ایران کامصنوعی ذہانت سے لیس کروز میزائل تیارکرنے کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
تہران:ایران کے سپاہِ پاسداران انقلاب اسلامی (IRGC) کی بحریہ کے کمانڈر ایڈمرل علی رضا تنگسری نے اعلان کیا ہے کہ ایران نے 1,000 کلومیٹر سے زیادہ فاصلے تک مار کرنے والے کروز میزائل تیار کر لیے ہیں، جن میں مصنوعی ذہانت (AI) کو شامل کیا گیا ہے تاکہ ان کی درستگی اور آپریشنل صلاحیتوں کو مزید بہتر بنایا جا سکے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق ایڈمرل تنگسری نے آپریشن والفتح 8 کی سالگرہ کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایران کی بحریہ مکمل طور پر جنگ کے لیے تیار ہے اور دشمنوں کو خبردار کیا کہ وہ ملک کے سمندری حدود کے بارے میں کوئی بھی جارحانہ قدم اٹھانے سے گریز کریں۔
انہوں نے ایران کی بحریہ اور IRGC فورسز کی یکجہتی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی غیر ملکی طاقت ایران کے سمندری حدود میں دخل اندازی نہیں کر سکتی۔
ایڈمرل تنگسری نے مزید کہا کہ ایران کی فوجی ترقیات، جیسے میزائل، ڈرونز، جہاز اور آبدوزیں، پابندیوں کے باوجود جاری رہی ہیں، جس سے ملک میں خود کفالت اور مقامی سطح پر جدت کا عمل مضبوط ہو رہا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ایران میں پاکستانی شہریوں پر دہشتگردانہ حملے کی ذمہ داری بی ایل اے نے قبول کر لی
ایک بیان جاری کرتے ہوئے بلوچستان لبریشن آرمی نامی دہشتگرد گروہ نے ایرانی صوبے سیستان و بلوچستان میں ہونیوالے مسلح دہشتگردانہ حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے جسمیں 8 پاکستانی مزدور جانبحق ہوئے تھے اسلام ٹائمز۔ مقامی میڈیا نے اعلان کیا ہے کہ ایرانی صوبہ سیستان و بلوچستان کے علاقے مہرستان میں نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے 8 پاکستانی شہری جانبحق ہو گئے تھے۔ یہ واقعہ ہفتے کی شام مہرستان کے قریب واقع ایک گاؤں میں کاروں کی ورکشاپ میں پیش آیا تھا۔ مقامی ذرائع کے مطابق، یہ تمام افراد، جو بہاولپور سے تعلق رکھتے تھے، ایک دکان میں گاڑیوں کی مرمت اور ڈینٹنگ پینٹنگ کا کام کرتے تھے اور رات کو بھی اسی جگہ سوتے تھے۔ رپورٹ کے مطابق مسلح حملہ آور ان کی ورکشاپ میں داخل ہوئے اور انہوں نے مقتولین کے ہاتھ پاؤں باندھ کر انہیں قتل کر ڈالا جس کے بعد مسلح حملہ آور اندھا دھند فائرنگ کرتے ہوئے موقع سے فرار ہو گئے۔
ادھر ایرانی قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بھی اس واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اس دہشتگردانہ کارروائی کی مختلف پہلوؤں سے تحقیقات جاری ہیں۔ دریں اثناء بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) نامی دہشتگرد گروہ کے ترجمان نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے اس دہشتگردانہ حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ رپورٹ کے مطابق گذشتہ 1 سال کے دوران ایرانی صوبہ سیستان و بلوچستان میں یہ اپنی نوعیت کا دوسرا حملہ ہے۔ گذشتہ سال جنوری میں بھی چند مسلح افراد نے اسی طرح کے ایک حملے میں سراوان شہر میں موجود 9 پاکستانی شہریوں کو قتل کر دیا تھا!