی ہے۔
سندھ ہائی کورٹ سے وفاقی حکومت کو نوٹس
سندھ ہائی کورٹ میں پیکا ایکٹ کے خلاف درخواست پر سماعت کے دوران عدالت نے حکومت سے وضاحت طلب کر لی۔ چیف جسٹس محمد شفیع صدیقی کی سربراہی میں 2رکنی بینچ نے سماعت کی، جس میں درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ غلط اور صحیح کا فیصلہ کون کرے گا؟چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ کچھ فیصلے عدالتوں میں اور کچھ متعلقہ اتھارٹیز کو کرنے ہوتے ہیں۔ بعد ازاں عدالت نے وفاقی حکومت کو 2ہفتوں میں جواب جمع کرانے کی ہدایت کی اور سماعت ملتوی کر دی۔
لاہور ہائی کورٹ میں ایک اور درخواست پر نوٹس
لاہور ہائی کورٹ میں پیکا ترمیمی ایکٹ 2025 کے خلاف ایک اور درخواست پر سماعت ہوئی، جس میں جسٹس فاروق حیدر نے درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 5 مارچ تک جواب طلب کر لیا۔
اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی احمد بچھر سمیت دیگر افراد نے اظہر صدیق ایڈووکیٹ کے توسط سے درخواست دائر کی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ پیکا ترمیمی ایکٹ، آئین کے آرٹیکل 19 اے کی خلاف ورزی ہے اور اس میں فیک نیوز کی واضح تعریف موجود نہیں۔